غزل:۔ محمد نواز یاسر :۔۔۔۔ اس کے دو دن کا ساتھ کتنا سہانا تھا

اس کے دو دن کا ساتھ کتنا سہانا تھا
وہی میری خوشیوں کا پہلا آشیانہ تھا

وقت کی چال نے کر دیا کتنا بے سہارا مجھے
معلوم نہ تھا کہ اسے اپنا کر گنوانا تھا

اس کی یادیں ہیں ہر دم دامن گیر
وہ تو محض میری زندگی کا اک افسانہ تھا

جس نے میری زندگی کو جلا بخشی تھی یاسر
وہ شمع تھی, میں توفقط اک پروانہ تھا

محمد نواز یاسر​
 

فلسفی

محفلین
اس کے دو دن کا ساتھ کتنا سہانا تھا
وہی میری خوشیوں کا پہلا آشیانہ تھا

وقت کی چال نے کر دیا کتنا بے سہارا مجھے
معلوم نہ تھا کہ اسے اپنا کر گنوانا تھا

اس کی یادیں ہیں ہر دم دامن گیر
وہ تو محض میری زندگی کا اک افسانہ تھا

جس نے میری زندگی کو جلا بخشی تھی یاسر

وہ شمع تھی, میں توفقط اک پروانہ تھا

محمد نواز یاسر
محترم، محفل میں خوش آمدید۔
تخیل کے ساتھ ساتھ سخن آرائی کے اصول و ضوابط کا خیال رکھنا بھی ضروری ہوتا ہے ورنہ تخیل کو اہل فن فقط "تک بندی" قرار دیتے ہیں۔ آپ محترم اسامہ سرسری صاحب کے ان مضامین کا مطالعہ کیجیے مجھے بہت امید ہے کہ آپ کو آپ کے تمام سوالات کے جواب بھی مل جائیں گے اور بنیادی راہنمائی بھی۔ کوئی سوال ہو تو وہ آپ یہاں فورم پر اساتذہ سے پوچھ سکتے ہیں۔
 
Top