غزل : منصورؔ کے مرید ہیں سرمدؔ کے یار ہیں - تنویر سپرا

غزل
منصورؔ کے مرید ہیں سرمدؔ کے یار ہیں
ہم حسنِ قتل گاہ ہیں تزئینِ دار ہیں

ہم سے رقم نہ ہوں گے قصیدے یزید کے
ہم لوگ تو حُسین کے سیرت نگار ہیں

مرنا قبول ، جھوٹ کی اطاعت نہیں قبول
ہم صرف اور صرف صداقت شِعار ہیں

فتویٰ گروں نے جن کو چڑھایا صلیب پر
مسجودِ اہلِ درد اُنہی کے مزار ہیں

ہم حزبِ اختلاف میں بھی محترم ہوئے
وہ اقتدار میں ہیں مگر بے وقار ہیں

مضمون خُشک ، تلخ زباں ، لفظ کُھردرے
نازک سماعتوں پہ مرے شعر بار ہیں

تنویرؔ یہ لڑائی بھی کربل مثال تھی
ہم مَر کے سرخرو ہوئے وہ جی کے خوار ہیں
تنویر سپرا
 
Top