غزل بر ائے اصلاح #6

انس معین

محفلین
سر اصلاح کی درخواست ہے​
الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
عظیم
فلسفی

ہے جی جلا اس بات سے دل میں مچا کہرام ہے
تم نے لکھا ہے خط میں یہ مجھ کو یہاں آرام ہے
-----------------
رہتی ہیں ہر دم تاک میں کس جی کو جا جلائیں ہم
شامیں ہیں آوارہ مزاج ان کو کہاں آرام ہے
-----------------
اس گمشدہ محبوب نے جلوے دکھائے اس طرح
ملتی ہے مجھ سے جو بھی شہ اس کا محبت نام ہے
-----------------
بولی لگی پھر حسن پر دولت کے وہ تابع ہوا
پھر مصر کے بازار میں دنیا ہوئی نیلام ہے
-----------------
کتنی صفائی سے تو نے مالک نیا اک گھڑ لیا
اک بت بنایا ہاتھ سے پھر خود کہا یہ رام ہے
-----------------
ہم پر کھلا تھا راز اک کعبے سے جب پردہ اٹھا
دنیا میں احمد آج بھی پتھر پرستی عام ہے



 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
ہے جی جلا اس بات سے دل میں مچا کہرام ہے
تم نے لکھا ہے خط میں یہ مجھ کو یہاں آرام ہے
----------------- ہے جی جلا کا ٹکڑا رواں نہیں لگتا، دل جل گیا ہی کہو!

رہتی ہیں ہر دم تاک میں کس جی کو جا جلائیں ہم
شامیں ہیں آوارہ مزاج ان کو کہاں آرام ہے
----------------- پہلا مصرع سمجھ نہیں سکا، وزن میں بھی نہیں

اس گمشدہ محبوب نے جلوے دکھائے اس طرح
ملتی ہے مجھ سے جو بھی شہ اس کا محبت نام ہے
----------------- شہ یا شے؟
شعر کا ابلاغ نہیں ہو سکا

بولی لگی پھر حسن پر دولت کے وہ تابع ہوا
پھر مصر کے بازار میں دنیا ہوئی نیلام ہے
----------------- پوری دنیا نیلام ہو گئی؟ بیانیہ بھی اچھا نہیں 'دولت کے.....' والا ٹکڑا بطور خاص

کتنی صفائی سے تو نے مالک نیا اک گھڑ لیا
اک بت بنایا ہاتھ سے پھر خود کہا یہ رام ہے
----------------- 'تو نے' کو 'تُنے' تقطیع کرنا درست نہیں
یہ صفائی کی بات ہے؟ اور مالک ہی کیوں؟
یہ کیا کیا، اپنا خدا اپنے ہی ہاتھوں گھڑ لیا
کیسا رہے گا؟

ہم پر کھلا تھا راز اک کعبے سے جب پردہ اٹھا
دنیا میں احمد آج بھی پتھر پرستی عام ہے
... مفہوم کے اعتبار سے شعر پسند نہیں آیا، پتھر پرستی بھی شتر گربہ کی ذیل میں آئے گا
 

انس معین

محفلین
ہے جی جلا اس بات سے دل میں مچا کہرام ہے
تم نے لکھا ہے خط میں یہ مجھ کو یہاں آرام ہے
----------------- ہے جی جلا کا ٹکڑا رواں نہیں لگتا، دل جل گیا ہی کہو!

