اجتماعی انٹرویو عید کا پہلا دن کیسا گزرا؟

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
ہم لڑائی جھگڑوں سے دور رہتے ہیں جب تو کوئی خود نہ گھسیٹے کسی لڑائی میں۔
میرے دو چچا ہیں بچپن میں ایک چچا کی کسی سے لڑائی ہو گئی اسی اثنا میں دوسرے چچا پہنچے تو بھاگم بھاگ لڑائی میں گھس گئے کہ بھائی کو دوسرے لڑکے مار رہے تھے جیسے ہی دوسرے چچا پہنچے تو پہلے والے کو جیسے ہی فرصت ملی وہ سائیکل لے کر بھاگنے لگے دوسرے والے چچا نے کہا کہ کہاں جاتا ہے ادھر آ اکٹھے لڑیں پہلے والے نے کہا کہ " نہیں، ابا جی کہتے ہیں لڑائی بری چیز ہے" :rollingonthefloor::rollingonthefloor:
 
آخری تدوین:

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
میرے دو چچا ہیں بچپن میں ایک چچا کی کسی سے لڑائی ہو گئی اسی اثنا میں دوسرے چچا پہنچے تو بھاگم بھاگ لڑائی میں گھس گئے کہ بھائی کو دوسرے لڑکے مار رہے تھے جیسے ہی دوسرے چچا پہنچے تو پہلے والے کو جیسے ہی فرصت ملی وہ سائیکل لے کر بھاگنے لگے دوسرے والے چچا نے کہا کہ کہاں جاتا ہے ادھر آ اکٹھے لڑیں پہلے والے نے کہ " نہیں، ابا جی کہتے ہیں لڑائی بری چیز ہے" :rollingonthefloor::rollingonthefloor:
:biggrin:ہاں نا ۔۔ لڑائی تو بری چیز ہے لیکن کوئی لڑے تو اسے اس کے گھر تک پہنچا کے آنا چاہئیے۔
 

عثمان

محفلین
الحمدللّٰہ عید اچھی گذری۔ بیگم اور بچوں کی عید اچھی گذری۔ بیگم اور بچے خوش تو میں خوش۔ میں کچھ دنوں سے کام کے سلسلے سے نزدیکی شہر میں ہوں۔ سارا دن دھول سے اٹے جہاز میں نقشے ماپتے گذرا اور شام کو معمول کا کھانا۔ چند دنوں بعد ان شا اللہ گھر واپسی ہے تو بیوی بچوں کے ساتھ عید منائیں گے۔ ان شا اللہ
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
میں ڈگر کو ہی ڈگر کہہ رہا ہوں۔
اچھا۔
ہم سمجھ رہے تھے کہ عمر کے بارے بات کر رہے ہیں کہ جیسے ڈھلنے کا وقت آ گیا ہے تو ڈگر ویلے سے تشبیہ دی۔ جبکہ ہم آپ لوگوں کے لئے عمر دراز کے متمنی اور دعا گو ہیں اس لئے پیشی ویلا بولا۔
اب آپ ڈگر کا پس منظر بتائیے
 
اچھا۔
ہم سمجھ رہے تھے کہ عمر کے بارے بات کر رہے ہیں کہ جیسے ڈھلنے کا وقت آ گیا ہے تو ڈگر ویلے سے تشبیہ دی۔ جبکہ ہم آپ لوگوں کے لئے عمر دراز کے متمنی اور دعا گو ہیں اس لئے پیشی ویلا بولا۔
اب آپ ڈگر کا پس منظر بتائیے
دعا کے لیے شکر گزار ہوں۔ جزاک اللہ
ویسے میں نے عمر کے لیے ہی بولا تھا۔
مرشد میاں محمد بخش رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا تھا۔

لوئے لوئے بھر لیا کڑئیے جے تُدھ بھانڈا بھرنا
شام پئی بن شام محمد، گھر جاندی نے ڈرنا
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
دعا کے لیے شکر گزار ہوں۔ جزاک اللہ
ویسے میں نے عمر کے لیے ہی بولا تھا۔
مرشد میاں محمد بخش رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا تھا۔

