غزل برائے اصلاح

اسے دیکھ ہے مست ہر حسن والا
کہ آیا شباب اس پہ ایسا نرالا
طبیعت تو شاید نہ اتنی بگڑتی
یہ بیمار پرسی نے اف! مار ڈالا
تری یاد میں اس قدر روئے صاحب
کہ آنکھیں بنیں میری دریا و نالا
تمہی آبرو ہو مری شاعری کی
تمہی ہو مری شاعری کا حوالہ
سنو! گر جو پوچھو ہو عاصمؔ کی بابت
کہ ہے سیدھا سادا کہ ہے بھولا بھالا
 

راشد ماہیؔ

محفلین
تری یاد میں اس قدر روئے صاحب
کہ آنکھیں بنیں میری دریا و نالا
یہاں مبالغہ آرائی اتنی زیادہ ہے کہ
سنجیدہ سے زیادہ شعر مزاحیہ معلوم ہوتا ہے۔
قدر کا تلفظ شاید دونوں طرح مستعمل ہے
یا معنی کے لحاظ متفرق ہے یہ تو استاد لوگ ہی بتائیں گے۔
تمہی آبرو ہو مری شاعری کی
تمہی ہو مری شاعری کا حوالہ
درست املا تمھی ہے۔
سنو! گر جو پوچھو ہو عاصمؔ کی بابت
کہ ہے سیدھا سادا کہ ہے بھولا بھالا
پوچھو ہو بھلا نہیں لگتا۔
 
Top