غزل برائے اصلاح : ان کے لبوں پہ صرف ستانے کی بات ہے

اشرف علی

محفلین
محترم الف عین صاحب ، محترم سید عاطف علی صاحب ،
محترم یاسر شاہ صاحب ،محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
آداب !
آپ سے اصلاح کی درخواست ہے ۔


غزل

ان کے لبوں پہ صرف ستانے کی بات ہے
یعنی ہمارے دل کو جلانے کی بات ہے

در پردہ ہے خلش تجھے کس گل سے باغباں !
ظاہر ہے سب پہ ، کوئی بتانے کی بات ہے ؟

مارے خوشی کے چہرے کی رونق ہی بڑھ گئی
جب سے سنا ہے ، آپ کے آنے کی بات ہے

میرے دیار ، آپ کی تشریف آوری !
گویا کہ چار چاند لگانے کی بات ہے

وہ آتشِ حسد ہو کہ ہو آتشِ ہوس
لگ جائے یہ جو دل میں ، بجھانے کی بات ہے
یا
لگتے ہی فوراً اس کو بجھانے کی بات ہے

میں نے سنا ہے آج اٹھائے گا وہ نقاب
کیا اس سے بڑھ کے لطف اٹھانے کی بات ہے ؟

بے حد اہم جو ہے اسے تو یاد رکھ مگر
وہ بات بھول جا ، جو بھلانے کی بات ہے

میں نے کہا تھا " آنکھ دِکھا دیجیے حضور ! "
ان کو لگا کہ " آنکھ دِکھانے " کی بات ہے

کیوں موسمِ خزاں نے چمن سے لیا وداع ؟
کیا موسمِ بہار کے آنے کی بات ہے ؟

رستہ بھٹک گئی ہیں ہماری جوان نسل
انگلی پکڑ کے ان کو چلانے کی بات ہے

تہذیب سے ، سلیقے سے ، واقف نہیں جو شخص
اردو زبان اس کو سکھانے کی بات ہے

اشرف ! ہر اک قدم پہ جہاں خطرہ ہو وہاں
یا
اشرف ! ہر اک قدم پہ ہو خطرہ جہاں ، وہاں
محتاط ہو کے پاؤں بڑھانے کی بات ہے
 
مجھے کچھ اشعار میں ردیف گرامر کے حساب سے درست بیٹھتی محسوس نہیں ہوئی ۔۔۔ مگر عین ممکن ہے کہ یہ میرے فہم کا نقص ہو۔

میرے دیار ، آپ کی تشریف آوری !
گویا کہ چار چاند لگانے کی بات ہے
پہلا مصرع کچھ الجھا ہوا ہے ۔۔۔ دیار سے خطاب کیے جانے کا اشتباہ ہوتا ہے ۔۔۔ پھر اس سیاق میں لفظ دیار اتنا جچ بھی نہیں رہا۔

میں نے کہا تھا " آنکھ دِکھا دیجیے حضور ! "
ان کو لگا کہ " آنکھ دِکھانے " کی بات ہے
میرے خیال میں درست محاورہ آنکھیں دکھانا ہے ۔۔۔

کیوں موسمِ خزاں نے چمن سے لیا وداع ؟
کیا موسمِ بہار کے آنے کی بات ہے ؟
وداع لیا؟؟؟ میں نے ایسا ہندی فلموں میں تو سنا ہے، مگر روزمرہ میں ایسا استعمال نہیں دیکھا۔

رستہ بھٹک گئی ہیں ہماری جوان نسل
انگلی پکڑ کے ان کو چلانے کی بات ہے
پہلے مصرعے میں شاید ٹائپو رہ گیا ہے ۔۔۔ بھٹک گئی ہے ہونا چاہیے ۔۔۔ دوسرے یہ کہ جوان کے بجائے نوجوان نسل لا سکیں تو زیادہ بہتر رہے گا۔
 

الف عین

لائبریرین
ان کے لبوں پہ صرف ستانے کی بات ہے
یعنی ہمارے دل کو جلانے کی بات ہے
.. درست

در پردہ ہے خلش تجھے کس گل سے باغباں !
ظاہر ہے سب پہ ، کوئی بتانے کی بات ہے ؟
... درست

مارے خوشی کے چہرے کی رونق ہی بڑھ گئی
جب سے سنا ہے ، آپ کے آنے کی بات ہے
.. درست

میرے دیار ، آپ کی تشریف آوری !
گویا کہ چار چاند لگانے کی بات ہے
... راحل کی بات درست ہے،
میرے گھر میں ہو سکتا ہے، لیکن یہ مفہوم کے اعتبار سے یہ ظاہر کر رہا ہے کہ تمہارا گھر/ دیار پہلے ہی بہت خوبصورت ہے!

