غزل برائے اصلاح

فیضان قیصر

محفلین
بے سند بات جب کسی نے کی
اس کی تردید آ گہی نے کی

متحیر ہیں تیرگی والے
چوٹ ان سے یوں روشنی نے کی

راستے میں ہی کھو گئے وہ سب
رہبری جن کی مولوی نے کی

مجھ کو اپنا بنا لیا تم نے
یہ کرامت بھی بس تمھی نے کی

اس سے بڑھ کر تضاد کیا ہوگا
بھوک پر گفتگو غنی نے کی

مخبری سب سے حالِ دل کی مرے
میری بے طور خامشی نے کی

میں نے تنہائی کو چنا فیضان
پیش جب دوستی کسی نے کی
 
اچھی غزل ہے فیضان بھائی، ماشاء اللہ.
بس مطلع باقی غزل کے معیار کا نہیں لگا. کچھ اور فکر کرکے دیکھیں.
دوسرے شعر کے مصرعہ ثانی میں "چوٹ ان سے" کو "چوٹ ان پر" کر لیں کیونکہ محاورے کے مطابق چوٹ کسی شے پر لگائی جاتی ہے.
اس کے علاوہ دو ایک مقامات پر تنافر کی کیفیت ہے، اس کو بھی دیکھ لیجئے.
 

فیضان قیصر

محفلین
اچھی غزل ہے فیضان بھائی، ماشاء اللہ.
بس مطلع باقی غزل کے معیار کا نہیں لگا. کچھ اور فکر کرکے دیکھیں.
دوسرے شعر کے مصرعہ ثانی میں "چوٹ ان سے" کو "چوٹ ان پر" کر لیں کیونکہ محاورے کے مطابق چوٹ کسی شے پر لگائی جاتی ہے.
اس کے علاوہ دو ایک مقامات پر تنافر کی کیفیت ہے، اس کو بھی دیکھ لیجئے.
بہت شکریہ راحل بھائی، ٹھیک کہتے ہیں، تین دن ہوگئے تھے اور مطلع ہو نہیں پا رہا تھا، موجودہ مطلع سے میرا بھی دل مطمئن نہیں تھا، آپ لوگوں کے آگے یوں پیش کردیا کہ کبھی کبھار آپ لوگوں کے مشورے سے کوئی راہ نکل آتی ہے، بہرحال میں اس کی طرف توجہ کرتا ہوں، کیا ہی اچھا ہوتا آپ ان تنافر والے مقامات کی بابت بھی رہنمائی فرمادیتے، آسان ہوجاتا میرے لیے- ایک بار پھر بہت شکریہ

ایک جو مجھے سمجھ آیا ہے وہ
یہ کرامت بھی بس تمھی نے کی میں بھی اور بس تنافر پیدا کررہے ہیں
 
ایک جو مجھے سمجھ آیا ہے وہ
یہ کرامت بھی بس تمھی نے کی میں بھی اور بس تنافر پیدا کررہے ہیں
جی، آپ صحیح پہچانے. باقی دو جگہوں پر قافیہ اور ردیف متنفر ہو رہے ہیں، روشنی اور غنی، مگر اس کو ایسے بھی چھوڑا جاسکتا ہے کیونکہ دونوں ی مکمل ادا ہورہی ہے. اگر کوئی متبادل قافیہ ذہن میں ہو تو فکر کر کے دیکھ سکتے ہیں.
 

فیضان قیصر

محفلین
جی، آپ صحیح پہچانے. باقی دو جگہوں پر قافیہ اور ردیف متنفر ہو رہے ہیں، روشنی اور غنی، مگر اس کو ایسے بھی چھوڑا جاسکتا ہے کیونکہ دونوں ی مکمل ادا ہورہی ہے. اگر کوئی متبادل قافیہ ذہن میں ہو تو فکر کر کے دیکھ سکتے ہیں.

مجھ کو اپنا بنا لیا تم نے
یہ کرامت فقط تمھی نے کی
 
Top