عطر چھڑکا ہے کس نے گلشن میں ۔۔۔۔ بنتِ مجتبیٰ مینا

ام اویس

محفلین
عطر چھڑکا ہے کس نے گلشن میں
کون یوں مشکبار ہے توبہ

موسم گل کی مچ رہی ہے دھوم
کیا ہوائے بہار ہے توبہ

کتنا مہنگا ہے ایک اک لمحہ
زندگی مستعار ہے توبہ

عارض گُل پہ کتنے آنسو ہیں
حسن یوں اشکبار ہے توبہ

نغمۂ عشق چھیڑنے کو فضا
کس قدر بے قرار ہے توبہ
 
Top