وہ آتشِ حسد ہو کہ ہو آتشِ ہوس
لگ جائے یہ جو دل میں ، بجھانے کی بات ہے
یا
لگتے ہی فوراً اس کو بجھانے کی بات ہے
... ردیف فٹ نہیں

میں نے سنا ہے آج اٹھائے گا وہ نقاب
کیا اس سے بڑھ کے لطف اٹھانے کی بات ہے ؟
... درست

بے حد اہم جو ہے اسے تو یاد رکھ مگر
وہ بات بھول جا ، جو بھلانے کی بات ہے
.. درست

میں نے کہا تھا " آنکھ دِکھا دیجیے حضور ! "
ان کو لگا کہ " آنکھ دِکھانے " کی بات ہے
.. راحل کی بات درست ہے
محبوب کی صرف آنکھ، وہ بھی ایک ہی آنکھ، دیکھنے کی خواہش ہے؟

کیوں موسمِ خزاں نے چمن سے لیا وداع ؟
کیا موسمِ بہار کے آنے کی بات ہے ؟
... ہندی بالی ووڈ کا محاورہ ہے

رستہ بھٹک گئی ہیں ہماری جوان نسل
انگلی پکڑ کے ان کو چلانے کی بات ہے
... ردیف درست نہیں

تہذیب سے ، سلیقے سے ، واقف نہیں جو شخص
اردو زبان اس کو سکھانے کی بات ہے
.. ردیف درست نہیں

اشرف ! ہر اک قدم پہ جہاں خطرہ ہو وہاں
یا
اشرف ! ہر اک قدم پہ ہو خطرہ جہاں ، وہاں
محتاط ہو کے پاؤں بڑھانے کی بات ہے
... ردیف کا مسئلہ! ویسے دوسرا متبادل بہتر ہے
 

اشرف علی

محفلین
مجھے کچھ اشعار میں ردیف گرامر کے حساب سے درست بیٹھتی محسوس نہیں ہوئی ۔۔۔ مگر عین ممکن ہے کہ یہ میرے فہم کا نقص ہو۔


پہلا مصرع کچھ الجھا ہوا ہے ۔۔۔ دیار سے خطاب کیے جانے کا اشتباہ ہوتا ہے ۔۔۔ پھر اس سیاق میں لفظ دیار اتنا جچ بھی نہیں رہا۔


میرے خیال میں درست محاورہ آنکھیں دکھانا ہے ۔۔۔


وداع لیا؟؟؟ میں نے ایسا ہندی فلموں میں تو سنا ہے، مگر روزمرہ میں ایسا استعمال نہیں دیکھا۔


پہلے مصرعے میں شاید ٹائپو رہ گیا ہے ۔۔۔ بھٹک گئی ہے ہونا چاہیے ۔۔۔ دوسرے یہ کہ جوان کے بجائے نوجوان نسل لا سکیں تو زیادہ بہتر رہے گا۔
بہت بہت شکریہ سر توجہ فرمانے کے لیے
آپ کیسے ہیں اور کہاں ہیں اتنے دنوں سے ؟

مجھے کچھ اشعار میں ردیف گرامر کے حساب سے درست بیٹھتی محسوس نہیں ہوئی ۔۔۔ مگر عین ممکن ہے کہ یہ میرے فہم کا نقص ہو۔
او !
پچھلی غزل بھی اسی زمین میں تھی ، کیا اس میں بھی یہی معاملہ ہے ؟

پہلا مصرع کچھ الجھا ہوا ہے ۔۔۔ دیار سے خطاب کیے جانے کا اشتباہ ہوتا ہے ۔۔۔ پھر اس سیاق میں لفظ دیار اتنا جچ بھی نہیں رہا۔
اب ؟
محفل میں آج آپ جو تشریف لائے ہیں
گویا یہ چار چاند لگانے کی بات ہے

میرے خیال میں درست محاورہ آنکھیں دکھانا ہے ۔۔۔
او !تو یہ نہیں چلے گا نا !

