عید کیسے گذاری

جن خواتین و حضرات کی عید اچھی طور پر گذری وہ اپنی یہاں پر شیئر کریں۔ ہو سکتا ہے کچھ لوگوں کی عید میری طرح گذری ہو۔
سب سے پہلے میری روداد:
9 بجے اٹھا
11 عید نماز فردا پڑھی
1:00 نماز جمعہ
اس کے علاوہ کچھ نہیں۔
 

دوست

محفلین
چھ بجے اٹھا۔ آنلائن ہوکر کچھ ویب سائٹس چیک کیں۔ دوستوں کو آنلائن ایس ایم ایس کیے۔ سات سے آٹھ تک تیاری کی۔ سوا آٹھ بجے نماز پڑھ کر واپس گھر آگیا۔ پھر پی سی پر بیٹھ گیا۔ براؤزنگ کی کچھ دیر۔ پھر لائبریری سے لائے ہوئے رسالے پڑھے۔ ساڑھے گیارہ سو گیا۔ ڈیڑھ بجے جمعہ پڑھا۔ آکر کھانا شانا کھایا۔ پھر ایسے ہی کبھی رسالے اور کبھی کمپیوٹر۔ لینکس کی ایک لائیو سی ڈی چلا کر دیکھی پی سی لینکس او ایس کی۔ ایک واقف کار کے ہاں گوشت دینے گیا مغرب اسی میں‌ ہوگئی واپسی پر پھر نیٹ‌ ہوں اور اب اٹھ کر بس سوؤں گا۔ سو عید گزر گئی۔
پس موضوع: گزاری ہوتا ہے "گذاری" نہیں۔
وسلام
 
سو کر اٹھے 8 بجے، نماز، واپسی کچھ دوستوں سے ملاقات، دوپہر کا کھانا، پاکستان فون کرنا، اور دفتر سے فون آگیا کہ پہنچو جی، سو وہاں پر پہنچے اور پھر رات کوڈنر پر، ایک بجے واپسی، عید مبارک
 

شمشاد

لائبریرین
یہاں پر عید کی نماز فجر کی اذان کے ٹھیک ڈیڑھ گھنٹہ بعد ہوتی ہے۔

فجر کی اذان کے آدھ گھنٹہ بعد فجر کی نماز کی جماعت ہوتی ہے۔ پندرہ بیس منٹ اس میں لگ جاتے ہیں۔ واپس آ کر نماز عید کی تیاری، کیونکہ عید کی نماز ہر مسجد میں نہیں ہوتی تو اس کے لیے تھوڑا دور جانا پڑتا ہے۔

نماز عید کے بعد کچھ دوست احباب کو فون کیئے، کچھ کے فون آئے، اسی میں ڈیڑھ دو گھنٹے گزر گئے۔ کچھ دیر کمپیوٹر پر گزارہ تھا، اس کے بعد سو گئے۔ اور ہاں ہماری عید تو بدھ کو ہو گئی تھی۔
 

زینب

محفلین
لیں قربانی کا احوال تو کسی نے بیان ہی نہیں کیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کہ کیا کی کہاں کی او کیسے کی۔۔۔۔۔میرے گھر والے تو 9 بجے کے گئے قربانی کے لیے 2 بجے آئے تھے پہلی بار اتنی دیر سے۔۔۔۔۔۔اور صبح 5 بجے اٹھنے کے بعد سے ہم پھر 8 بجے سو گئے۔۔۔۔۔۔
 
لیں قربانی کا احوال تو کسی نے بیان ہی نہیں کیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کہ کیا کی کہاں کی او کیسے کی۔۔۔۔۔میرے گھر والے تو 9 بجے کے گئے قربانی کے لیے 2 بجے آئے تھے پہلی بار اتنی دیر سے۔۔۔۔۔۔اور صبح 5 بجے اٹھنے کے بعد سے ہم پھر 8 بجے سو گئے۔۔۔۔۔۔
بہن میں نے تو قربانی کی نہیں۔ باقی خود بتائیں گے۔
 
صبح‌ چھ بجے اٹھ کر فجر کی نماز پڑھی
پھر کچھ دیر بعد عید کی نماز کی تیاریاں‌شروع کیں۔
اٹھ بجے سب بچوں‌ کو جگایا اور ساڑھے نو بجے سیول سینڑل مسجد پہنچ گئے۔
وہاں ایک اچھی سی جگہ تلاش کرکے بیٹھ گیا کیونکہ یہاں‌ انتخابات کی وجہ سےچھٹی تھی اور بہت سے نمازی متوقع تھے ۔ باھر بہت سردی تھی لہذا اندر کی اچھی سے جگہ پکڑی۔
نماز کے بعد دوستوں‌سے عید ملی۔ ایک دوست کو نام لکھوایا کیونکہ وہ بکرے کاٹنے سلاٹر ہاوس جارہا تھا
باقی دوستوں‌کو فون کیے اور ایس ایم ایس کیے۔ رات دس بجے دوبارہ مسجد کے گیا تاکہ قربانی کا گوشت لاسکوں۔
رات بارہ بجے تک دوستوں‌میں تقسیم کیے۔
یہ میری کوریا میں‌پہلی قربانی تھی۔ اللہ قبول کرے،۔
 

شمشاد

لائبریرین
اپنا بھی تو لکھنا تھا ناں، یہ کیا 5 بجے اٹھے اور 8 بجے سو گئے؟
عید تین دن تھی، کچھ نہ کچھ تو کیا ہی ہو گا۔
 

زینب

محفلین
پہلے دن کا حال یہ ہے کہ 5 بجے اٹھے صبح کی نماز پڑھی پھر سب عید پڑھنے گئے جیسا کہ اپ نے کہا‌کہ یہاں عید کی نماز فضر کے تھوڑی دیر بعد ہی ہوتی ہے تو اٹھ بجے تک سب نماز سے واپس آئے ناشتہ کیا،،بھائی لوگ قربانی کے لیے گئے اور ہم بستر پے کہ ان کی واپس 2 بجے سے پہلے ممکن نہیں تھی پھر 1بجے اتحے نماز پڑھی زہر کی اور عید کی تیاری کی مطلب نئے کپڑے پہنے وغیرہ وغیرہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ععید کے دوسرے دن گھر کون بیٹھتا ہے ملنا ملانا اور پھر اگلے3 دن لگا تار سیر سپاٹے پکنک منائی اور یوں عید گزر گئی اگلے سال پھر آنے کا کہ کر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top