غزل ۔۔۔۔۔۔ ڈاکٹرظفرکمالی

عندلیب

محفلین
غزل ۔۔۔۔۔۔ ڈاکٹرظفرکمالی
سیوان(بہار)

تیرے گھر کا ہے طوفان اپنی جگہ
میرے گھر کا ہے گھمسان اپنی جگہ

کچھ گرانی نے بھی حال پتلا کیا
روز آئیں جو مہمان اپنی جگہ

یہ خزانہ ہے سرکار کا لوٹ لے
تیرا ہونا نگہبان اپنی جگہ

ہم کماتے ہیں دنیا ، کماتے رہیں
دین ، اسلام ، ایمان اپنی جگہ

مولوی کی بھی اپنی ہیں مجبوریاں
اس کا پڑھنا ہے قرآن اپنی جگہ

اہلیہ سے محبت بھی ہے لازمی
گھر کی دائی سے رومان اپنی جگہ

حکم بیگم کا ٹلنا نہیں چاہیے
باپ ماں کا ہے فرمان اپنی جگہ

وہ کلکٹر ہیں ان کا ہے رتبہ بڑا
ان کے دفتر کا دربان اپنی جگہ

دیکھ کس چیز میں ہے ترا فائدہ
دوسروں کا ہے نقصان اپنی جگہ

جنگ پردے کے پیچھے بھی جاری رہے
امن کا بھی ہو اعلان اپنی جگہ

تم منسٹربنے ہو ، رہو چین سے
ہے رعایا پریشان اپنی جگہ

یہ ہے غیروں کے الزام کی گٹھڑیاں
اور اپنوں کا بہتان اپنی جگہ

آنچ آنے نہ پائے میری جان پر
کوئی ہوجائے قربان اپنی جگہ

نقد کیا دیجئے گا بتا دیجئے
اور دیں گے جو سامان اپنی جگہ

نقلی شاعر ہیں موجود ہر شہر میں
لیکن ان میں ہے سیوان اپنی جگہ

آج چہروں پہ ہیں خوب شادابیاں
دل اگرچہ ہے ویران اپنی جگہ

جن کی نادانیاں جگ میں مشہور ہیں
وہ بھی بنتے ہیں لقمان اپنی جگہ

رابطہ مسجدوں سے نہیں ہے تو کیا
ہم ہیں پکّے مسلمان اپنی جگہ

بوٹیوں میں بھی لذت کوئی کم نہیں
مرغ کی ہے مگر ٹانگ اپنی جگہ

بیٹیاں آٹھ انکو تولد ہوئیں
دل میں بیٹے کا ارمان اپنی جگہ

ہم نے کتنوں کا احسان اٹھا یا ظفر
ان میں پاشا کا احسان اپنی جگہ
 
Top