طاہرالقادری کا سو فیصد سچ!!!

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
زبردست اور شاندار :D
ویسے آپ کی ”اطلاع“ کے لئے عرض ہے کہ کم و بیش یہ سارے فرقہ وارانہ نام (چند ایک کے سوا) ان فرقوں سے وابستہ لوگوں نے خود اپنے لئے پسند اور منتخب کئے ہیں۔ اور اس سے وابستگی کو اپنے لئے باعث افتخار جانتے ہیں، نہ کہ باعث عار۔:D آپ ایک گلاس ٹھنڈا پانی پی کراس فہرست میں مزید بہت سا اضافہ کرسکتے ہیں، جیسے :)
میں بوہری ہوں
میں آغا خانی ہوں
میں سنی ہوں
میں بہائی ہوں
میں نصرانی شیعہ ہوں۔
میں احمدی (لاہوری گروپ) ہوں
میں مقلد ہوں
میں غیر مقلد ہوں
میں حنفی ہوں
میں مالکی ہوں
میں یہ ہوں
میں وہ ہوں
اور یہ سب لوگ اپنے ان ”فرقہ وارانہ مذہبی ناموں“ کو فخریہ اپنی بنیادی شناخت بتلاتے ہیں، یہ اُن پر کوئی ”تہمت“ نہیں ہے :) ۔ جبکہ اللہ نے اپنے ماننے والوں کے لئے ”مسلم“ نام اور جملہ انسانوں کے لئے فرقوں سے پاک دین ”اسلام“ کو پسند کیا۔ یہ احقر اللہ کا ایک انتہائی گنہگار بندہ ہے، لیکن خود کو مسلمان کی شناخت کے طور پر پیش کرنے میں فخر محسوس کرتا ہے۔ ویسے ہی جیسے کہ ایک سنی، شیعہ، احمدی، دیوبندی، اہل حدیث وغیرہ اپنی اپنی شناخت پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ آپ کے ”طنزیہ اعتراض“ پر مجھ سمیت ان میں سے کوئی بھی اپنی شناخت تبدیل نہیں کرے گا۔ خواہ آپ خوش ہوں، ناراض ہوں ۔ ۔ ۔ کباب ہوں :p
وَٱعۡتَصِمُواْ بِحَبۡلِ ٱللَّهِ جَمِيعً۬ا وَلَا تَفَرَّقُواْ‌ۚ (سُوۡرَةُ آل عِمرَان ۔ 103)
سب مل کر اللہ کی (ہدایت کی) رسی (قرآن) کو مضبوط پکڑ لو اور فرقہ نہ بناؤ
میری پوسٹ تو ایک لال بجھکڑ کے حوالے سے تھی۔۔آپ اگر نے اس پوسٹ کا مصداق اپنے آپ کو قرار دیا یہ آپکا حسنِ ظن ہے (لال بجھکڑ کے بارے میں ) خوامخواہ پریشان نہ ہوں۔ میں نے آپکا نام تک نہیں لیا ، نہ ہی اپکی پوسٹ کے اقتباس کے ساتھ اس پوسٹ کو لگایا اور نہ ہی آپ کو ٹیگ کیا۔
 
غزنوی صاحب، افسوس صد افسوس کہ آپ پیش کردہ ویڈیو کو عقیدت کی عینک لگا کر دیکھ رہے ہیں۔ اللہ آپ کو حریتِ فکر و نظر عطا فرمائے، آمین!
آپکو اس ویڈیو سے کیا سمجھ آیا ؟ عقیدت کی عینک میں نے نہیں لگائی ہوئی بلکہ شائد آپ اپنے کسی نامعلوم تعصب کی وجہ سے Objectively کوئی بات نہیں کر پارہے۔ آپ نے کیا صرف یہ ہے کہ ایک ایڈیٹڈ ویڈیو پوسٹ کردی اور بغیر تحقیق کئے فاسد نتائج اخذ کرلئیے۔ میں نے تو دونوں ویڈیوز کو بغور دیکھنے کے بعد انکا خلاصہ لکھا ہے اگر آپ اس سے اختلاف رکھتے ہیں تو اپنا پوائنٹ لکھ کر واضح کریں۔ میں نے تو واضح کردیا :)
 
