عمران خان، امید کی کرن؟

آج ہی کے کالم میں عباس اطہر نے لکھا ہے کہ ہارون الرشید صاحب کو اپنے پچھلے کالم کی وجہ سے دھمکی آمیز خطوط اور ایس۔ایم۔ایس آرہے ہیں کیونکہ جماعت کو اپنے "بندے" سے اس بات کی امید نہ تھی۔۔۔! (شاید کالم نگار نے پچھلے کالم میں بھی کچھ ایسا ہی لکھ دیا تھا۔ میری نظر سے گذرا نہیں۔)
عباس اطہر کا کالم بھی جمعیت کی دہشت گردی پر ہے۔ ملاحظہ ہو:

1100301989-1.jpg

1100301989-2.gif
 
یہ درست ہے کہ جمعیت نے برا کام کیا اور اسکی مذمت کرنی چاہیے۔مگر یہ کالم نگار خوامخواہ عمران کوچڑھارہے ہیں۔
اس سب واقعہ سے یہ کہاں‌ثابت ہوتا ہے کہ عمران کے کوئی سیاسی کارنامہ انجام دیا ہے۔ بلکہ یہ ضرور ظاہر ہوتا ہے کہ عمران طلبا کے ہُڑا ہُڑی کے رویے کو سمجھ نہ سکا ۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
کوئی بات نہیں چڑھانے دیں عمران خان کو۔ جب ملکی خزانے کی لوٹ کھسوٹ کرنے والے اور سرے محل بنانے والے ملک کے نجات دہندہ قرار پا سکتے ہیں تو کینسر ہسپتال بنانے والے اور تعلیم پھیلانے والوں کی تعریف کرنے میں کوئی ہرج نہیں ہونا چاہیے۔
 
یہ تو ہے فلاحی و تعلیمی کاموں‌میں‌عمران نے بہت کچھ کیا ہے۔ اور کھیل کے میدان میں بھی۔ اس کی تو تعریف نہ کرنا زیادتی ہوگی۔
عمران سیاست کے میدان میں نیا ہے ۔ یہ تجربہ بھی عمران کو بہت کچھ سکھلادے گا۔ انشاللہ ایک دن اچھا رہنما بھی بن جائے گا۔
مگر چیزوں کو گڈمڈ تو نہ کریں یہ اخبار نویس۔
 
کوئی بات نہیں چڑھانے دیں عمران خان کو۔ جب ملکی خزانے کی لوٹ کھسوٹ کرنے والے اور سرے محل بنانے والے ملک کے نجات دہندہ قرار پا سکتے ہیں تو کینسر ہسپتال بنانے والے اور تعلیم پھیلانے والوں کی تعریف کرنے میں کوئی ہرج نہیں ہونا چاہیے۔
واہ واہ! کیا خوبصورت بات کہی ہے آپ نے۔۔۔۔۔۔۔!
 
واضح رہے کہ ساجد اقبال نے جو کالم پیش کیا، وہ آج کے ایکسپریس اخبار میں جاوید چوہدری کا ہے جبکہ ہارون الرشید والا کالم بھی آج ہی کے ایکسپریس اخبار میں شامل ہے۔
 
ہمت بھائی انہوں نے تو مزید سر پر چڑھا لیا ہے۔ ;)
[

کوئی حرج نہیں ہے۔ یہ تو سیاسی عمل کے اچھے کھلاڑی کو ہی چڑھارہے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ عمران اچھا لیڈر بنے گا۔
اپ عمران کے متعلق میری ایک پچھلی تھریڈ پر نظر کریں۔ اور بجائے میری مخالفت برائے مخالفت کے یہ دھیان دیں‌کہ میں‌کیا اور کیوں‌کہہ رہا ہوں۔
ہاں‌ اس پچھلی تھریڈ پر اپ کا بھی ایک بیان ہے۔ ذرا اس کو اپنے نئے موقف سے بھی کمپیر کریں۔
 

زینب

محفلین
یہ تو ہے فلاحی و تعلیمی کاموں‌میں‌عمران نے بہت کچھ کیا ہے۔ اور کھیل کے میدان میں بھی۔ اس کی تو تعریف نہ کرنا زیادتی ہوگی۔
عمران سیاست کے میدان میں نیا ہے ۔ یہ تجربہ بھی عمران کو بہت کچھ سکھلادے گا۔ انشاللہ ایک دن اچھا رہنما بھی بن جائے گا۔
مگر چیزوں کو گڈمڈ تو نہ کریں یہ اخبار نویس۔

تو ان لوٹیروں کو ہم کس لیے پاکستان کی حکمرانی دیتے ہیں قوم کی فلاح کے لیے ہی نا۔۔۔۔۔تو جو سرے محل والے حکومت میں آکے نہیں کر سکے وہ عمران نے بنا حکومت اور بنا کسی بڑے سرکاری عہدے کے کر دیکھایا تو سوچو اگر وہ حکومت میں آگیا تو کتنا بھلا ہو گا پاکستان کا۔۔۔۔۔
 
تو ان لوٹیروں کو ہم کس لیے پاکستان کی حکمرانی دیتے ہیں قوم کی فلاح کے لیے ہی نا۔۔۔۔۔تو جو سرے محل والے حکومت میں آکے نہیں کر سکے وہ عمران نے بنا حکومت اور بنا کسی بڑے سرکاری عہدے کے کر دیکھایا تو سوچو اگر وہ حکومت میں آگیا تو کتنا بھلا ہو گا پاکستان کا۔۔۔۔۔

اپ نے کب لٹیروں کو حکمرانی دی ہے وہ تو خود مارشل لا لگا کر اجاتے ہیں۔
اور میں نے کب منع کیا ہے عمران کو کہ حکومت میں‌نہ ائے :)
مسئلہ تو یہی ہے کہ عوام کو اپنے نمائندے چننے کی اجازت نہیں ہے حقیقی نمائندوں‌کو۔
 
Top