لوئے لوئے بھر لیا کڑئیے جے تُدھ بھانڈا بھرنا
شام پئی بن شام محمد، گھر جاندی نے ڈرنا
اور ہم نے عمر کے حوالے سے ہی آپ سب کی لمبی عمر کی دعا کی۔

دشمن مرے تے خوشی نی کریے سجنا وی مر جانا
ڈیگر تے دن ھویا محمد تے اوڑک نو ڈوب جان
سدا نا باغی بلبل بولے تے سدا نا باغ بہاراں
سدا نا حسن جوانی قایم سدا نا صحبت یاراں
اچی جایی نیو لگایا تے بنی مصیبت بھاری
یاراں باہجھ محمد بخشا کون کرے غمخواری
 
اور ہم نے عمر کے حوالے سے ہی آپ سب کی لمبی عمر کی دعا کی۔

دشمن مرے تے خوشی نی کریے سجنا وی مر جانا
ڈیگر تے دن ھویا محمد تے اوڑک نو ڈوب جان
سدا نا باغی بلبل بولے تے سدا نا باغ بہاراں
سدا نا حسن جوانی قایم سدا نا صحبت یاراں
اچی جایی نیو لگایا تے بنی مصیبت بھاری
یاراں باہجھ محمد بخشا کون کرے غمخواری
میں نے جب جب میاں صاحب کا یہ کلام پڑھا یا سنا، یوں لگا جیسے اس کی تاثیر روح میں اترتی ہی چلی جا رہی ہے۔ ان کیفیات کو الفاظ میں پرونا نا ممکن سا ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
اور ہم نے عمر کے حوالے سے ہی آپ سب کی لمبی عمر کی دعا کی۔

دشمن مرے تے خوشی نی کریے سجنا وی مر جانا
ڈیگر تے دن ھویا محمد تے اوڑک نو ڈوب جان
سدا نا باغی بلبل بولے تے سدا نا باغ بہاراں
سدا نا حسن جوانی قایم سدا نا صحبت یاراں
اچی جایی نیو لگایا تے بنی مصیبت بھاری
یاراں باہجھ محمد بخشا کون کرے غمخواری
بہت خوب
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
میں نے جب جب میاں صاحب کا یہ کلام پڑھا یا سنا، یوں لگا جیسے اس کی تاثیر روح میں اترتی ہی چلی جا رہی ہے۔ ان کیفیات کو الفاظ میں پرونا نا ممکن سا ہے۔
ہمارے دادا جان نے سیف الملوک کا بہت سا حصہ زبانی یاد کر رکھا تھا اور سنایا کرتے تھے۔ جس وقت سمجھ بھی نہیں تھی۔لیکن کان بچپن میں ہی ان الفاظ سے آشنا تھے، تب سمجھ نہیں آتی تھی کہ پڑھتے پڑھتے ان کی آواز کیوں بھرا جاتی ہے۔ اور جب سمجھ آنی شروع ہوئی تو ایک ایک لفظ دل میں اتر گیا۔اور سب سمجھ آ گئی کہ کیا کیا کیفیات طاری ہو کر دادا جان کی آواز میں اتار چڑھاؤ لاتی تھیں۔
ہمارے پاس اپنے دادا جان کی سیف الملوک محفوظ ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
اور سب سمجھ آ گئی کہ کیا کیا کیفیات طاری ہو کر دادا جان کی آواز میں اتار چڑھاؤ لاتی تھیں۔
ہمارے پاس اپنے دادا جان کی سیف الملوک محفوظ ہے۔
کیا بات ہے بزرگوں کی ۔۔۔۔ہمارے پاس ہمارے والد کی کتابیں محفوظ ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔
 
