غزل- جسم میں روح بھی شامل کر دے - احمد فرید

جسم میں روح بھی شامل کر دے
میں کہ پتھر ھوں مجھے دل کر دے
مجھ کو وہ درد عطا کر مالک
جو میری روح کو گھائل کر دے
جس کو آسان سمجھتے ھیں یہ لوگ
زیست کو اور نہ مشکل کر دے
میں تجھے چھوڑ کے جا سکتا ھوں
ھو سکے تو مجھے غافل کر دے
یونہی تکمیل ھو شائد اپنی
مجھ میں اب خود کو بھی شامل کر دے
 
Top