علم کا محل

عرفان سعید

محفلین
علم کا محل
عرفان سعید​
علم کے محل کی تزئین و آرائش اور اِس کے بام و در کی نقش آ رائی جِس رنگ و روغن سے کی جاتی ہے وہ سنجیدگی و متانت، حلم و بُردباری،فکر و نظر ، عمق و تبحر ، کشادہ دلی و عالی ظرفی،وسعتِ قلبی و وسیعِ النظری، غیر متعصبانہ اور مثبت سوچ کی بھٹی سے کشید ہو کر دلیل و بْرہان کے قلم کی روشنائی بنتا ہے۔تعصب و جذباتیت سے جوش و ولولے کے ہوائی قلعے ، غیرت و حمیت کے ریتلے گھروندے اور انانیت و خود سری کے بت کدہ تو تعمیر کیے جا سکتے ہیں لیکن دنیائے علم و عرفان اور شعور و آگہی کی خوبصورت اور مضبوط سلطنت میں ان کھوکھلی اور کمزور عمارتوں کا کوئی مقام نہیں۔
 

تلمیذ

لائبریرین
بہت خوب۔
آپ کی تحریر اور ذخیرۂ الفاظ سے ظاہر ہے کہ ماشاءاللہ آپ کا مطالعہ کافی وسیع ہے اور آپ کا قلم اردو میں خوب رواں ہے لیکن بے ادبی معاف ، ایک تجویز پیش خدمت ہے کہ کوشش کریں اپنے بیان میں سلاست کو ترجیح دیں تاکہ قابل اور اہل علم قارئین کے ساتھ ساتھ آپ کے بیش بہا خیالات کا ابلاغ ہم جیسے کم علموں تک بھی ہو سکے۔ اور آپ کی تحریر کا بنیادی مقصد کما حقہ پورا ہو سکے۔ امر واقعی یہ ہے کہ وہ تحریریں زیادہ دل نشین اور دیر پا ہوتی ہیں اور ان کی readability نسبتآ زیادہ ہوتی ہے جو عام فہم اور سلیس ہوتی ہیں۔
توقع رکھتا ہوں کہ آپ اس عاجز کی اس مخلصانہ جرآت کو مثبت انداز میں لیں گے۔
 

عرفان سعید

محفلین
بہت خوب۔
آپ کی تحریر اور ذخیرۂ الفاظ سے ظاہر ہے کہ ماشاءاللہ آپ کا مطالعہ کافی وسیع ہے اور آپ کا قلم اردو میں خوب رواں ہے لیکن بے ادبی معاف ، ایک تجویز پیش خدمت ہے کہ کوشش کریں اپنے بیان میں سلاست کو ترجیح دیں تاکہ قابل اور اہل علم قارئین کے ساتھ ساتھ آپ کے بیش بہا خیالات کا ابلاغ ہم جیسے کم علموں تک بھی ہو سکے۔ اور آپ کی تحریر کا بنیادی مقصد کما حقہ پورا ہو سکے۔ امر واقعی یہ ہے کہ وہ تحریریں زیادہ دل نشین اور دیر پا ہوتی ہیں اور ان کی readability نسبتآ زیادہ ہوتی ہے جو عام فہم اور سلیس ہوتی ہیں۔
توقع رکھتا ہوں کہ آپ اس عاجز کی اس مخلصانہ جرآت کو مثبت انداز میں لیں گے۔
بہت بہت شکریہ۔
آپ کی تجویز انتہائی معقول اور برمحل ہے۔آئندہ کو شش کروں گا کہ سلیس اور رواں انداز اپنایا جائے۔ انتہائی حکمت اور شفقت سے توجہ دلانے پر بہت ممنون ہوں۔
 

bilal260

محفلین
تلمیذ بھائی یہ جو علم کے محل سے متعلق تحریر ہے جس میں تمام ممکن مشکل الفاظ استعمال کیے گئے ہیں کیا یہ مشکل الفاظ فارسی کے ہیں۔
 

bilal260

محفلین
@عرفان سعید بہت کی اچھی تحریرہے دل خوش ہو گیا کسی کو تو اردو زبان اچھے سے بولنی اور لکھنی آتی ہے۔
خوشی ہوئی آپ سے مل کر اور آپ کی تحریر پڑھ کر بہت بہت مبارک ہو ۔شکریہ جناب۔
 

