عادت کون سی اپنائی جائے

راجہ صاحب

محفلین
ماہرین کا کہنا ہے کہ والدین اپنے بچوں پر مناسب توجہ نہیں دیتے ۔ ان کے ساتھ ہمدردانہ اور دوستانہ تعلقات استوار نہیں کرتے یا بلاوجہ ڈانٹ ڈپٹ کرتے ہیں تو بچہ جوابی طور پر اپنے غصے اور دبے جذبات کا اظہار ایسی حرکت سے کرے گا جو برائی کے ذمرے میں آتی ہے ۔

لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ والدین اپنی اولاد کی غلطیوں پر پردہ ڈالیں بلکہ ماہرین کی نظر میں والدین کی جانب سے غصے کا اظہار بھی ضروری ہوتا ہے تاکہ بچے کو اپنی غلطی کا احساس بھی ہو اور والدین کی ناراضگی کا خوف بھی ۔

لیکن والدین کو سمجھ بوجھ سے کام لیتے ہوئے بچے کا دھیان بٹانے کی کوشش کرنی چاہیے ۔ والدین کے مچبت روئیے کی بدولت بچے مطمئن اور Relex نظر آتے ہیں ۔ ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ والدین کو چاہیئے کہ بچے کے منفی رویئے کے اظہار پر سب کے سامنے اسے سرزنش نہ کریں بلکہ اکیلے میں اسے سمجھانے کی کوشش کریں ۔ ایسا کرنے سے بچہ اپنے جذبات کا اظہار کر دے گا اور اسے یہ احساس بھی ہو جائے گا کہ اس عادت سے اس کی شخصیت کیسے متاثر ہو رہی ہے۔
 

راجہ صاحب

محفلین
عام طور پر ایک سال سے پانچ سال کے بچے ناسمجھ ہوتے ہیں لیکن عمر کے اس ابتائی دور میں وہ بہت سی باتیں سیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ اور یہی عمر ان کی عادات کو پختہ کرنے میں نمایاں رہتی ہیں ۔ اس لئے والدین کو تجویز کیا جاتا ہے کہ اس دوران بچے میں بری عادات کو اجاگر کیا جائے ۔

مثال کے طور پر اگر بچہ کسی کو کاٹے تو آپ اسے یہ احساس دلا سکتے ہیں کہ کاٹنے سے کسی کو کتنی تکلیف ہوتی ہے ۔ اس طرح انگوٹھا چوسنے سے دوسرے بچوں میں اسکا مزاق اڑایا جا سکتا ہے ۔ اگر بچہ کوئی چیز غصے سے پھینکتا ہے تو اسے چوٹ لگنے کا احساس دلانا آسان ہوتا ہے ۔

اکثر ایسا ہوتاہے کہ والدین بچوں کے ساتھ وقت گزارنے کی بجائے ان کی خواہشات پوری کرنے کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں والدین کا یہ رویہ سراسر غلط ہے جو بچوں کو ضدی اور خودسر بنا دیتا ہے نفسیاتی ماہرین کے مطابق والدین کو تما بچوں سے یکساں سلوک کرنا چاہیئے تا کہ کسی بچے میں احساس کمتری پیدا نہ ہو اور نہ ہی وہ اس کے اظہار کے لئے غلط حرکات کرنے کا مرتکب ہو ۔

بچوں میں پیار و محبت اجاگر کریں اچھی کہانیوں کے ذریعے مفید باتیں بتائیں ۔ بڑوں کا احترم کرنے اور ان کا کہنا ماننے خود مثالی کردار ادا کریں تاکہ آُپ کو دوسروں کے سامنے اپنے بچے کی عادات کی بدولت شرمندہ نہ ہونا پڑے ۔
 
Top