محمد تابش صدیقی
منتظم
قصۂ غم بیان ہو نہ سکا
ان سے دل بدگمان ہو نہ سکا
تیرے حسن و جمال کا ہم سے
تیرے شایاں بیان ہو نہ سکا
وقت کا جو غلام ہو کے رہا
وہ امامِ زمان ہو نہ سکا
میرا افسانۂ خلوص و وفا
غیر کی داستان ہو نہ سکا
میرے سجدوں سے سرفراز عزیزؔ
غیر کا آستان ہو نہ سکا
٭٭٭
ملک نصر اللہ خان عزیزؔ
ان سے دل بدگمان ہو نہ سکا
تیرے حسن و جمال کا ہم سے
تیرے شایاں بیان ہو نہ سکا
وقت کا جو غلام ہو کے رہا
وہ امامِ زمان ہو نہ سکا
میرا افسانۂ خلوص و وفا
غیر کی داستان ہو نہ سکا
میرے سجدوں سے سرفراز عزیزؔ
غیر کا آستان ہو نہ سکا
٭٭٭
ملک نصر اللہ خان عزیزؔ