علامہ اقبال اور قائد کا پاکستان

ظفری

لائبریرین
میں نے فلسفہ اور تاریخ پر نظریہ اور پاکستان کے حوالے سے کچھ دھاگے پیش کیئے تھے ۔ آج یہ وڈیو دیکھی تو پھر وہی مضامین ذہن میں تازہ ہوگئے۔ پھر سوچ میں پڑگیا کہ 1947 کا پاکستان کہاں رہ گیا ۔ آج ہماری جو حالت ہے ۔ کیا ہم اس سے بھی بدتر حالت میں پاکستان بننے سے پہلے تھے ۔ جواب اگر " نہیں " میں ہے تو کیا ہم یہ سوچ سکتے ہیں کہ پھر ہماری حالت ایسی کیوں ہے ۔
یہ وڈیو تو صرف ایک نمونہ ہے ۔ وطنِ عزیز میں رہنے والے دوستوں نے تو اس سے بھی برے اور مایوس کُن مناظر دیکھ رکھے ہونگے ۔ لیکن میں تو یہ ویڈیو دیکھ کر ہی اپنی آنکھیں نم ہونے سے روک نہیں سکا ۔ ایک بات بہت واضع ہے کہ ہم ہمیشہ Non Issues پر اپنی جان تک مار دیتے ہیں ( ایسے کئی مظاہرے اس محفل پر بھی مختلف دھاگوں کی صورت میں بکھرے پڑے ہوئے ہیں ) مگر پتا نہیں کب ہم ان Real Issues کی طرف سوچیں گے جس کی وجہ سے ہمارا ملک اس قدر بدحالی کا شکار ہے ۔


[youtube]http://www.youtube.com/watch?v=Moq0Z-R3pjg[/youtube]​
[/QUOTE]
 

فاتح

لائبریرین
بہت شکریہ ظفری بھائی! بہت بہت شکریہ!
یہ نظم دیکھ کر الفاظ ذہن کا ساتھ چھوڑ گئے ہیں کیا لکھوں۔
 

محسن حجازی

محفلین
ملک کے حالات تو آپ سب کے سامنے ہی ہیں۔ واضح اور صریح بات یہ ہے کہ ہم برطانوی غلامی سے امریکی غلامی میں آ گئے ہیں۔۔۔۔ دوسری طرف عوامی مزاحمت نام کو نہیں۔ کچھ وکیل چیخ چلا رہے ہیں یا صرف ایک آدھا سیاستدان۔

مجھے ایرانی صدر کے ایک امریکی یونیورسٹی میں خطاب کے دیکھنے اور سننے کے بعد امریکہ کے بارے میں اپنی رائے بدلنی پڑی۔۔۔ یہ بدمعاش اور غنڈہ گرد لوگ ہیں جو ہمارے ہی لوگوں میں سے بھاڑے کے ٹٹو لے کر ہمیں پر حکمرانی کر رہے ہیں۔۔۔۔

جب تک لوگوں کے اپنے ہاتھ میں حکومت نہیں آئے گی تب تک کچھ بہتر نہیں ہو گا۔

اگر یہ بھی نان ایشو ہے تو پھر شاید کوئی ایشو ہے ہی نہیں۔
 

ابوشامل

محفلین
واقعی فاتح بھائی! کہنے کے لیے کچھ نہیں، نجانے کیوں آنکھیں آبدیدہ ہو جاتی ہیں۔ قائد اور اقبال کا خواب تو ایک اسلامی فلاحی ریاست کا تھا اور ہم نے اسلام کو گھاس ڈالی نہ فلاحی ریاست کا خواب پورا کر سکے تاہم یہ ایک معجزہ ہی ہے کہ اتنے دشمن ہونے کے باوجود یہ ریاست اپنا ظاہری وجود آج تک قائم رکھے ہوئے ہے۔ لیکن اب عوام کا جاگنا ضروری ہے، اتنے عرصے تک خواب غفلت میں رہنے کے باوجود یہ توقع رکھنا عبث اور یہ دعوی کرنا خام خیالی ہے کہ پاکستان قیامت تک قائم رہے گا۔ نصف ملک تو ہم ویسے ہی کھو چکے خدارا! اب ایسا سانحہ دوبارہ رونما ہونے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔
ظفر بھائی! پہلی بار یہ نظم تب سنی تھی جب عمر 7 یا 8 سال تھی ، اس عمر میں اس بارے میں کیا سوچا جا سکتا تھا؟ لیکن آج سن کر ایک احساس جاگا ہے۔
 

ابوشامل

محفلین
لیکن یہ بات بھی اپنے ذءنوں میں واضح رکھیں کہ ہمارا اصل مسئلہ قیادت کا فقدان ہے اور میں یہ بات کئی جگہ کہہ چکا ہوں کہ ہم دراصل دھکا اسٹارٹ قوم ہیں اور اگر دھکا لگانے والا کوئی حقیقی رہنما ہمیں مل جاتا ہے تو ہم وہ کر دکھاتے ہیں جو دنیا میں کوئی نہیں کر سکتا، قائد اعظم کی ولولہ انگیز قیادت ہی قیام پاکستان کا واحد محرک تھی، ورنہ مسلمانان ہندوستان اتنی کثیر تعداد اور لاکھ کوشش کے باوجود اپنا الگ وطن حاصل نہ کرپاتے۔ اور اب بھی اگر ہمیں کوئی ایسا رہنما مل جائے جو گفتار کے بجائے کردار کا غازی ہو تو، یقین جانیں پاکستان زمین پر جنت بن سکتا ہے۔ لیکن کیا ہم انتظار ہی کرتے رہیں گے؟ اس سوال کا جواب ڈھونڈنا ضروری ہے۔
 
Top