وداع لیا؟؟؟ میں نے ایسا ہندی فلموں میں تو سنا ہے، مگر روزمرہ میں ایسا استعمال نہیں دیکھا۔
مجھے بھی کچھ کھٹک رہا تھا ...
اب دیکھیں سر !

کیوں موسمِ خزاں کو ہے جانے کی ہڑبڑی ؟
کیا موسمِ بہار کے آنے کی بات ہے ؟

پہلے مصرعے میں شاید ٹائپو رہ گیا ہے ۔۔۔ بھٹک گئی ہے ہونا چاہیے
"ہے "کر کے پھر" ہیں" کر دیے تھے ، نیچے میں "ان" لانے کے لیے سر

دوسرے یہ کہ جوان کے بجائے نوجوان نسل لا سکیں تو زیادہ بہتر رہے گا۔
یہ ..؟
رستہ بھٹک رہی ہے ہماری یہ نسلِ نو
انگلی پکڑ کے اس کو چلانے کی بات ہے

ایک بار پھر آپ کا بہت بہت شکریہ سر
جزاک اللّٰہ خیراً
 

اشرف علی

محفلین
ان کے لبوں پہ صرف ستانے کی بات ہے
یعنی ہمارے دل کو جلانے کی بات ہے
.. درست

در پردہ ہے خلش تجھے کس گل سے باغباں !
ظاہر ہے سب پہ ، کوئی بتانے کی بات ہے ؟
... درست

مارے خوشی کے چہرے کی رونق ہی بڑھ گئی
جب سے سنا ہے ، آپ کے آنے کی بات ہے
.. درست

میرے دیار ، آپ کی تشریف آوری !
گویا کہ چار چاند لگانے کی بات ہے
... راحل کی بات درست ہے،
میرے گھر میں ہو سکتا ہے، لیکن یہ مفہوم کے اعتبار سے یہ ظاہر کر رہا ہے کہ تمہارا گھر/ دیار پہلے ہی بہت خوبصورت ہے!

وہ آتشِ حسد ہو کہ ہو آتشِ ہوس
لگ جائے یہ جو دل میں ، بجھانے کی بات ہے
یا
لگتے ہی فوراً اس کو بجھانے کی بات ہے
... ردیف فٹ نہیں

میں نے سنا ہے آج اٹھائے گا وہ نقاب
کیا اس سے بڑھ کے لطف اٹھانے کی بات ہے ؟
... درست

بے حد اہم جو ہے اسے تو یاد رکھ مگر
وہ بات بھول جا ، جو بھلانے کی بات ہے
.. درست

میں نے کہا تھا " آنکھ دِکھا دیجیے حضور ! "
ان کو لگا کہ " آنکھ دِکھانے " کی بات ہے
.. راحل کی بات درست ہے
محبوب کی صرف آنکھ، وہ بھی ایک ہی آنکھ، دیکھنے کی خواہش ہے؟

کیوں موسمِ خزاں نے چمن سے لیا وداع ؟
کیا موسمِ بہار کے آنے کی بات ہے ؟
... ہندی بالی ووڈ کا محاورہ ہے

رستہ بھٹک گئی ہیں ہماری جوان نسل
انگلی پکڑ کے ان کو چلانے کی بات ہے
... ردیف درست نہیں

تہذیب سے ، سلیقے سے ، واقف نہیں جو شخص
اردو زبان اس کو سکھانے کی بات ہے
.. ردیف درست نہیں

اشرف ! ہر اک قدم پہ جہاں خطرہ ہو وہاں
یا
اشرف ! ہر اک قدم پہ ہو خطرہ جہاں ، وہاں
محتاط ہو کے پاؤں بڑھانے کی بات ہے
... ردیف کا مسئلہ! ویسے دوسرا متبادل بہتر ہے
تفصیل سے جواب دینے لیے بے حد ممنون ہوں سر
جزاک اللّٰہ خیراً

میرے دیار ، آپ کی تشریف آوری !
گویا کہ چار چاند لگانے کی بات ہے
... راحل کی بات درست ہے،
میرے گھر میں ہو سکتا ہے، لیکن یہ مفہوم کے اعتبار سے یہ ظاہر کر رہا ہے کہ تمہارا گھر/ دیار پہلے ہی بہت خوبصورت ہے!
اس کا متبادل دیکھ لیں سر !

