سعود عثمانی طفلِ نو جاگے' پیرِ شب سو جائے۔ سعود عثمانی

تازہ غزل.
. ..........
.
طفلِ نو جاگے' پیرِ شب سو جائے
کوئی مل جائے اور کوئی کھو جائے

یہ محبت ہے یا مقدر ہے
ہونا بس میں نہ ہو ' مگر ہو جائے

تو نہیں ' تیرا عشق مسئلہ ہے
چاہے یہ عشق لمحہ بھر کو جائے

کتنی زرخیز ہے یہ تیرگی بھی
جو بھی چاہے وہ روشنی بو جائے

گاچنی ملتا حافظہ میرا
جانے کب میری تختیاں دھو جائے

حوصلہ دے رہی ہے تنہائی
کوئی جاتا ہے چھوڑ کر تو جائے

موت کتنی بڑی سہولت ہے
ہر کوئی اپنا اپنا غم رو جائے

دل میں اک رنج مستقل ہے سعود
جس طرح شعلہ منجمد ہوجائے.

(سعود عثمانی )
 
Top