علم

عرفان سعید

محفلین
علم

تری دُنیائے علم میں صدیوں سے جمود
قصرِ عظمت کے نشاں ہیں نیست و نابود
خالدؓ کی شمشیر ہو چُکی اب زنگ آلود
نہ جانے کب ہوگی افکارِ نو کی نمود
سلطانئ علم ہی ضامنِ ترقئ جہاں ہے
خود عرفانی ہی عُروج کی زباں ہے

(عرفان)
 
Top