وہ آتشِ حسد ہو کہ ہو آتشِ ہوس
لگ جائے یہ جو دل میں ، بجھانے کی بات ہے
یا
لگتے ہی فوراً اس کو بجھانے کی بات ہے
... ردیف فٹ نہیں
ایک کوشش ...
وہ آتشِ حسد ہو کہ ہو آتشِ ہوس
جب بھی بھڑک اٹھے تو بجھانے کی بات ہے

میں نے کہا تھا " آنکھ دِکھا دیجیے حضور ! "
ان کو لگا کہ " آنکھ دِکھانے " کی بات ہے
.. راحل کی بات درست ہے
محبوب کی صرف آنکھ، وہ بھی ایک ہی آنکھ، دیکھنے کی خواہش ہے؟
نہیں سر دونوں ...
اسے پھر سے کہوں یا چھوڑ دوں ؟
... ہندی بالی ووڈ کا محاورہ ہے
او ! یہ بھی دوبارہ دیکھ لیں سر !


رستہ بھٹک گئی ہیں ہماری جوان نسل
انگلی پکڑ کے ان کو چلانے کی بات ہے
... ردیف درست نہیں
او ! اس کا اولیٰ مصرع بدل چکا ہوں سر !

تہذیب سے ، سلیقے سے ، واقف نہیں جو شخص
اردو زبان اس کو سکھانے کی بات ہے
.. ردیف درست نہیں
اب ..؟
تہذیب سے زمانے میں واقف نہیں ہیں جو
اردو زبان ان کو سکھانے کی بات ہے

اشرف ! ہر اک قدم پہ جہاں خطرہ ہو وہاں
یا
اشرف ! ہر اک قدم پہ ہو خطرہ جہاں ، وہاں
محتاط ہو کے پاؤں بڑھانے کی بات ہے
... ردیف کا مسئلہ! ویسے دوسرا متبادل بہتر
سر یہ ؟
اشرف ! ہر اک قدم پہ ہو خطرہ جہاں ،وہاں
یا
اشرف ! سفر میں خطرے کا امکان ہے بہت
محتاط ہو کے پاؤں بڑھانے کی بات ہے

اصلاح کے لیے بہت بہت شکریہ سر
اللّٰہ آپ کی عمر میں برکت عطا فرمائے ،آمین ۔
 
آخری تدوین:

اشرف علی

محفلین
محترم الف عین صاحب ، محترم سید عاطف علی صاحب ،
محترم یاسر شاہ صاحب ،محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
آداب !
آپ سے اصلاح کی درخواست ہے ۔


غزل

ان کے لبوں پہ صرف ستانے کی بات ہے
یعنی ہمارے دل کو جلانے کی بات ہے

در پردہ ہے خلش تجھے کس گل سے باغباں !
ظاہر ہے سب پہ ، کوئی بتانے کی بات ہے ؟

مارے خوشی کے چہرے کی رونق ہی بڑھ گئی
جب سے سنا ہے ، آپ کے آنے کی بات ہے

میرے دیار ، آپ کی تشریف آوری !
گویا کہ چار چاند لگانے کی بات ہے

وہ آتشِ حسد ہو کہ ہو آتشِ ہوس
لگ جائے یہ جو دل میں ، بجھانے کی بات ہے
یا
لگتے ہی فوراً اس کو بجھانے کی بات ہے

میں نے سنا ہے آج اٹھائے گا وہ نقاب
کیا اس سے بڑھ کے لطف اٹھانے کی بات ہے ؟

بے حد اہم جو ہے اسے تو یاد رکھ مگر
وہ بات بھول جا ، جو بھلانے کی بات ہے

میں نے کہا تھا " آنکھ دِکھا دیجیے حضور ! "
ان کو لگا کہ " آنکھ دِکھانے " کی بات ہے

