غالب غالب

عباس آزر

محفلین
چہ خوش باشد دو شاہد را بہ بحث ناز پیچیدن
نگہ در نکتہ زائیہا نفس در سرمہ سائیہا

·٠•● مرزا غالب ●•٠·

لغت: شاہد: حسین، معشوق ...... پیچیدن: الجھانا ...... نکتہ زائیہا: نئے نئے نکتے پیدا کرنا ...... سرمہ سائیہا: سرمہ کے سے انداز.

ترجمہ: وہ موقع کس قدر باعث مسرت ہوتا ہے جب دو حسینوں کو ناز و ادا سے متعلق بحث میں الجھا دیا جائے. اس موقع پر ان کی نگاہیں باہم کیا کیا نکتہ آفرینیاں کرتی ہیں اور ان کے سانس یا گفتگو میں کیسی دلکشی ہوتی ہے. (آنکھوں میں سرمہ لگا ہو تو ان کی دلکشی بڑھ جاتی ہے)




 
Top