نظامی صاحب، آپ کی پیش کردہ ویڈیو ڈاکٹر صاحب کو بری کروانے کی بجائے انہیں ایک بار پھر کٹہرے میں کھڑا کررہی ہے۔ مجھے آپ کے ان کا حامی ہونے پر ہرگز ہرگز کوئی اعتراض نہیں اور نہ ہی کبھی ہوسکتا ہے۔ کسی بھی نقطہء نظر کو اپنانے میں آپ اتنے ہی آزاد ہیں جتنا کوئی بھی دوسرا شخص۔
میں نے جو ویڈیو پیش کی تھی اور اس کے بعد میری اور zeesh بھائی کی طرف سے یہاں جو دو مکمل انٹرویو پیش کئے گئے، ان کا مقصد صرف یہ تھا کہ تقلید بھی آنکھیں کھول کر کی جائے تو بہتر ہے کہ اندھی تقلید نجات کی بجائے فساد کا سبب بنتی ہے۔ آپ ایک بالغ اور سمجھدار انسان ہیں، سو یہ فیصلہ آپ کا ہے کہ آپ کیا کرنا چاہتے ہیں!​
بھیا آپ نے کلپ لگایا جس میں امام اعظم ابو حنیفہ کے موقف کو ڈاکٹر صاحب کا موقف بنا کر پیش کیا گیا اور بعد میں ڈاکٹر صاحب کے اپنے موقف سے اس کا تضاد ثابت کر دیا۔​
میں نے پورا جملہ آپ کو سنا دیا کہ ڈاکٹر صاحب نے اپنا موقف نہیں بیان کیا کہ غیر مسلموں، یہودیوں اور اقلیتوں پر اس کا اطلاق نہیں ہوتا، بلکہ یہ موقف امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا ہے۔ اب آپ اپنی ویڈیو کے فیک ہونے کی تصدیق نہ کریں تو اس میں کیا کیا جا سکتا ہے۔​
اس ویڈیو سے آپ کے ویڈیو کا غلط ہونا ثابت بھی ہو گیا اور آپ ابھی تک اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں بڑے جگر گردے کی بات ہے جناب!​
 

یوسف-2

محفلین
میری پوسٹ تو ایک لال بجھکڑ کے حوالے سے تھی۔۔آپ اگر نے اس پوسٹ کا مصداق اپنے آپ کو قرار دیا یہ آپکا حسنِ ظن ہے (لال بجھکڑ کے بارے میں ) خوامخواہ پریشان نہ ہوں۔ میں نے آپکا نام تک نہیں لیا ، نہ ہی اپکی پوسٹ کے اقتباس کے ساتھ اس پوسٹ کو لگایا اور نہ ہی آپ کو ٹیگ کیا۔
اب آپ انشاپردازی:D نہ فرمائیں ۔
آپ جیسے کوئی تین ہزاری اسکورر محفلین کی مزید ”اطلاع“ کے لئے:p عرض ہے کہ کسی پوسٹ کو ”کوٹ کرنے“ یا اس کا جواب دینے کے لئے ان ”سارے لوازمات“ کا موجود ہونا ضروری نہیں ہے، جس کا آپ نے تذکرہ بڑے فخر سے کیا ہے:p ۔ شکر ہے کہ آپ مدیر یا مدیر اعلیٰ نہیں ہیں، وگرنہ ان ”لوازمات“ کے بغیرہر” کوٹ“ اور ہر ”جوابی مراسلہ“ کو خلاف ضابطہ بھی قرار دے سکتے تھے۔ :) حیرت ہے آپ نے ابھی تک ٹھندا پانی نہیں پیا۔ بھائی جلدی سے پانی پی لیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ سردیوں میں گو پیاس ”محسوس“ نہیں ہوتی، لیکن ڈی ہائیڈریشن کے اثرات ”نظر“ آنے لگتے ہیں۔ :)
 