رہتی ہیں ہر دم تاک میں کس جی کو جا جلائیں ہم
شامیں ہیں آوارہ مزاج ان کو کہاں آرام ہے
----------------- پہلا مصرع سمجھ نہیں سکا، وزن میں بھی نہیں

اس گمشدہ محبوب نے جلوے دکھائے اس طرح
ملتی ہے مجھ سے جو بھی شہ اس کا محبت نام ہے
----------------- شہ یا شے؟
شعر کا ابلاغ نہیں ہو سکا

بولی لگی پھر حسن پر دولت کے وہ تابع ہوا
پھر مصر کے بازار میں دنیا ہوئی نیلام ہے
----------------- پوری دنیا نیلام ہو گئی؟ بیانیہ بھی اچھا نہیں 'دولت کے.....' والا ٹکڑا بطور خاص

کتنی صفائی سے تو نے مالک نیا اک گھڑ لیا
اک بت بنایا ہاتھ سے پھر خود کہا یہ رام ہے
----------------- 'تو نے' کو 'تُنے' تقطیع کرنا درست نہیں
یہ صفائی کی بات ہے؟ اور مالک ہی کیوں؟
یہ کیا کیا، اپنا خدا اپنے ہی ہاتھوں گھڑ لیا
کیسا رہے گا؟

ہم پر کھلا تھا راز اک کعبے سے جب پردہ اٹھا
دنیا میں احمد آج بھی پتھر پرستی عام ہے
... مفہوم کے اعتبار سے شعر پسند نہیں آیا، پتھر پرستی بھی شتر گربہ کی ذیل میں آئے گا
جی سر میں بہتر کرتا ہوں
 

انس معین

محفلین
سر دوبارہ درخواست ہے
دل جل گیا اس بات سے اک مچ گیا کہرام ہے
تم نے لکھا ہے خط میں یہ مجھ کو یہاں آرام ہے

کس دل کو اب تڑپائیں ہم رہتی ہیں ہر دم تاک میں
شامیں ہیں آوارہ مزاج ان کو کہاں آرام ہے

اس گمشدہ محبوب نے جلوے دکھائے اس طرح
ملتی ہے مجھ سے جو بھی شے اس کا محبت نام ہے

یہ کیا کیا، اپنا خدا اپنے ہی ہاتھوں گھڑ لیا
اک بت بنایا ہاتھ سے پھر خود کہا یہ رام ہے

نیا شعر

بھیگی سی زلفیں لے کہ وہ جو چھت پر آئے شام کو
لگتا تھا احمد برسوں سے بھیگی ہوئی یہ شام ہے
 

الف عین

لائبریرین
درست ہو گئی ہے غزل
نیا شعر
بھیگی سی زلفیں لے کہ وہ جو چھت پر آئے شام کو
لگتا تھا احمد برسوں سے بھیگی ہوئی یہ شام ہے
پہلے املا کی تصحیح
لے کے وہ... درست
لے کہ وہ.. بے معنی
بھیگی سی اور زلفیں لے کر، کیا سوٹ کیس میں بھر کر لائی تھیں محترمہ؟
بھیگی ہوئی زلفیں لیے وہ چھت پر آنے....
زیادہ رواں اور درست نہیں؟
دوسرا مصرع.. 'برسوں سے' برسسے' تقطیع ہونا ناگوار لگتا ہے
کچھ یوں لگا برسوں سے احمد بھیگی بھیگی شام ہے
یا اس قسم کا مزید بہتر مصرع سوچو
 

انس معین

محفلین
درست ہو گئی ہے غزل
نیا شعر
بھیگی سی زلفیں لے کہ وہ جو چھت پر آئے شام کو
لگتا تھا احمد برسوں سے بھیگی ہوئی یہ شام ہے
پہلے املا کی تصحیح
لے کے وہ... درست
لے کہ وہ.. بے معنی
بھیگی سی اور زلفیں لے کر، کیا سوٹ کیس میں بھر کر لائی تھیں محترمہ؟
بھیگی ہوئی زلفیں لیے وہ چھت پر آنے....
زیادہ رواں اور درست نہیں؟
دوسرا مصرع.. 'برسوں سے' برسسے' تقطیع ہونا ناگوار لگتا ہے
کچھ یوں لگا برسوں سے احمد بھیگی بھیگی شام ہے
یا اس قسم کا مزید بہتر مصرع سوچو

جی سر بہتر ۔۔
 
Top