عرفان سعید

محفلین

محمداحمد

لائبریرین
اچھی بات ہے۔

لیکن تلمیذ بھائی کی بات کی تائید کروں گا۔

کبھی کبھی ہمارا بھی دل چاہتا ہے کہ ایک ڈبے میں بہت سارے مشکل الفاظ ڈال کر خوب ہلائیں اور پھر آنکھیں بند کرکے ایک اچھے سے پیراگراف میں جھونک دیں لیکن پھر خیال آتا ہے کہ کسی نے مطلب پوچھ لیا تو کیا ہوگا۔ :)
 

آوازِ دوست

محفلین
بہت خوب۔
آپ کی تحریر اور ذخیرۂ الفاظ سے ظاہر ہے کہ ماشاءاللہ آپ کا مطالعہ کافی وسیع ہے اور آپ کا قلم اردو میں خوب رواں ہے لیکن بے ادبی معاف ، ایک تجویز پیش خدمت ہے کہ کوشش کریں اپنے بیان میں سلاست کو ترجیح دیں تاکہ قابل اور اہل علم قارئین کے ساتھ ساتھ آپ کے بیش بہا خیالات کا ابلاغ ہم جیسے کم علموں تک بھی ہو سکے۔ اور آپ کی تحریر کا بنیادی مقصد کما حقہ پورا ہو سکے۔ امر واقعی یہ ہے کہ وہ تحریریں زیادہ دل نشین اور دیر پا ہوتی ہیں اور ان کی readability نسبتآ زیادہ ہوتی ہے جو عام فہم اور سلیس ہوتی ہیں۔
توقع رکھتا ہوں کہ آپ اس عاجز کی اس مخلصانہ جرآت کو مثبت انداز میں لیں گے۔
اچھا ہے دِل کے ساتھ رہے پاسبانِ عقل ۔۔۔۔۔۔۔ لیکن کبھی کبھی اِسے تنہا بھی چھوڑ دے:):)
 

آوازِ دوست

محفلین
اچھی بات ہے۔

لیکن تلمیذ بھائی کی بات کی تائید کروں گا۔

کبھی کبھی ہمارا بھی دل چاہتا ہے کہ ایک ڈبے میں بہت سارے مشکل الفاظ ڈال کر خوب ہلائیں اور پھر آنکھیں بند کرکے ایک اچھے سے پیراگراف میں جھونک دیں لیکن پھر خیال آتا ہے کہ کسی نے مطلب پوچھ لیا تو کیا ہوگا۔ :)
احمد صاحب کوئی مسئلہ ہی نہیں بس آپ کو ڈبہ ایک بار اور ہلانا پڑے گا اور پوچھنے والا پھر دیکھئے گا کِس رُخ بھاگتا ہے۔ :):):)
 
ایک ڈبے میں بہت سارے مشکل الفاظ ڈال کر خوب ہلائیں
ڈبے سے بچپن کے کچھ 'ڈبہ ہلا' واقعات یاد آگئے۔ :) گو ان کا برادرم عرفان سعید کی اس عمدہ پوسٹ سے کوئی تعلق نہیں، لیکن تذکرہ کیے دیتا ہوں۔ تمام احباب سے پیشگی معذرت

عید، شب برات کے موقع پر گھی کے خالی شدہ چھوٹے یا بڑے ڈبے میں سوراخ کر کے اندر کاربائیڈ کی ٹکیہ رکھ کر اسے نم کرنا ، زور زور سے ہلانا اور کسی کاغذ کو آگ لگا کر ڈرتے ڈرتے سوراخ کی طرف کرنا ۔۔۔ واللہ کیا زوردار دھماکہ ہوتا تھا ۔ باری باری سب بچے کرتے تو مقابلہ اس بات پر ہوتا کہ کس کے کیے دھماکے سے ڈبے کو سب سے زیادہ اونچائی حاصل ہوئی۔اور اس شب کے ونر کو 'ڈیکو مکھن ٹافی' انعام میں ملتی ۔

