علم کا محل

محمداحمد

لائبریرین
واہ۔
پتہ نہیں آج کل کے بچے کچھ ایسا کر پاتے ہیں یا نہیں۔
ویسے تو چائنہ والوں کی چھوٹی چھوٹی 'پِڑپِڑیاں' (اصل نام پتہ نہیں کیا ہے) گلی محلے کی دکانوں پر ملتی ہیں۔ ماچس سے رگڑیں اور پھینک دیں۔

واقعی ! آج کل چائنا بم یہ کام کرتے ہیں ۔ جو دیکھنے میں چھوٹے اور دھماکے میں بڑے ہیں۔ اور جس کی چیخ پکار سن کر دل دہل کر رہ جاتا ہے۔

کہاں وہ معصوم ڈبے والا دھماکہ۔ :)
 

آوازِ دوست

محفلین
یہ چینی ماچس بم ہمارے بھلے وقتوں کے ایٹمی تجربات سے زیادہ خطرناک ہیں۔ تب تو ہر بندہ پیشگی تیاری کرلیتا تھا کہ اب کھڑاک ہونے والا ہے اور ڈبے کو شعلہ دکھانے والے مجاہد کی حالت بھی دیدنی ہوتی تھی۔ مگرماچس بم کوایکٹو کرنے کے بعد بطورمیزائل بھی داغا جا سکتا ہے جو کہ معاملے کا رنگین و سنگین پہلو ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
یہ چینی ماچس بم ہمارے بھلے وقتوں کے ایٹمی تجربات سے زیادہ خطرناک ہیں۔ تب تو ہر بندہ پیشگی تیاری کرلیتا تھا کہ اب کھڑاک ہونے والا ہے اور ڈبے کو شعلہ دکھانے والے مجاہد کی حالت بھی دیدنی ہوتی تھی۔ مگرماچس بم کوایکٹو کرنے کے بعد بطورمیزائل بھی داغا جا سکتا ہے جو کہ معاملے کا رنگین و سنگین پہلو ہے۔

ہاہاہاہا!

رنگین و سنگین خوب کہا آپ نے۔

پھینکنے والے کے لئے 'رنگین' اور حدف کے لئے 'سنگین' :)
 

آوازِ دوست

محفلین
اچھا جی۔۔۔ o_O مجھے وہ والا 'ہدف' بھی نہیں پتہ یہ والا تو دور رہا۔۔۔ تھوڑی :sun: ڈالیں
چوہدری صاحب کو واقعی نہیں پتا!:question: اَب تو ماشاء اللہ نِکا چوہدری بھی آپ کو سارے اہداف بتا اور سمجھا سکتا ہے۔ چاہے حدف حلوے والی ح سے ہو یا چاہے ہدف ہُک والی ہ سے ہو :)
 
چوہدری صاحب کو واقعی نہیں پتا!:question: اَب تو ماشاء اللہ نِکا چوہدری بھی آپ کو سارے اہداف بتا اور سمجھا سکتا ہے۔ چاہے حدف حلوے والی ح سے ہو یا چاہے ہدف ہُک والی ہ سے ہو :)
یہ ح اور ہ کی جگہ کہیں 'ص' تو نہیں تھا :battingeyelashes:
 
علم کا محل
عرفان سعید​
علم کے محل کی تزئین و آرائش اور اِس کے بام و در کی نقش آ رائی جِس رنگ و روغن سے کی جاتی ہے وہ سنجیدگی و متانت، حلم و بُردباری،فکر و نظر ، عمق و تبحر ، کشادہ دلی و عالی ظرفی،وسعتِ قلبی و وسیعِ النظری، غیر متعصبانہ اور مثبت سوچ کی بھٹی سے کشید ہو کر دلیل و بْرہان کے قلم کی روشنائی بنتا ہے۔تعصب و جذباتیت سے جوش و ولولے کے ہوائی قلعے ، غیرت و حمیت کے ریتلے گھروندے اور انانیت و خود سری کے بت کدہ تو تعمیر کیے جا سکتے ہیں لیکن دنیائے علم و عرفان اور شعور و آگہی کی خوبصورت اور مضبوط سلطنت میں ان کھوکھلی اور کمزور عمارتوں کا کوئی مقام نہیں۔
بے شک۔ درست فرمایا۔
 
Top