عبید الرحمٰن عبید کی ایک خوبصورت دعا (مجھ پہ اے میرے خدا اور بھی احساں‌ کر دے)

ایم اے راجا

محفلین
مجھ پہ اے میرے خدا اور بھی احساں کر دے
ہیں جو بیمار سے چہرے انھیں شاداں کر دے

مثلِ حشراتِ زمیں یوں نہ بنا ان کو خدا
تو نے انسان بنایا ہے تو انساں کر دے

میرے مالک تری قدرت ہے ہر شے کو محیط
تو جو چاہے کسی ما یوس کو حیراں کر دے

تو ہی مظلوم کی طاقت، تو ہی بے بس کا یقیں
ہر دکھی دل کے لیئے راحتیں ارزاں کر دے

تو جو چاہے تو سمندر بھی ہو کوزے میں نہاں
تو جو چاہے کسی قطرے کو بھی طوفاں کر دے

نور ہی نور ہے تو، نور اعلٰی نور ہے تو
شب گزیدوں کے لیئے صبح کا امکاں کر دے

تلخیِ زیست کے کچھ گھونٹ تو شیریں ہوں عبید
چند سانسیں تو غریبوں پہ بھی آساں کر دے

عبید الرحمٰن عبید کی کتاب " جب زرد ہو موسم اندر کا" سے انتخاب۔
 

مرک

محفلین
مجھ پہ اے میرے خدا اور بھی احساں کر دے
ہیں جو بیمار سے چہرے انھیں شاداں کر دے

مثلِ حشراتِ زمیں یوں نہ بنا ان کو خدا
تو نے انسان بنایا ہے تو انساں کر دے

میرے مالک تری قدرت ہے ہر شے کو محیط
تو جو چاہے کسی ما یوس کو حیراں کر دے

تو ہی مظلوم کی طاقت، تو ہی بے بس کا یقیں
ہر دکھی دل کے لیئے راحتیں ارزاں کر دے

تو جو چاہے تو سمندر بھی ہو کوزے میں نہاں
تو جو چاہے کسی قطرے کو بھی طوفاں کر دے

نور ہی نور ہے تو، نور اعلٰی نور ہے تو
شب گزیدوں کے لیئے صبح کا امکاں کر دے

تلخیِ زیست کے کچھ گھونٹ تو شیریں ہوں عبید
چند سانسیں تو غریبوں پہ بھی آساں کر دے

عبید الرحمٰن عبید کی کتاب " جب زرد ہو موسم اندر کا" سے انتخاب۔
آمین ثم آمین:cry:
 
Top