عمران خان کے جیو پر الیکشن میں دھاندلی کے الزام پر عوام کی رائے

الف نظامی

لائبریرین
سب سے پہلے جیو کا نمائندہ اٹھ کھڑا ہوا اور بولا:
" جناب عالی ہم تو اس نیک کام میں پیش پیش ہیں۔ ہمارا پروگرام "امن کی آشا" مقبول ترین پروگراموں میں سے ایک ہے۔ ہماری کامیابی کا اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ حال ہی میں ہندوستان کی مشہور اور معروف فلمی شخصیت امیتابھ بچن نے پاکستانیوں سے بیس منٹ تک جیو ٹی وی سے خطاب کیا ہے۔ لیکن جناب ہم اس سے زیادہ کچھ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ میری آپ سے درخواست ہے ہماری مالی امداد میں اضافہ کردیا جائے۔
فورا ہی دنیا ٹی وی والے بول اٹھے ، یہ international affairs پر نظر رکھنے والا شخص انتہائی دانشمندانہ طریقے سے بولا :
جناب عالی بات دراصل یہ ہے کہ امریکہ کی پالیسی اور امریکہ کی کہی ہوئی بات پر پاکستانی عوام تشویش کا شکار ہو جاتے ہیں۔ بدگمانی پیدا ہوتی ہے لہذا میری تجویز یہ ہے کہ آپ پاکستان اور ہندوستان کو قریب لانے کی پالیسی کا اعلان یورپی یونین سےکروائیں۔ یورپی یونین کے دباو میں آ کر پاکستانی حکومت با آسانی اس پالیسی پر عمل کر سکے گی۔ پاکستانی عوام بھی اسے شک کی نگاہ سےنہیں دیکھیں گے۔ باقی رہا کام ترویج و تشہیر کا تو وہ دنیا ٹی وی با آسانی کر سکے گا۔ مشکل یہ ہے کہ ہمیں اس کے لیے آپ سے مزید مالی امداد کی فوری ضرورت ہوگی۔
اسلام آباد کی ایک جانی پہچانی آرٹ گیلری کی سربراہ خاتون کہنے لگیں: ہم تو اس پروگرام پر پچھلے سال سے بھر پور عمل کر رہے ہیں۔ ابھی حال ہی میں ہندوستان کی اہم شخصیات کے ایک گروہ کو پاکستان آنے کی دعوت دی ۔انہیں شہر شہر گھمایا ، مختلف لوگوں کے ساتھ میل ملاقاتیں ہوئیں۔ جنابِ عالی اس طرح ایسے ہی پروگراموں سے میری اور میرے ادارے کی کوششوں سے آپ کی پالیسی پروان چڑھے گی۔ رکاوٹ صرف یہ ہے کہ آپ کے دیے ہوئے فنڈز ہمیں حکومت پاکستان سے لینے میں دشواری ہوتی ہے۔ لہذا آپ سے درخواست ہے کہ ہماری مالی امداد براہ راست ہمیں دی جائے۔
میرے ساتھ بیٹھی ہوئی ایک بہت ہی نامور ثقافتی شخصیت ، جو کئی ایک اداروں کے سربراہ رہ چکے ہیں اور حال ہی میں ڈائرکٹر جنرل کے فرائض بھی انجام دے رہے تھے ، کہنے لگے:
جناب سب بجا ، لیکن ہمارے خیال میں پاکستانی عوام اور ہندوستانی عوام کو قریب لانے کا واحد موثر ذریعہ میڈیا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس مخصوص کام کے لیے ایک علیحدہ سیٹلائٹ ٹی وی چینل کھولنا چاہیے جو اس پروگرام کے لیے وقف ہو۔حضور یہ وہ کام ہے جو میں بذات خود بخوبی انجام دے سکتا ہوں۔ آپ مجھ پر اعتماد کریں آپ دیکھیں گے کہ کس قدر کم عرصہ میں دونوں ملکوں کے عوام کو جوڑ دوں گا۔ لیکن اس کام کے لیے مالی امداد کی ضرورت ہوگی۔
اس طرح ہر پاکستانی شخصیت نے اپنی اپنی رائے کا اظہار کیا لیکن ہر ایک کی بات ایک ہی نکتے پر ختم ہوئی۔ امریکہ سے مالی امداد کی استدعا
 

arifkarim

معطل
اور نواز اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھوں سے نکل کر آزاد ہو کر کھیلنے لگا ہے۔ :)
مثالیں دیکر واضح کریں :)


