غزل برائے اصلاح۔ ان کو خوئے وفا نہ ہو جائے

منذر رضا

محفلین
السلام علیکم۔۔۔اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے۔۔۔۔
یاسر شاہ
الف عین
عظیم
محمد تابش صدیقی
فلسفی

ان کو خوئے وفا نہ ہو جائے
درد و غم کی دوا نہ ہو جائے
کوئی سمجھے تو کچھ کہوں میں بھی
ورنہ یاں کچھ برا نہ ہو جائے
چوم لوں تجھ کو ، ہاں مگر ڈر ہے
اک تماشا نیا نہ ہو جائے
ظلم اب بھی نہیں مکمل دوست
ورنہ محشر بپا نہ ہو جائے؟
میں گلی سے تری نہ جاؤں گا
جب تلک غم عطا نہ ہو جائے
اے قلم لکھ مگر خیال یہ رکھ
ظالموں کی ثنا نہ ہو جائے
کثرتِ آہ سے ہے ڈر، کہ یہ غم
نغمۂ بے صدا نہ ہو جائے
جس سے رشتے کئی ہیں میرے آج
وہ مقابل کھڑا نہ ہو جائے
میں یگانہ نہیں رہوں گا اگر
ساری دنیا یگانہ ہو جائے!

شکریہ!
 

الف عین

لائبریرین
واہ، ماشاء اللہ اچھی غزل ہے اور درست، بس یہ شعر واضح نہیں ہو رہا
ظلم اب بھی نہیں مکمل دوست
ورنہ محشر بپا نہ ہو جائے؟
 
Top