ہمارے دادا جان نے سیف الملوک کا بہت سا حصہ زبانی یاد کر رکھا تھا اور سنایا کرتے تھے۔ جس وقت سمجھ بھی نہیں تھی۔لیکن کان بچپن میں ہی ان الفاظ سے آشنا تھے، تب سمجھ نہیں آتی تھی کہ پڑھتے پڑھتے ان کی آواز کیوں بھرا جاتی ہے۔ اور جب سمجھ آنی شروع ہوئی تو ایک ایک لفظ دل میں اتر گیا۔اور سب سمجھ آ گئی کہ کیا کیا کیفیات طاری ہو کر دادا جان کی آواز میں اتار چڑھاؤ لاتی تھیں۔
ہمارے پاس اپنے دادا جان کی سیف الملوک محفوظ ہے۔
ماشاءاللہ۔ زبردست
میاں محمد بخش رحمتہ اللہ علیہ سے پہلی شناسائی سکول کے زمانے میں ہوئی کہ اردو کی درسی کتاب میں کسی کہانی کے اختتام پر ان کا ایک شعر ہوا کرتا تھا۔ (شاید شیر، شکاری اور چوہے والی کہانی تھی، جماعت اب یاد نہیں)

دنیا تے جو کم نہ آوے اوکھے سوکھے ویلے
اس بے فیضے سنگی کولوں بہتر یار اکیلے

پھر جب کہیں گاؤں جانا ہوتا توکسی ہل چلاتے ٹریکٹر پر لگی ٹیپ سے اکثر عالم لوہار مرحوم کی جادوئی آواز میں سیف الملوک بھی سننے کو مل جاتی۔ پھر گاؤں کی چوپالوں میں اور شام ہوئے کسی ڈیرے پر جمی نشست میں اکثر سیف الموک کے اشعار سننے کو مل جاتے۔

جوں جوں عمر گزرتی رہی، وہ مشہور شعر جو پہلے صرف سنا کرتے تھے، آہستہ آہستہ مکمل سمجھ آنے لگ گئے۔ سیف الملوک اور میاں محمد بخش رحمتہ اللہ علیہ سے الفت اور عقیدت بھی بڑھتی ہی چلی گئی، جو شاید ہمشہ برقرار رہے کہ مادری زبان میں سیکھا سب کچھ یاد رہتا ہے۔

اب بھی ضلع راولپنڈی، جہلم، میرپور، گجرات، منڈی بہاؤالدین کے دیہاتی علاقوں میں سیف الملوک کی محفلیں جمتی ہیں اور سخن شناس ان محفلوں کی رونق بڑھائی رکھتے ہیں۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
مادری زبان میں سیکھا سب کچھ یاد رہتا ہے۔

اب بھی ضلع راولپنڈی، جہلم، میرپور، گجرات، منڈی بہاؤالدین کے دیہاتی علاقوں میں سیف الملوک کی محفلیں جمتی ہیں اور سخن شناس ان محفلوں کی رونق بڑھائی رکھتے ہیں۔
مادری زبان انسان کبھی نہیں بھول سکتا۔ اگر انسان اپنی مادری زبان جانتا ہے تو اس کی سمجھ بوجھ کا دائرہ زیادہ وسیع ہوتا ہے بہ نسبت دوسروں کے۔
ایک بات ہم سوچتے ہیں کہ کیا ہمارے بعد آنے والے بھی سیف الملوک سے دلچسپی رکھنے والے ہوں گے یا ایک دم سے مختلف۔ اب تو آنے والی نسلوں کی ترجیحات میں بہت فرق آتا جا رہا ہے نا۔ اور ہم اسی کے گرد گھومتے رہتے،

میں انھاں تے تلکن رستہ کیوں کر روییں سنبھالا
دھکے دیون والے بوہتے تے تو ہتھ پکڑن والا
مان نا کریو روپ گھنے دا تے وارث کون حسن دا
سدا نا رہسن شاخاں ہریاں تے سدا ناں پھل چمن دا
سدا نا تابش سورج والی تے جیوں کر وقت دوپہراں
بےوفایی رسم، محمد تے سدا ایہو وچ دھہراں
 
Top