غزل - مکاں و لا مکاں‌ ہو کر، نشاں‌ و بے نشاں‌ ہو کر - سید امانت علی شاہ

محمد وارث

لائبریرین
حضور دوسرے مصرعے پر بھی غور کریں کہ "اکو الف ترے درکار" بھی تو کہا ہے۔ اور وہ کونسا علم ہے جس سے بابے نے منع کیا یہ بھی ایک الگ بحث ہے۔ ;)

بلھے شاہ کا یہ اُسطو خودُّوس مصرع، 'علموں بس ۔۔۔۔۔۔۔۔۔' میں نے ہمیشہ اس 'رقّاص' سے سنا جس کو آنگن ٹیڑھا لگتا تھا ;)
 
محمود غزنوی صاحب! گو وارث صاحب اور سخنور صاحب آپ کے سوال کا کما حقہ جواب عنایت فرما چکے ہیں لیکن چونکہ مصرع کے وزن پر پہلا اعتراض میں نے کیا تھا اور یہی اعتراض آپ کی طبع نازک پر گراں گزرا لہٰذا میرے لیے ضروری ٹھہرا کہ یہ خاکسار بھی اس باب میں کچھ عرض کرے۔
حضرت! پہلی بات تو یہ ہے کہ بظاہر یہ لگتا ہے کہ آپ نے خاکسار کے مراسلہ میں‌جملۂ معترضہ کے علاوہ کچھ پڑھا ہی نہیں ورنہ غزل کی معنویت پر اس کی تعریف میں لکھے گئے مندرجہ ذیل توصیفی جملے پرضرور غور فرماتے:


جہاں تک وزن سے گرا ہونے کی بات ہے تو جس قدر عقیدت آپ کو مذکورہ غزل کے خالق سے ہے شاید اسی قدر یا اس سے بھی دو ہاتھ آگے ہمیں اور اردو ادب کے تمام شیدائیوں کو استاذ الاساتذہ حضرت غالب رحمۃ اللہ علیہ سے ہے جن کی مسلمہ ادبی اہمیت بہرحال اردو شاعری میں سب سے زیادہ ہے۔ نیز غالب نے تصوف کے مضامین کو بھی جس انداز سے شعر کیا ہے وہ انہی کا خاصہ ہے مگر کرنے والے تو غالب کے ایک مصرع پر بھی خارج البحر ہونے کا اعتراض گذشتہ ڈیڑھ صدی سے کرتے آئے ہیں لیکن غالب کے کسی طرفدار نے آپ کے انداز میں ان کا دفاع نہیں کیا بلکہ محض علمی ابحاث کے ذریعے اس مصرع کی بحر کا تعین کیا اور کروایا۔
مذکورہ مصرع کے متعلق ہماری رائے یہ تھی کہ شاعر کی طبع پر حسنِ ظن کرتے ہوئے اسے "بوالعجبیِ کاتب" شمار کیا جائے لیکن اگر آپ مصر ہیں کہ شاعر نے اسی طور نظم کیا ہے تو انہوں نے لفظ "طرح" کو بر وزن فاعل (طرحا) باندھا ہے جو ایک فاش غلطی ہے۔ کیا واقعی آپ یہ چاہتے ہیں کہ آپ کی ارسال کردہ شاعری میں کسی شعر کی صحت پر اعتراض نہ کیا جائے تو نیا موضوع شروع کرتے ہی آپ اسے منتظمین سے کہہ کر (اگر وہ مانیں) مقفل کروا دیا کیجیے کہ اس پر کوئی تبصرہ ہی نہ کیا جا سکے لیکن ہماری نظر میں تو محفل کی یہی خوبصورتی ہے کہ یہاں کوئی بھی لگی لپٹی رکھے بغیر بے لاگ تبصرے کیے جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ محفل پر موجود شاعری انٹرنیٹ پر موجود کسی بھی ویب سائٹ سے زیادہ معتبر اور درست ہے۔ آپ کا اعتقاد اپنی جگہ بجا لیکن کم از کم ہم سے یہ اعزاز تو نہ چھینیے۔
اس طویل مراسلے کا مقصد محض اتنا ہے کہ۔۔۔ شاید کہ ترے دل میں اتر جائے مری بات
شکریہ فاتح صاحب۔ ۔ ۔ یقین کیجئے کہ آپکی پہلی پوسٹ سے بھی کوِئی ملال نہیں ہوا تھا، اور اس پوسٹ نے تو خدا شاھد ہے کہ دل خوش کردیا۔دل کی گہرائیوں سے ممنون ہوں اس باانصاف تبصرے پر۔ ۔ ۔ :)
اس غزل کے خالق وفات پا چکے ہیں۔ اس میں کسی ردوبدل کا حق انہیں کو حاصل ہے،اور وہ یہاں موجود نہیں، اسی لئیے بات کہاں سے کہاں چلی گئی۔
شکریہ
 