کیوں موسمِ خزاں نے چمن سے لیا وداع ؟
کیا موسمِ بہار کے آنے کی بات ہے ؟

رستہ بھٹک گئی ہیں ہماری جوان نسل
انگلی پکڑ کے ان کو چلانے کی بات ہے

تہذیب سے ، سلیقے سے ، واقف نہیں جو شخص
اردو زبان اس کو سکھانے کی بات ہے

اشرف ! ہر اک قدم پہ جہاں خطرہ ہو وہاں
یا
اشرف ! ہر اک قدم پہ ہو خطرہ جہاں ، وہاں
محتاط ہو کے پاؤں بڑھانے کی بات ہے
غزل کی پسندیدگی کا اظہار فرمانے کے لیے بہت بہت شکریہ محترم امین شارق صاحب
اللّٰہ آپ کو شاد و سلامت رکھے ،آمین ۔
 

الف عین

لائبریرین
ردیف کے مسئلے سے مراد یہ ہے کہ "کی بات ہے" سے مطلب نکلتا ہےکہ کسی سے اس سلسلے میں بات چل رہی تھی۔ لیکن ان اشعار میں یہ مذکور نہیں ہے
وہ آتشِ حسد ہو کہ ہو آتشِ ہوس
لگ جائے یہ جو دل میں ، بجھانے کی بات ہے
رستہ بھٹک گئی ہیں ہماری جوان نسل
انگلی پکڑ کے ان کو چلانے کی بات ہے
تہذیب سے ، سلیقے سے ، واقف نہیں جو شخص
اردو زبان اس کو سکھانے کی بات ہے
اشرف ! ہر اک قدم پہ جہاں خطرہ ہو وہاں
یا
اشرف ! ہر اک قدم پہ ہو خطرہ جہاں ، وہاں
محتاط ہو کے پاؤں بڑھانے کی بات ہے
یہ سارے اشعار ردیف کے مسئلے کا شکار ہیں
 

اشرف علی

محفلین
ردیف کے مسئلے سے مراد یہ ہے کہ "کی بات ہے" سے مطلب نکلتا ہےکہ کسی سے اس سلسلے میں بات چل رہی تھی۔ لیکن ان اشعار میں یہ مذکور نہیں ہے
وہ آتشِ حسد ہو کہ ہو آتشِ ہوس
لگ جائے یہ جو دل میں ، بجھانے کی بات ہے
رستہ بھٹک گئی ہیں ہماری جوان نسل
انگلی پکڑ کے ان کو چلانے کی بات ہے
تہذیب سے ، سلیقے سے ، واقف نہیں جو شخص
اردو زبان اس کو سکھانے کی بات ہے
اشرف ! ہر اک قدم پہ جہاں خطرہ ہو وہاں
یا
اشرف ! ہر اک قدم پہ ہو خطرہ جہاں ، وہاں
محتاط ہو کے پاؤں بڑھانے کی بات ہے
یہ سارے اشعار ردیف کے مسئلے کا شکار ہیں
الف عین سر !
ڈیٹیل میں سمجھانے لیے بے حد ممنون ہوں
جزاک اللّٰہ خیراً
کیا ان اشعار میں "ضروری ہے" ردیف چل سکتی ہے ؟
جیسے ... ( لیکن اس میں ضروری کی 'ی' گرانی پڑ رہی ہے )
بجھانا ضروری ہے
چلانا ضروری ہے

یا پھر

"نہیں ہو کیوں" ردیف ...
جیسے ...
سکھاتے نہیں ہو کیوں
بڑھاتے نہیں ہو کیوں
 
آخری تدوین:

اشرف علی

محفلین
محترم الف عین صاحب ، محترم سید عاطف علی صاحب ،
محترم یاسر شاہ صاحب ،محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
آداب !
آپ سے اصلاح کی درخواست ہے ۔


غزل

ان کے لبوں پہ صرف ستانے کی بات ہے
یعنی ہمارے دل کو جلانے کی بات ہے

در پردہ ہے خلش تجھے کس گل سے باغباں !
ظاہر ہے سب پہ ، کوئی بتانے کی بات ہے ؟

مارے خوشی کے چہرے کی رونق ہی بڑھ گئی
جب سے سنا ہے ، آپ کے آنے کی بات ہے

میرے دیار ، آپ کی تشریف آوری !
گویا کہ چار چاند لگانے کی بات ہے

وہ آتشِ حسد ہو کہ ہو آتشِ ہوس
لگ جائے یہ جو دل میں ، بجھانے کی بات ہے
یا
لگتے ہی فوراً اس کو بجھانے کی بات ہے

