مصحفی غزل - معشوق ہوں یا عاشقِ معشوق نما ہوں - غلام ہمدانی مصحفی

معشوق ہوں یا عاشقِ معشوق نما ہوں
معلوم نہیں مجکو ۔ کہ میں کون ہوں- کیا ہوں

ہوں شاہدِ تننزیہہ کے رخسارہ کا پردہ
یا خود ہی میں شاہد ہوں ۔ کہ پردہ میں چھپا ہوں

ہستی کو مری ہستیِ عالم نہ سمجھنا
ہوں ہست - مگر ہستیِ عالم سے جدا ہوں

انداز ہیں سب عاشق و معشوق کے مجھ میں
سوزِ جگر و دل ہوں ۔ کبھی ناز و ادا ہوں

ہے مجھ سے گریبانِ گل و صبح معطر
میں عطر نسیمِ چمن و بادِ صبا ہوں

گوشِ شنوا ہو ۔ تو میری رمز کو سمجھے
حق یہ ہے ۔ کہ میں سازِ حقیقت کی صدا ہوں

یہ کیا ہے ۔ کہ مجھ پر مرا عقدہ نہیں کھلتا
ہر چند ۔ کہ خود عقدہ و خود عقدہ کشا ہوں

اے مصحفی شانیں ہیں مری جلو گری میں
ہر رنگ میں میں مظہرِ انوارِ خدا ہوں

غلام ہمدانی مصحفی​
 

موجو

لائبریرین
السلام علیکم!
ماشاء اللہ بہت خوب
دوسرے شعر میں
"رخسارہ " ہے یا "رخسار"
 

مغزل

محفلین
معشوق ہوں یا عاشقِ معشوق نما ہوں
معلوم نہیں مجھکو کہ میں کون ہوں کیا ہوں

ہوں شاہدِ تننزیہہ کے رخسارہ کا پردہ
یا خود ہی میں شاہد ہوں کہ پردہ میں چھپا ہوں

ہستی کو مری ہستیِ عالم نہ سمجھنا
ہوں ہست مگر ہستیِ عالم سے جدا ہوں

انداز ہیں سب عاشق و معشوق کے مجھ میں
سوزِ جگر و دل ہوں ۔ کبھی ناز و ادا ہوں

ہے مجھ سے گریبانِ گل و صبح معطر
میں عطر نسیمِ چمن و بادِ صبا ہوں

گوشِ شنوا ہو ۔ تو میری رمز کو سمجھے
حق یہ ہے ۔ کہ میں سازِ حقیقت کی صدا ہوں

یہ کیا ہے ۔ کہ مجھ پر مرا عقدہ نہیں کھلتا
ہر چند ۔ کہ خود عقدہ و خود عقدہ کشا ہوں

اے مصحفی شانیں ہیں مری جلو گری میں
ہر رنگ میں میں مظہرِ انوارِ خدا ہوں

غلام ہمدانی مصحفی

ایک خاص رنگ و کیفیت کا کلام ہے ، پیش کرنے کو شکریہ ، ایک جگہ املا انشاء پر ہماری رہمنائی کیجے ۔سرخ کردن
 

محمد وارث

لائبریرین
بہت شکریہ محترم خوبصورت غزل شیئر کرنے کیلیے!

مغل صاحب کا مذکورہ لفظ 'تنزیہہ' ہے بمعنی صفائی، پاکیزگی، صاف کرنا، عیب سے پاک کرنا!
 
Top