بلھے شاہ کا یہ اُسطو خودُّوس مصرع، 'علموں بس ۔۔۔۔۔۔۔۔۔' میں نے ہمیشہ اس 'رقّاص' سے سنا جس کو آنگن ٹیڑھا لگتا تھا ;)
بھائی اتنا تلخ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر مجھ سے آپکی شان میں کوئی گستاخی ہو گئی ہے (جسکا فی الحال مجھے کوئی علم نہیں ہے، لے دے کے یہی بات سمجھ میں آتی ہے کہ آپکی انجمن ستائشِ باہمی کا ممبر نہیں ہوں جسکے ممبران کو "من ترا حاجی بگوئیم تو مرا حاجی بگو" سے ہٹ کر کچھ سمجھ میں نہیں آتا)۔ ۔ ۔ تو آپکو دور سے سلام عرض کرتا ہوں۔

جی مجھے بھی افسوس ہے، رمضان کے روزوں کے ساتھ ساتھ، آپ کی پوسٹ کی ہوئی شاعری کے 'معنوی محاسن' تلاش کرنے کے مجھ پر فرض ہونے پر۔
تو قبلہ کس نے آپ پر یہ فرض عائد کیا ہے۔ ۔ ۔
مجھ پہ احساں جو نہ کرتے تو یہ احساں ہوتا;)
 

محمد وارث

لائبریرین
اس زمرے کا موڈریٹر ہونے کے ناطے سے ہر کے و مے جو کچھ بھی اور کسی بھی 'اعلیٰ حضرت' کا کلام یہاں ارسال کرے اس کو دیکھنا مجھ پر فرض ہو جاتا ہے اور یہ فریضہ میں انجام دیتا رہا ہوں گا، چاہے آپ دور سے سلام کریں یا قدموں پر جھک کر، اور اغلاط بھی صحیح کرتا رہونگا وگرنہ

مجھے دماغ نہیں خندہ ہائے بیجا کا
 
اس زمرے کا موڈریٹر ہونے کے ناطے سے ہر کے و مے جو کچھ بھی اور کسی بھی 'اعلیٰ حضرت' کا کلام یہاں ارسال کرے اس کو دیکھنا مجھ پر فرض ہو جاتا ہے اور یہ فریضہ میں انجام دیتا رہا ہوں گا، چاہے آپ دور سے سلام کریں یا قدموں پر جھک کر، اور اغلاط بھی صحیح کرتا رہونگا وگرنہ

مجھے دماغ نہیں خندہ ہائے بیجا کا
ہاں دیکھنا ہی فرض ہے تو اس فرض کو خندہ پیشانی سے نبھائیے مردم بیزار ہونے کی اس میں کیا وجہ ہے۔
دوسری بات یہ ہے کہ اغلاط تو آپ نے کوئی بھی صحیح نہیں کیں۔ اگر یہ بھاری ذمہ داری آپکے ناتواں کندھوں پر رکھ ہی دی گئی ہے تو اسے ادبی طریقے سے ہی نبھائیے۔ کم ازکم ادبی شخصیات میں ملائیت کا رویہ نہیں ہونی چاہیئے۔ اگر آپ اپنے مراسلات کا جائزہ لینے کی زحمت کریں تو شائد اتفاق کریں میری اس بات سے۔:)
 

محمد وارث

لائبریرین
فرائض تو اپنے میں بخوبی جانتا ہوں قبلہ، آپ کے مشورے کا شکریہ!

اب آپ صحیح بات تک آئے ہیں، مراسلات جان بوجھ کر ایسے لکھے ہیں، کیونکہ بغیر کسی وجہ کے آپ ہر مراسلے میں جو بین اسطور طنز تھا میں اسکی وجہ جاننے سے قاصر ہوں۔

'اصلاح کیلیے پوسٹ نہیں کی' کا مطلب ہم یہاں سب بخوبی جانتے ہیں، کور پن سے یقیناً 'معنوی محاسن' نہیں دیکھے جا سکتے جو آپ دکھا رہے تھے، انجمن ستائشِ باہمی کی بھی خوب کہی!

یہاں سب مل جل کر ہنسی خوشی رہ رہے ہیں، کلام بھی پوسٹ ہوتا ہے اور شگفتہ شگفتہ باتیں بھی ہوتی ہیں۔ اس محفل کا خوبصورت حصہ کھلے دل اور مسکراہٹوں کے ساتھ بنیے، یہاں بہت محبت اور شفقت کرنے والے احباب موجود ہیں، یہ کیا کہ تابڑ توڑ حملے، قبلہ یہ سومنات نہیں ہے، چاہے اسے میکدہ سمجھیں یا صحنِ حرم، بندہ اور بندہ نواز اور من و تو کی تفریق مٹ جائے گی :)
 

فاتح

لائبریرین
محمود صاحب! اب آپ بوقتِ مے پرستی کھل ہی گئے ہیں تو عذرِ مستی رکھ کر چھیڑنے کی ضرورت ہی نہیں رہتی۔ آپ کا تعارف کا دھاگا بھی ابھی نظر سے گزرا اور وہاں حضرت غالب کے شعر کی جو درگت آپ نے بنائی ہے الحفیظ والامان
خدارا اسے درست کر لیجیے قبل اس کے کہ ہم وہاں بھی پہنچ جائیں۔ ہاہاہاہا
 
Top