علم کے بارے میں اسلامی نظریہ

فرید احمد

محفلین
بسم اللہ الرحمن الرحیم
علوم اور اسلام
Uloom Or Islam
مذہب اسلام علوم کو مروّجہ اصطلاح دینی و دنیوی یا شرعی و عصری میں تقسیم کرنےکے بجائے نافع اور غیر نافع میں تقسیم کرتا ہے ۔ پھر علم نافع کی تائید و حمایت کرتے ہوئےاس کی طلب میں جد و جہد اور رجوع الی اللہ کی تلقین کرتا ہےاور علم غیر نافع کی تردید و مخالفت کرتے ہوئےاس سےدور رہنےاور پناہ چاہنےکی تعلیم دیتا ہے، آپ نے”اللھم انا نسئلک علما نافعا“ کےذریعہ مطلقا علم نافع کےقابل قبول ہونےکی طرف اور ”و نعوذ بک من علم لاینفع“ کےذریعہ علم غیر نافع کےقابل رد ہونیکی طرف اشارہ فرمایا ہے ۔
علم نافع و غیر نافع
وہ علم جو انسانیت کےدرد کا مسیحا اور دکھ کا درماں بنے، جو بھٹکی ہوئی انسانیت کے لئے چراغ راہ ثابت ہو، جو بنی نوع انسان کو مختلف شعبہائے زندگی میں مفید و کارآمد ہو، اسلام کی نظر میں وہ علم نافع ہےاور جو علم تعمیر کے بجائےتخریب کا قائل، ہدایت کےبجائے ضلالت کا حامل اور انسانیت کو حیوانیت میں تبدیل کرنےکا علم بردار ہو ، اسلامی تعلیمات کی رو سے وہ علم غیر نافع ہے۔

ناچ گانی، رقص و سرود، میوزک و موسیقی، فحاشی و عریانیت، آزاد جنسی و غیر جنسی تعلقات، برہنہ تصاویر اور ویڈیو کسیٹس اور وہ سارے فنون لطیفہ جو فی زماننا معزز و متبرک علوم کا درجہ حاصل کر چکے ہیں اسلام ان تمام کو اسباب ضلالت اور علوم غیر نافع کی فہرست میں رکھتا ہے، یہی نہیں علم طب جیسا نافع علم بھی اگر مریض و دُکھی انسانیت کی خدمت کےجذبہ سےخالی ہو کر مریض کو مزید ذہنی، جسمانی و مالی پریشانی میں مبتلا کرنیکا ذریعہ بن جائےتو اسلام اسکی مذمت کرتا ہے، اسی طرح وہ سارے علوم نافعہ جو اصلا انسانیت کےلئےمفید و کارآمد ہیں اگر ”تاجران علم“ کےہاتھوں پڑ جائیں تو اسلام کی نظر میں وہ ہر گز پسندیدگی کا رتبہ نہیں پاسکتے ۔ کیونکہ اسلام جہاں کتمان علم کو پسند نہیں کرتا وہیں شراءعلم پر بھی پابندی عائد کرتا ہے۔


