عمران خان نے جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین کی پارٹی رکنیت معطل کردی

عمران خان نے جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین کی پارٹی رکنیت معطل کردی
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین کی پارٹی رکنیت معطل کردی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق عمران خان نے ناراض پارٹی رہنما جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین کی پارٹی رکنیت معطل کر دی ہے۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ جسٹس وجیہہ الدین پارٹی رہنماؤں پر بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں، جسٹس وجیہہ الدین نے پارٹی کو اپوزیشن سے زیادہ نقصان پہنچایا۔ دوسری جانب ترجمان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ عمران خان نے میڈیا پر پارٹی پالیسی سے متعلق بیان بازی سے منع کیا تھا لیکن اس کے باوجود جسٹس وجیہہ الدین نے ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیا جس پر ان کی رکنیت معطل کی گئی۔

واضح رہے کہ جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین تحریک انصاف کے انٹراپارٹی الیکشن کی تحقیقات کرنے والے کمیشن کے سربراہ تھے اور انھوں نے اپنے فیصلے میں جہانگیر ترین، علیم خان، پرویز خٹک سمیت 4 پارٹی رہنماؤں کو انٹرا پارٹی الیکشن پر اثر انداز ہونے پر پارٹی سے نکالنے کا حکم دیا تھا لیکن عمران خان نے ان کے فیصلے پر عمل درآمد کرنے کے بجائے جسٹس وجیہہ الدین کمیشن کو ہی معطل کردیا تھا۔
 
غلط لوگوں کے خلاف بولتا رہوں گا اور اپنے موقف پر قائم رہوں گا، جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین
کراچی: عمران خان کی جانب سے پارٹی رکنیت سے معطلی کے فیصلے کو حیران کن قرار دیتے ہوئے جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین کا کہنا ہے کہ غلط لوگوں کے خلاف بولتا رہوں گا اور اپنے موقف پر قائم رہوں گا۔

ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین کا کہنا تھا کہ مجھے تو میڈیا کے ذریعے اپنی معطلی کا معلوم ہوا ہے، ابھی تک پارٹی کی جانب سے اس قسم کا کوئی نوٹی فکیشن موصول نھیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے ایسا کیا کام کردیا جو میرے خلاف کارروائی کی گئی، میں نے تو پارٹی کو جمہوری ادارہ بنانے کے لئے کوشش کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تو پارٹی کو فائدہ ہی پہنچایا ہے، ہم ہی تو پارٹی کو یہاں تک لے کر آئے ہیں نہ کہ قبضہ گروپ جب کہ جاوید ہاشمی نے کہا تھا کہ میں نے تحریک انصاف میں اس لئے شمولیت اختیار کی کہ اس میں جسٹس وجیہہ الدین شامل ہیں۔

پارٹی رہنماؤں کے خلاف بیان بازی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر جسٹس وجیہہ الدین کا کہنا تھا کہ اصل مسئلہ یہی ہے کہ اگر آپ کو مجھ سے محبت ہے تو میرے کتے سے بھی محبت کی جائے، ایسا نہ میں نے کبھی کیا ہے اور نہ کروں گا، جو غلط لوگ ہیں ان کے خلاف بولتا رہوں گا اور اپنے موقف پر کھڑا رہوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے ساتھ ملاقات میں بہت اچھی باتیں ہوئیں اور سوائے قبضہ گروپ کے باقی سب معاملات طے پا گئے تھے لیکن یہ اچانک اس فیصلے میں کیسے موڑ آ گیا اس حوالے سے مجھے کوئی علم نھیں۔
 
Top