عمران خان نے سپریم کورٹ کی نگرانی میں نگران سیٹ اپ کا مطالبہ کردیا

عمران خان نے سپریم کورٹ کی نگرانی میں نگران سیٹ اپ کا مطالبہ کردیا
22 اگست 2014 (13:21) اسلام آباد 0


  • news-1408695700-4815.JPG
  • news-1408695700-4815.JPG
  • news-1408695700-4815.JPG
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے مذاکرات پر رضامندی کا اظہارکرتے ہوئے سپریم کورٹ کی سربراہی میں نگران سیٹ اپ کا مطالبہ کردیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کودیئے گئے انٹرویو میں آزادی مارچ کے روح رواں عمران خان کاکہناتھاکہ نواز شریف کے استعفے تک دھرناجاری رہے گا، ساری پارٹیاں کہہ رہی ہیں کہ دھاندلی ہوئی ،کیا برطانیہ میں 60فیصدووٹوں کی تصدیق نہ ہوتولوگ الیکشن کے نتائج قبول کرلیں گے؟خود حکومت نے بھی دھاندلی کااعتراف کیاہے ، حکومت تحقیقات کے بعد دوبارہ الیکشن کرادے ، 14ماہ سے سڑکوں پر ہیں ، عدالتوں اورپارلیمنٹ میں بھی گئے لیکن شنوائی نہیں ہوئی ، الیکشن ٹربیونل میں پانچ سال بھی لگ سکتے ہیں ۔اُن کاکہناتھاکہ اب تک جو بھی حلقے کھلے ، تمام حلقوں میں دھاندلی کی نشاندہی ہوئی ہے جبکہ موجودہ انتخابی نظام کے تحت تو پڑھے لکھے غریب لوگ الیکشن ہی نہیں لڑسکتے ۔
عمران خان کاکہناتھاکہ مذاکرات کیلئے تیار ہیں لیکن حکومت سے کیابات کریں ؟ وہ خود ملوث ہیں تو انصاف کیسے ملے گا؟ایساکوئی اقدام نہیں کریں گے جس سے خود بے نقاب ہوں ۔ایک سوال کے جواب میں اُن کاکہناتھاکہ برطانیہ میں بھی عراق جنگ کیخلاف 20لاکھ لوگ نکلے تھے ۔ہم وزیراعظم کے استعفے تک موجود ہیں کیونکہ ناجائز وزیراعظم ہے جو دھاندلی کرکے آئے ہیں ، دھرنادینے والی جماعتوں کیلئے سارے دروازے بند کردیئے گئے ہیں اور اب انصاف ملناناممکن بنادیاگیاتھا۔
اُن کاکہناتھاکہ سپریم کورٹ کی سربراہی میں نگران سیٹ اپ بن سکتاہے جو شفا ف الیکشن کرائے لیکن الیکشن کمیشن کا ایسانمائندہ قبول نہیں ہوگا جس کا سربراہ حکومتی ہو،تحریک انصاف نے اگر دھاندلی زدہ الیکشن قبول کرلیے تو آئندہ الیکشن میں بھی یہی روایت برقراررہے گی ، کہیں نہ کہیں تو اس روایت کو ختم کرناہوگاتوکیوں نہ آج ہی ختم ہو۔
بی بی سی کے نمائندے کے دونوں جماعتوں میں فرق سے متعلق سوال پر عمران خان کاکہناتھاکہ تحریک انصاف اور حکومتی جماعت میں بہت فرق ہے ، کسی کاپیسہ چوری نہیں کیا، گلوبٹ ہیں اور نہ ہی نہتے شہریوں کوگولیاں ماریں۔
http://dailypakistan.com.pk/islamabad/22-Aug-2014/135393
 
Top