عمران سرگانی
محفلین
سر الف عین پھر ایک غزل اصلاح کے لئے لے کر حاضر ہوا ہوں۔
افاعیل : فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن
کونسی دیکھو میں سازش کر رہا ہوں؟
تم سے ملنے کی سفارش کر رہا ہوں۔
اک خوشی دل زخمی کرتی جا رہی ہے۔
گدگداتے ہوئے خارش کر رہا ہوں۔
(خارش لفظ کچھ ٹھیک تو نہیں لگ رہا)
گود میں آ بیٹھی دنیا کی محبت
جیسے میں پیسوں کی بارش کر رہا ہوں
چھوڑ دو مجھ کو مرے غم میں اکیلا
یاد سے میں اک گزارش کر رہا ہوں
اور بگڑتے جا رہے ہیں میرے حالات
بہتری لانے کی کاوش کر رہا ہوں۔
میرے تو عمران جیسے پر بندھے ہیں۔
اور میں اڑنے کی کوشش کر رہا ہوں۔
شکریہ۔
افاعیل : فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن
کونسی دیکھو میں سازش کر رہا ہوں؟
تم سے ملنے کی سفارش کر رہا ہوں۔
اک خوشی دل زخمی کرتی جا رہی ہے۔
گدگداتے ہوئے خارش کر رہا ہوں۔
(خارش لفظ کچھ ٹھیک تو نہیں لگ رہا)
گود میں آ بیٹھی دنیا کی محبت
جیسے میں پیسوں کی بارش کر رہا ہوں
چھوڑ دو مجھ کو مرے غم میں اکیلا
یاد سے میں اک گزارش کر رہا ہوں
اور بگڑتے جا رہے ہیں میرے حالات
بہتری لانے کی کاوش کر رہا ہوں۔
میرے تو عمران جیسے پر بندھے ہیں۔
اور میں اڑنے کی کوشش کر رہا ہوں۔
شکریہ۔
آخری تدوین: