غزل: خدا جو سوزِ محبت کو سازگار کرے ٭ نصر اللہ خان عزیزؔ

خدا جو سوزِ محبت کو سازگار کرے
تو حسن اہلِ تمنا سے خود ہی پیار کرے

بڑا ہی فتنۂ صبر آزما ہے وعدۂ دوست
جو کر سکے وہ قیامت کا انتظار کرے

شبِ فراق مرا دل بھی ساتھ دے نہ سکا
اب اس کے بعد کوئی کس کا اعتبار کرے

یہ دل تمھارا ہے اس دل کو تم ہی سمجھاؤ
کرے یہ پیار مگر اس قدر نہ پیار کرے

٭٭٭
ملک نصر اللہ خان عزیزؔ
 
Top