غزل برائے اصلاح۔بارِ گلشن بن گئی فصلِ بہار

منذر رضا

محفلین
الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
یاسر شاہ
فلسفی
سید عاطف علی

غزل اصلاح کے لیے پیش ہے۔

مضطرب ہیں پھول، بلبل بے قرار
بارِ گلشن بن گئی فصلِ بہار
پردۂ خندہ لبی میں چھپ گیا
میرے دل کا اندرونی خلفشار
نالۂ شبگیر کی تاثیر دیکھ
جاگ اٹھا نیند سے غفلت شعار
سارا دن ہنسنے کا بدلہ یوں دیا
رات بھر روتے رہے ہم زار زار
ناصحا! فکرِ یگانہ چھوڑ دے
جا کہ اپنے آپ کو پہلے سنوار

شکریہ۔
 

الف عین

لائبریرین
درست لگ رہی ہے غزل، بہتری ضرور ممکن ہے
بارِ گلشن بن گئی فصلِ بہار
یوں بہتر لگ رہا ہے؟
بار گلشن پر بنی.....

سارا دن ہنسنے کا بدلہ یوں دیا
رات بھر روتے رہے ہم زار زار
.... بدلہ کس نے دیا؟
یوں ملا کہیں تو؟

جا کہ اپنے آپ کو پہلے سنوار
... 'کہ' کی معنویت سمجھ نہیں سکا
کیا 'جا کے' لکھنا تھا؟
 
Top