میں نے سنا ہے آج اٹھائے گا وہ نقاب
کیا اس سے بڑھ کے لطف اٹھانے کی بات ہے ؟

بے حد اہم جو ہے اسے تو یاد رکھ مگر
وہ بات بھول جا ، جو بھلانے کی بات ہے

میں نے کہا تھا " آنکھ دِکھا دیجیے حضور ! "
ان کو لگا کہ " آنکھ دِکھانے " کی بات ہے

کیوں موسمِ خزاں نے چمن سے لیا وداع ؟
کیا موسمِ بہار کے آنے کی بات ہے ؟

رستہ بھٹک گئی ہیں ہماری جوان نسل
انگلی پکڑ کے ان کو چلانے کی بات ہے

تہذیب سے ، سلیقے سے ، واقف نہیں جو شخص
اردو زبان اس کو سکھانے کی بات ہے

اشرف ! ہر اک قدم پہ جہاں خطرہ ہو وہاں
یا
اشرف ! ہر اک قدم پہ ہو خطرہ جہاں ، وہاں
محتاط ہو کے پاؤں بڑھانے کی بات ہے
محترمہ سیما علی صاحبہ ! آپ کوغزل پسند آئی اور آپ نے اس کااظہا ر فرمایا اس کے لیے میں آپ کا شکر گزار ہوں ۔
اللّٰہ آپ کو سلامت رکھے ، آمین ۔
 

اشرف علی

محفلین
اس کو دیکھ لیں سر !

محفل میں آج آپ جو تشریف لائے ہیں
گویا/سچ میں یہ چار چاند لگانے کی بات ہے

کیوں موسمِ خزاں کو ہے جانے کی ہڑبڑی ؟
یا
کیوں پھڑپھڑا رہا ہے مِرا دل پرند سا
کیا موسمِ بہار کے آنے کی بات ہے ؟

برسوں میں جس کو پایا تھا ،لمحوں میں کھو دیا
آنسو نہیں یہ خون بہانے کی بات ہے

اشرف ! ہر ایک پرچہ میں تم پاس ہو گئے ؟
یا
اشرف ! گِلے تمہارے سبھی ختم ہو گئے ؟
یہ تو گَلے سے لگ کے بتانے کی بات ہے
 

اشرف علی

محفلین
اس کو دیکھ لیں سر !

محفل میں آج آپ جو تشریف لائے ہیں
گویا/سچ میں یہ چار چاند لگانے کی بات ہے

کیوں موسمِ خزاں کو ہے جانے کی ہڑبڑی ؟
یا
کیوں پھڑپھڑا رہا ہے مِرا دل پرند سا
کیا موسمِ بہار کے آنے کی بات ہے ؟

برسوں میں جس کو پایا تھا ،لمحوں میں کھو دیا
آنسو نہیں یہ خون بہانے کی بات ہے

اشرف ! ہر ایک پرچہ میں تم پاس ہو گئے ؟
یا
اشرف ! گِلے تمہارے سبھی ختم ہو گئے ؟
یہ تو گَلے سے لگ کے بتانے کی بات ہے
الف عین سر !
اسے بھی دیکھ لیں ...
 

الف عین

لائبریرین
محفل میں آج آپ جو تشریف لائے ہیں
گویا/سچ میں یہ چار چاند لگانے کی بات ہے
.. گویا.. کے ساتھ بہتر ہے

کیوں موسمِ خزاں کو ہے جانے کی ہڑبڑی ؟
یا
کیوں پھڑپھڑا رہا ہے مِرا دل پرند سا
کیا موسمِ بہار کے آنے کی بات ہے ؟
... پہلا متبادل بہتر ہے، درست

برسوں میں جس کو پایا تھا ،لمحوں میں کھو دیا
آنسو نہیں یہ خون بہانے کی بات ہے
... درست

اشرف ! ہر ایک پرچہ میں تم پاس ہو گئے ؟
یا
اشرف ! گِلے تمہارے سبھی ختم ہو گئے ؟
یہ تو گَلے سے لگ کے بتانے کی بات ہے
دوسرا متبادل زبردست ہے، رعایت لفظی کے ساتھ
 

اشرف علی

محفلین
محفل میں آج آپ جو تشریف لائے ہیں
گویا/سچ میں یہ چار چاند لگانے کی بات ہے
.. گویا.. کے ساتھ بہتر
ٹھیک ہے الف عین سر

کیوں موسمِ خزاں کو ہے جانے کی ہڑبڑی ؟
یا
کیوں پھڑپھڑا رہا ہے مِرا دل پرند سا
کیا موسمِ بہار کے آنے کی بات ہے ؟
... پہلا متبادل بہتر ہے، درست
اچھا !