نکتہ یہ ہے کہ عمران بھی تقریباً روائتی سیاست ہی کر رہا ہے۔ :)
مثالیں دیکر واضح کریں۔ عمران خان روایتی سیاست یعنی بندر بانٹ نہیں کر رہا۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
برائی کو برائی نہیں اچھائی مٹاتی ہے :)
نواز کی سیاست میں جو برائیاں ہیں ان کے مقابلے پر عمران کو اچھائیاں لانی چاہئیں

عمران پر اسٹیبلشمینٹ سے وابستہ ہونے کا الزام تو اُس کے مخالفین لگا رہے ہیں۔

ورنہ وہ تو انتخابات میں ہونے والی حق تلفی کی تحقیق اور اس کا ازالہ چاہتا ہے۔ (جس کے لئے ن لیگ تیار نہیں)

انتخابی اصلاحات کی بات اُٹھانا ہی قابلِ تعریف بات ہے۔ ورنہ اس دو نمبر نظام کے تحت آنے والی جماعتیں تو کبھی نہیں چاہیں گی کہ انتخابی عمل شفاف اور دیانتدارانہ ہو جائے۔
 
عمران پر اسٹیبلشمینٹ سے وابستہ ہونے کا الزام تو اُس کے مخالفین لگا رہے ہیں۔

ورنہ وہ تو انتخابات میں ہونے والی حق تلفی کی تحقیق اور اس کا ازالہ چاہتا ہے۔ (جس کے لئے ن لیگ تیار نہیں)

انتخابی اصلاحات کی بات اُٹھانا ہی قابلِ تعریف بات ہے۔ ورنہ اس دو نمبر نظام کے تحت آنے والی جماعتیں تو کبھی نہیں چاہیں گی کہ انتخابی عمل شفاف اور دیانتدارانہ ہو جائے۔
بھائی جان الزامات تو ہمیشہ مخالفین ہی لگایا کرتے ہیں حامی کب الزام لگاتے ہیں ؟ :) البتہ سیاسی تجزیہ نگار وغیرہ بھی عمران کو حاصل آئی ایس آئی کی مدد کا ذکر کرتے رہے ہیں۔
انتخابات کی تحقیق کا مطالبہ تو الیکشن کمیشن اور عدلیہ نے پورا کرنا ہے۔ ن لیگ نہیں
انتخابی اصلاحات کرنا بھی پورے پارلیمنٹ کا کام ہے صرف ن لیگ کا نہیں۔
اس وقت عمران کو چاہئے کہ صوبہ خیبر میں مثالی حکومت قائم کر کے دکھائے تاکہ اسی کارکردگی کی بنیاد پر اگلا الیکشن جیت سکے۔ :)
 

قیصرانی

لائبریرین
اگر یہ حرکتیں نواز شریف کے لئے جائز ہیں تو پھر باقی لوگوں پر کیوں قدغن لگائی جا رہی ہیں۔ :)

ہوسکتا ہے کل کو اسٹیبلشمینٹ کے چور دروازے گھسنے والے دیگر لوگ بھی خود کو اسی طرح بری الذمہ کروالیں۔

مزید یہ کہ نواز شریف پر تو غداری کا مقدمہ بھی بنتا ہے کہ جنہوں نے اُسے بنایا وہ اُن کے ہی خلاف کھڑا ہو گیا۔ :) :)
احسان فراموشی سیاست کا پہلا سبق ہوتا ہے :)
 

سویدا

محفلین
اس قسم کے اکثر سروے صرف ڈھکوسلے ہوتے ہیں اور اپنی مرضی کی رائے کو اکثریت کی طرف ازخود زبردستی تھوپ دیا جاتا ہے
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
برائے مہربانی گیلپ پاکستان کا اس خبر سے متعلقہ پول کےنتائج کا لنک یہاں شئیر کیجئے تا کہ یہ تو واضح ہو کہ جیو یا جنگ سورسز کے علاوہ اس خبر کی کریڈیبلٹی کیا ہے؟؟ پھر رائے کا اظہار آسان ہو جاتا ہے۔ :)
 
Top