غزل -تم چاہو تو دنیا نیاری کر سکتا ہوں -انور گل

غزل

تم چاہو تو دنیا نیاری کر سکتا ہوں
میرا کیا ہے ؟ آہ زاری کر سکتا ہوں

نہ پوچھو تو اپنے دل کی بات نہ بولوں
پوچھو تو میں بات تمہاری کر سکتا ہوں

اپنے دل کا شاہ بنانا مت تم مجھ کو
میں کوئی فرمان بھی جاری کر سکتا ہوں

ایک فقط تم پر ہی یہ موقوف نہیں ہے
میں بھی لہجہ کاروباری کر سکتا ہوں

ایک خرابی سی ہے بس مجھ میں انور گل
گزرے لمحے خود پہ طاری کر سکتا ہوں

انور گل​
 
Top