برسوں میں جس کو پایا تھا ،لمحوں میں کھو دیا
آنسو نہیں یہ خون بہانے کی بات ہے
... درست
او ! واااہ
مجھے اس میں تھوڑا ڈاؤٹ تھا ردیف کو لے کر
بچ گیا شعر !

اشرف ! ہر ایک پرچہ میں تم پاس ہو گئے ؟
یا
اشرف ! گِلے تمہارے سبھی ختم ہو گئے ؟
یہ تو گَلے سے لگ کے بتانے کی بات ہے
دوسرا متبادل زبردست ہے، رعایت لفظی کے ساتھ
اللّٰہ کا کرم ہے سر !
اور آپ سب کی مہربانی
اصلاح کے لیے بے حد ممنون ہوں
جزاک اللّٰہ خیراً
 

اشرف علی

محفلین
غزل ( اصلاح کے بعد )

ان کے لبوں پہ صرف ستانے کی بات ہے
یعنی ہمارے دل کو جلانے کی بات ہے

در پردہ ہے خلش تجھے کس گل سے باغباں !
ظاہر ہے سب پہ ، کوئی بتانے کی بات ہے ؟

مارے خوشی کے چہرے کی رونق ہی بڑھ گئی
جب سے سنا ہے ، آپ کے آنے کی بات ہے

برسوں میں جس کو پایا تھا ، لمحوں میں کھو دیا
آنسو نہیں یہ خون بہانے کی بات ہے

کیوں موسمِ خزاں کو ہے جانے کی ہڑبڑی ؟
کیا موسمِ بہار کے آنے کی بات ہے ؟

بے حد اہم جو ہے اسے تو یاد رکھ مگر
وہ بات بھول جا ، جو بھلانے کی بات ہے

میں نے سنا ہے آج اٹھائے گا وہ نقاب
کیا اس سے بڑھ کے لطف اٹھانے کی بات ہے ؟

محفل میں آج آپ جو تشریف لائے ہیں
گویا یہ چار چاند لگانے کی بات ہے

اشرف ! گلے تمہارے سبھی ختم ہو گئے ؟
یہ تو گلے سے لگ کے بتانے کی بات ہے
 

اشرف علی

محفلین
غزل ( اصلاح کے بعد )

ان کے لبوں پہ صرف ستانے کی بات ہے
یعنی ہمارے دل کو جلانے کی بات ہے

در پردہ ہے خلش تجھے کس گل سے باغباں !
ظاہر ہے سب پہ ، کوئی بتانے کی بات ہے ؟

مارے خوشی کے چہرے کی رونق ہی بڑھ گئی
جب سے سنا ہے ، آپ کے آنے کی بات ہے

برسوں میں جس کو پایا تھا ، لمحوں میں کھو دیا
آنسو نہیں یہ خون بہانے کی بات ہے

کیوں موسمِ خزاں کو ہے جانے کی ہڑبڑی ؟
کیا موسمِ بہار کے آنے کی بات ہے ؟

بے حد اہم جو ہے اسے تو یاد رکھ مگر
وہ بات بھول جا ، جو بھلانے کی بات ہے

میں نے سنا ہے آج اٹھائے گا وہ نقاب
کیا اس سے بڑھ کے لطف اٹھانے کی بات ہے ؟

محفل میں آج آپ جو تشریف لائے ہیں
گویا یہ چار چاند لگانے کی بات ہے

اشرف ! گلے تمہارے سبھی ختم ہو گئے ؟
یہ تو گلے سے لگ کے بتانے کی بات ہے
پذیرائی کے لیے شکر گزار ہوں سر
اللّٰہ آپ کو سلامت رکھے ،آمین ۔
 
Top