ایک صاحب سائیکل کے ہینڈل کے ساتھ ٹوکری لٹکانے والی جگہ پر آگ کی چھوٹی سی بھٹی جلائے 'چنا جور گرم' کی صدا لگاتے عموماً شام کو آیا کرتے تھے، ان سے جب چونی، اٹھنی کے چنا جور لیتے تو وہ چنے نکال کر ایک چھوٹے سے ڈبے میں ڈالتے اور پھر اس پر مصالحہ ڈال کر خوب ہلاتے اور ساتھ کچھ گیت بھی گاتے۔ وہ منظر دیکھنے لائق ہوتا تھا۔

پھر جامن بیچنے والا سخت گرم دوپہروں میں ایک ڈبے میں کچھ جامن ڈال کر 'کالے کالے شا جامنو' کی صدا اپنی بھاری بھار کم آوازمیں لگاتا اور ڈبے کو زور زور سے ہلاتا تو ہمارا عموماً یہ مطالبہ ہوتا کہ 'چاچا جی! اک واری فیر' کہ ڈبہ ہلانے اور کالے کالے شا جامنو کی صدا ایک عجیب ہی ترنم لیے ہوتی تھی، جسے سننے اور دیکھنے کا لطف شاید کسی عمدہ سے گانے کو سننے دیکھنے سے بھی کہیں زیادہ تھا۔
 

محمداحمد

لائبریرین
ڈبے سے بچپن کے کچھ 'ڈبہ ہلا' واقعات یاد آگئے۔ :) گو ان کا برادرم عرفان سعید کی اس عمدہ پوسٹ سے کوئی تعلق نہیں، لیکن تذکرہ کیے دیتا ہوں۔ تمام احباب سے پیشگی معذرت

عید، شب برات کے موقع پر گھی کے خالی شدہ چھوٹے یا بڑے ڈبے میں سوراخ کر کے اندر کاربائیڈ کی ٹکیہ رکھ کر اسے نم کرنا ، زور زور سے ہلانا اور کسی کاغذ کو آگ لگا کر ڈرتے ڈرتے سوراخ کی طرف کرنا ۔۔۔ واللہ کیا زوردار دھماکہ ہوتا تھا ۔ باری باری سب بچے کرتے تو مقابلہ اس بات پر ہوتا کہ کس کے کیے دھماکے سے ڈبے کو سب سے زیادہ اونچائی حاصل ہوئی۔اور اس شب کے ونر کو 'ڈیکو مکھن ٹافی' انعام میں ملتی ۔

ایک صاحب سائیکل کے ہینڈل کے ساتھ ٹوکری لٹکانے والی جگہ پر آگ کی چھوٹی سی بھٹی جلائے 'چنا جور گرم' کی صدا لگاتے عموماً شام کو آیا کرتے تھے، ان سے جب چونی، اٹھنی کے چنا جور لیتے تو وہ چنے نکال کر ایک چھوٹے سے ڈبے میں ڈالتے اور پھر اس پر مصالحہ ڈال کر خوب ہلاتے اور ساتھ کچھ گیت بھی گاتے۔ وہ منظر دیکھنے لائق ہوتا تھا۔

پھر جامن بیچنے والا سخت گرم دوپہروں میں ایک ڈبے میں کچھ جامن ڈال کر 'کالے کالے شا جامنو' کی صدا اپنی بھاری بھار کم آوازمیں لگاتا اور ڈبے کو زور زور سے ہلاتا تو ہمارا عموماً یہ مطالبہ ہوتا کہ 'چاچا جی! اک واری فیر' کہ ڈبہ ہلانے اور کالے کالے شا جامنو کی صدا ایک عجیب ہی ترنم لیے ہوتی تھی، جسے سننے اور دیکھنے کا لطف شاید کسی عمدہ سے گانے کو سننے دیکھنے سے بھی کہیں زیادہ تھا۔

واہ واہ کیا بات ہے۔

مزے کی بات یہ ہے کہ بچپن میں یہ شغل ہم نے بھی کیا ہے۔ :)
 
واہ واہ کیا بات ہے۔

مزے کی بات یہ ہے کہ بچپن میں یہ شغل ہم نے بھی کیا ہے۔ :)
واہ۔
پتہ نہیں آج کل کے بچے کچھ ایسا کر پاتے ہیں یا نہیں۔
ویسے تو چائنہ والوں کی چھوٹی چھوٹی 'پِڑپِڑیاں' (اصل نام پتہ نہیں کیا ہے) گلی محلے کی دکانوں پر ملتی ہیں۔ ماچس سے رگڑیں اور پھینک دیں۔
 
Top