جاسمن

لائبریرین
دے کوئی طبیب آ کے ہمیں ایسی دوا بھی
لذت بھی رہے درد کی، مل جائے شفا بھی

اک ادا سے دل چھلنی، اک ادا تسلی کی
یارِ من ستمگر بھی، یارِ مَن مسیحا بھی

مومن خان مومن
 

جاسمن

لائبریرین
دکھے دلوں پہ جو پڑ جائے وہ طبیب نظر
تو باغ دل میں بھی آ جائیں عندلیب نظر
اجمل صدیقی
 

جاسمن

لائبریرین
طبیب دیکھے تو اک پل میں سنبھل جاؤں گا
مریضِ عشق ہوں، شفا کا تو میں طلبگار نہیں

قائم کاظمی
 
محفل فورم صرف مطالعے کے لیے دستیاب ہے۔
Top