عراقی شہرسماوا میں کار بم دھماکے، 33 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی

عراقی شہرسماوا میں کار بم دھماکے، 33 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی

02 مئی 2016 (09:34)
بغداد(ویب ڈیسک) عراق کے جنوبی شہر سماوا میں 2 بم دھماکوں کے نتیجے میں 33 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عراق کے دارالحکومت بغداد سے 230 کلو میٹر دور سماوا شہر کے انتہائی مصروف علاقے میں 2 کار بم دھماکوں کے نتیجے میں 33 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے. پولیس کے مطابق پہلا کار بم دھماکا بس اسٹیشن کے قریب ہوا اور 5 منٹ کے وقفے سے 400 میٹر فاصلے پر ایک اور کار میں زور دار دھماکا ہوا جس کے باعث ہلاکتیں ہوئیں جب کہ دھماکوں کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ عراق میں ایک مرتبہ پھر تشدد کی لہر میں تیزی دیکھی جارہی ہے اور گزشتہ روز دارالحکومت بغداد میں کار بم
دھماکے کے نتیجے میں 23 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
http://dailypakistan.com.pk/international/02-May-2016/374541
عراق: خود کش حملوں میں 33 افراد ہلاک

http://www.dawnnews.tv/news/1036677/
 
خودکش حملے،دہشت گردی اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے اور قران و حدیث میں خودکشی کی سختی سے ممانعت کی گئی ہے. بے گناہ اور معصوم لوگوں کے قتل کی اسلام میں ممانعت ہےاور اسلام کسی بھی انسان کے ناحق قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتا ہے۔داعش خوارج قاتلوں ،جنونی ،انسانیت کے قاتل اور ٹھگوں کا گروہ ہے جو اسلام کی کوئی خدمت نہ کر رہاہے بلکہ مسلمانوں اور اسلام کی بدنامی کا باعث ہے اور مسلمان حکومتوں کو عدم استحکام میں مبتلا کر رہا ہے۔ داعش کے مظالم کے سامنے ہلاکو اور چنگیز خان کے مظالم ہیچ ہیں۔داعش کے پیروکار ایسے نظریے کے ماننے والے ہیں جس کی مسلم تاریخ میں مثال نہیں ملتی، داعش کے ارکان کا تعارف صرف یہی ہے کہ وہ ایسے مجرم ہیں جو مسلمانوں کا خون بہانا چاہتے ہیں۔​
 
Top