غزل : تنویرؔ مفلسی میں بھی کتنا عظیم ہے - تنویر سپراؔ

غزل
تنویرؔ مفلسی میں بھی کتنا عظیم ہے
جس کی گرہ میں دولتِ ذوقِ سلیم ہے

وہ آپ کا ہے جس کی طبیعت میں ہے تضاد
میرا خدا تو صرف غفُور الرّحیم ہے

بے جان پتلیوں سے تو خائف نہیں ہوں میں
در اصل ان کی پشت پہ میرا غنیم ہے

وہ شخص صرف اس لئے مجھ کو ہے محترم
اس میں ہزار عیب سہی ، پر فہیم ہے

تیری نئی کتاب پہ کیا تبصرہ کروں
مضمون مخسنی سا ہے عنواں جسیم ہے

غازے کی تہہ نے ڈھانپ لیں چہرے کی سلوٹیں
تازہ پلاسٹر میں عمارت قدیم ہے

لوگ اپنی دھاندلی کی سزا دوسروں کو دیں
سپراؔ نظامِ زر میں یہ رسمِ قدیم ہے
تنویر سپراؔ
 
Top