علم نافع اور قرآن


قرآن کریم نےبھی سینکڑوں علوم نافع کا اجمالا و تفصیلا ذکر کرتےہوئےانکےحقائق سے پردہ اٹھایا ہے ۔ قرآن مقدس میں ایسی آیات بھی ہیں جسمیں فلکیات، ارضیات، طبعیات، نباتات، جمادات اور حیوانات سےمتعلق علوم و معارف کو ذکر کیا گیا ہے ۔ وہ آیات بھی ہیں جنمیں اقوام ماضیہ کےاحوال بیان کرکےعلم تاریخ کی طرف، انکا محل وقوع بیان کرکےعلم جغرافیہ کی طرف اور قصص و امثال بیان کرکےاصلاح معاشرہ اور عبرت و موعظت کو واضح کیا گیا ہے، کہیں انسان کی تدریجی و ارتقائی تخلیق اور اسکےجذبات و احساسات کا ذکر کرکےعلم طب و علم نفسیات کو بیان کیا گیا ہے، اور کہیں سیاسیات، اخلاقیات اور اللہ کےاپنی مخلوقات میں تغیرات کو بیان کرکےعلوم سیاست و خلافت کو بیان کیا گیا ہے،اکثر و بیشترمقامات پر وحدت و قدرت کی اٰیات کےذریعہ علم عقائد اور وحدت خداوندی کو ثابت کیاگیاہے۔ پھر سمٰوات و ارضین میں تفکر و تدبر کی دعوت دیکر ان جملہ علوم نافع کی طرف متوجہ کیا گیا ہےجسکا تعلق ، آسمان، زمین اور اسکےبیچ کےخلا سےہو اور جو علم انسان کےلئےپیدا کردہ جملہ مخلوقات میں سےکسی بھی مخلوق سےفائدہ اٹھانےکا راز اور طریقہ کار بتائے۔ ظاہر ہےانسان تفکر و تدبر کا حق جسکا وہ مامور ہے،علوم نافع کو حاصل کئےبغیر ادا نہیں کرسکتا، گویا قرآن کریم کےحکم کےمطابق وہ سارے علوم جو انسان کو مخلوقات خداوندی سےدار دنیا میں فائدہ اٹھانیکا طریقہ سمجھائےاور رب کائنات کی قدرت و معرفت سےقریب تر کر دےمحبوب و پسندیدہ ہیں اور اسمیں نیک مقصد کےساتھ تگ و تازکرنا رضائےخداوندی کا ذریعہ ہیں۔


علوم نافع اور اسوہ پیغمبر

کتاب اسلام کی ایسی صاف اور واضح تعلیمات ہی کانتیجہ تھا کہ پیغمبر اسلامنےعلم نافع کی جملہ قسموں کو حاصل کرنے، فائدہ اٹھانےاور اسکی نشر واشاعت کی تبلیغ و تلقین کی، ہجرت مدینہ کےبعد مدینہ منورہ میں کھجور کےباغات لگانےوالےصحابہ نےخدمت نبوی میں آکر کھجوروں میں تابیر کےبارے میں اسلامی حکم معلوم کیا (جسمیں نر کھجور کے پھولوں کو مادہ کھجور پر بکھیر کر زیادہ پھل حاصل کئےجاتےتھےاور جسکا تعلق علم نباتات سےتھا) تو آپ نےاسکی اجازت مرحمت فرمائی، گویا علم نباتات کی، جسکا تعلق انسانیت کےلئےزیادہ سےزیادہ غذائیات حاصل کرنےسے ہےآپ نےاجازت مرحمت فرما کر تائید فرمائی، پہلی جنگ میں ستّر اکابرین مکّہ کی رہائی کےلئےجو جنگی قیدی بنا لئےگئےتھے، مسلمانوں کو مال و اسباب اور آلات حرب و ضرب کی سخت ضرورت کےباوجود رہائی کا فدیہ مسلمانوں کو قرا ءت وکتابت کی تعلیم دینا طےپایا۔ گویا وحی کےپہلےبول ” اقراء پر باقاعدہ عمل جاری ہوا۔ اور اس طرح آپ نےدینی تعلیم کے بجائےمطلق لکھنے پڑھنےکی تعلیم دِلا کر اشاعت دین کےلئےلسان و قلم کےہتھیار سےلیس ہونیکی ترغیب دی اور مطلق علم نافع کی تائید فرمائی۔

حضرت زید ابن ثابت کو عبرانی زبان سیکھنےکاحکم دیکر تبلیغ دین کا مقدس فریضہ انجام دینےکےلئےعلم لسانیات و علم لغت کےحصول کی تلقین فرمائی۔

