طاہر القادری کا نوٹ پر " گو نواز گو " نعرہ لکھنے کی مہم واپس لینے کا اعلان

عزیزامین

محفلین
بھیا۔۔۔۔ سرزمین بے آئین۔۔۔ پاکستان کا سوتیلہ "نیم صوبہ" گلگت بلتستان ۔۔۔ کے شہر سکردو سے۔۔۔ جہاں کے آباواجداد نے ان علاقوں کو ڈوگرہ راج سے اپنی مدد آپ کے تحت آزاد کرکے بغیر کسی شرط کے پاکستان کے ساتھ الحاق کیا تھا۔۔۔
جس کی سزا آج تک ہمیں دی جارہی ہے۔۔۔۔ حقوق نام کی کوئی چیز نہیں۔۔۔ دوسرے درجے کے شہری ہیں ہم۔۔۔
مجھے اس بات کا پتہ نہیں تھا میں سمجھتا تھا یہ بھی مکمل پاکستان کا حصہ ہے
 

حسیب

محفلین
عزیز امین بھیا۔۔۔ ہم کس کو ووٹ دیں۔۔ پاکستانیوں نے تو ہمیں ووٹ کے حق سے آزادی کے بعد سے لے کر اب تک محروم ہی رکھا ہوا ہے۔
گلگت بلتستان کے لیے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں کوئی نمائندگی نہیں۔۔۔ ہم تو پاکستان کے سوتیلے بیٹے ہیں۔۔۔ کہتے ہیں ہمیں ووٹ کا حق دینے سے کشمیر کاز کو نقصان پہنچے گا۔
جبکہ مقابل میں ہندوستان نے مقبوضہ کشمیر اور کارگل لداخ کے لوگوں کو تمام سہولیات سمیت ووٹ اور نمائندگی کا حق دیا ہوا ہے۔۔۔ وہ لوگ حق دیں تو ان کی طرف سے کاز کو نقصان نہیں پہنچتا۔۔۔
پورے گلگت بلتستان کا تعلق پاکستان کے ساتھ اک وفاقی وزیر "وزیر امور کشمیر" کے ساتھ جڑا ہوتا ہے۔۔۔ اور اک حساب سے وہ سیاہ وسفید کا مالک ہوتا ہے۔۔۔
آزاد کشمیر جیسا سیٹ اپ بھی ہمیں دیتے تو اک حد تک حقوق کی تلافی ہوجاتی۔۔۔۔
بہر حال اگلے سال یہاں الیکشن ہے۔۔۔ دیکھتے ہیں۔۔۔ اپنے حلقے کے امیدواروں کو دیکھ کر فیصلہ کرنا پڑے گا۔۔۔ روایتی پارٹیز سے تو لوگ بہت تنگ ہیں۔۔۔ کچھ نیا ہونا چاہیے۔
یہ پہلا الیکشن ہو گا؟؟؟
پہلے جو وزیر اعلیٰ کا انتخاب ہوا تھا وہ کس بنیاد پہ تھا؟؟؟
 

حسینی

محفلین
یہ پہلا الیکشن ہو گا؟؟؟
پہلے جو وزیر اعلیٰ کا انتخاب ہوا تھا وہ کس بنیاد پہ تھا؟؟؟
نہیں جناب۔۔۔۔ پہلے بھی الیکشن ہوتے رہے ہیں۔۔ یہاں گلگت بلتستان کی اپنی اک کونسل ہے۔۔۔ نام کا وزیر اعلی بھی ہے۔۔۔ اور گورنر بھی۔۔۔ لیکن حقوق اور اختیارات برائے نام۔
این ایف سی ایوارڈ میں کوئی حصہ نہیں۔۔۔ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں کوئی نمائندگی نہیں۔۔۔۔ ہمارے لیے اکثر قانون وہی پاس کرتے ہیں جو ہمارے نمائندے ہے ہی نہیں۔۔۔ جن کو ہم ووٹ دے ہی نہیں سکتے۔
قدرتی وسائل، معدنیات، دریا اور پانی اور مختلف پھلوں سے مالا مال یہ قطعہ ارضی دنیا کے خوبصورت ترین علاقوں میں بھی اس کا شمارہوتاہے۔۔۔ جبکہ کے ٹو اور دیوسائی پاکستان کے لیے قمیتی اساسے ہیں۔
لیکن ہمارے حکمرانوں کے اپنے جھگڑے اور کاروبار ختم ہوں تو دور دراز کے علاقوں کے فلاح وبہبود کی کوئی بات ہوگی نا۔۔
 
Top