منجنیق بنا کر جو اس زمانےکی توپ تھی اور بنو ثقیف کےتیروں سےبچنےکےلئےاوپر کےحصہ میں چمڑےکا غلاف پہنائی گئی گاڑیاں بنا کر جسمیں دشمن کےتیر پھنس جائیں آپ نےنیک مقصد کےحصول، اپنےدفاع اور انسانیت کو گمراہی و نقصان سےنکال کر ہدایت و راحت کی طرف لےجانےکےلئےاسلحہ سازی اور اعداد اٰلات حرب و ضرب کی تائید فرمائی۔

مدینہ پاک کےبہترین نظام حکومت اور اپنےپرایےکےساتھ انصاف اور امن و سلامتی کو عام فرماکر علم سیاست اور حقوق انسانیت و امن عام کی حمایت فرمائی۔

دشمن کو معافی دیکر دنیا سےظلم و جور دور کرنیکا طریقہ بتایا، ربوٰ کو مٹا کر سرمایا داروں کی مالی زیادتی اور غریبوں کا استحصال دور کیا اور بیع و شراءکےبہترین نظام کےذریعہ دولت کی صحیح و انصاف پر مبنی مشترکہ تقسیم کا طریقہ کار بتایا۔

گویا جملہ علوم نافع کی نہ صرف تائید فرمائی اسکو صحیح معنی میں برت کر دکھایا، معیشت، سیاست، خلافت، تجارت، مدافعت، طبابت، حرفت و صناعت، علم کی اشاعت و خدمت جسیےجملہ علوم آج بھی اسلام کی عملی رہبری اور قرآنی اصول و ضوابط کےمحتاج ہیں، اسلئےکہ قرآن و حدیث نےاسکے نافع و غیر نافع ہونیکی بہترین و جامع حد بندی کی ہے۔

علوم اور ملت اسلامیہ

اسلام کی ایسی واضح تعلیمات اور رسول اللہ کےاسوہ کو سامنےرکھتےہوئےامت مسلمہ نےہر دور میں نہ صرف علم شریعت کی، جملہ علوم نافع کی بےمثال خدمت انجام دیکر بنی نوع انسان کےلئےمخلوقات خداوندی سےفائدہ اٹھانیکی سہولیات فراہم کیں، مسلم سائنس دانوں نےسائنس کی گھٹیاں اس وقت سلجھائی جب یورپ قرون مظلمہ میں بھٹک رہا تھا۔ مسلم اطباءنےصدیوں تک کام آنےوالی طبی کتابیں اور حالات مرض و کیفیت علاج اسوقت مرتب کئےجبکہ یورپ علم کےنام سےناآشنا تھا، مسلم ماہر فلکیات و ماحولیات نےبغداد میں اسوقت رصدگاہیں قائم کیں جب یورپ پر جہالت کےبادل منڈلا رہےتھی۔ مسلم حکمرانوں نےدنیا کو عدل و انصاف، نظام حکومت، زمین کی پیمائش، انسانی خدمات، ملکی سہولیات اور رعایا پروری کی وہ مثالیں قائم کیں جن پر آج بھی تاریخ ناز کر تی ہے، خود ہمارےملک ہندوستان کےآٹھ سو سالہ مسلم دور حکومت میں مسلم حکمرانوں اور علماءنےملکی خدمات کےساتھ ساتھ علوم و فنون کی وہ خدمات انجام دیں جسکا اعتراف کئےبغیر چارہ کار نہیں، وہ نہ صرف جدید ہندوستان کےبانی و معمار تھےعلوم و فنون کی جملہ اصناف میں ہندوستان کو دنیا بھر میں باعزت مقام دلانےوالےتھی۔ علوم کی تاریخ یا ہندوستان کی تاریخ انکا تذکرہ کئےبغیر کبھی پوری نہیں ہو سکتی۔
(مزید تفصیل کےلئےدیکھئے”ہندوستانی مسلمان‘ ‘ ” مسلم سائنسداں“)
بحوالہ :
http://www.geocities.com/uloomulquran/uloomorislam.htm
 
Top