یوسف-2

محفلین
اہل محفل کو خبردار کرتا چلوں کہ اپنے غزنوی جی کسی کے بھی عقیدت مند نہیں ہیں یہ بڑی پہنچی ہوئی سرکار ہیں۔
:haha: ”پیغام رسانی“ کا شکریہ :D بہت سوں کو معلوم ہے کہ غزنوی بھائی کا اپنا ذاتی ”آستانہ“ ہے اور وہ اپنے ہی عقیدت مند ہیں۔ :p
 
:haha: ”پیغام رسانی“ کا شکریہ :D بہت سوں کو معلوم ہے کہ غزنوی بھائی کا اپنا ذاتی ”آستانہ“ ہے اور وہ اپنے ہی عقیدت مند ہیں۔ :p
دراصل غزنوی جی حقیقت پسند انسان ہیں اور کسی بھی معاملے کو تعصب اور عقیدت اور فرقے کی عینک لگا کر نہیں دیکھتے ہیں۔ اور یہ بات تو ساری محفل جانتی ہے ایک آپ ہی بھولے بن رہے ہیں تو وہ ایک الگ بات ہے۔
پتہ پتہ بوٹا بوٹا حال غزنوی جی کا جانے ہے
جانے نہ جانے دونمبری یوسف نہ جانے محفل تو ساری جانے ہے۔
 
اگر آپ صحافت کی الف ب سے واقف ہوتے:D تو آپ کو بخوبی معلوم ہوتا کہ جس خبر کا آغاز (پ ر) سے ہوتا ہے، وہ اس اخبار کی ”اپنی خبر“ نہیں ہوتی بلکہ متعلقہ فرد یا ادارے کی جاری کردہ لفظ بہ لفظ خبر یعنی پریس ریلیزہوتی ہے۔ سچ ہے کہ بے خبری کے بھی اپنے مزے ہوتے ہیں آپ بھی اس کے مزے لیجئے :bee:
پس نوشت: جس خبرپر آپ ”معترض“ ہیں، وہ پاکستان کے تمام اخبارات میں شائع ہوئی ہوگی۔ فرق صرف یہ ہوگا کہ کسی نے خبر کو نمایاں کر کے شائع کیا ہوگا اور کسی نے اندرونی صفحات میں خبروں کے اندر ”چھُپا“ کر۔:)
یوسف ٹو بھیا!میں آپ کا مزاج سمجھ گیا ہوں اب آپ اپنے موقف کے ساتھ سلامت رہیں، خوش رہیں، جیتے رہیں۔ ہماری طرف سے لمبی عمر کی دعائیں۔
 

عاطف بٹ

محفلین
آپکو اس ویڈیو سے کیا سمجھ آیا ؟ عقیدت کی عینک میں نے نہیں لگائی ہوئی بلکہ شائد آپ اپنے کسی نامعلوم تعصب کی وجہ سے Objectively کوئی بات نہیں کر پارہے۔ آپ نے کیا صرف یہ ہے کہ ایک ایڈیٹڈ ویڈیو پوسٹ کردی اور بغیر تحقیق کئے فاسد نتائج اخذ کرلئیے۔ میں نے تو دونوں قویڈیوز کو بغور دیکھنے کے بعد انکا خلاصہ لکھا ہے اگر آپ اس سے اختلاف رکھتے ہیں تو اپنا پوائنٹ لکھ کر واضح کریں۔ میں نے تو واضح کردیا :)
ایڈیٹڈ ویڈیو تو وہ بھی ہے جو ابھی شعبان نظامی نے یہاں شیئر کی تھی مگر اس کی ایڈیٹنگ پر آپ کو کوئی اعتراض اس لئے نہیں کیونکہ وہ آپ کے نظریات سے مطابقت رکھتی ہے۔ آپ بتائیے کہ یہ دوہرا معیار کس لئے؟
آپ کی اطلاع کے لئے عرض کرتا چلوں کہ میں نے جو ایڈیٹڈ ویویڈ پیش کی تھی بعد میں وہ مکمل انٹرویو بھی ڈھونڈ کر یہاں سب کے سامنے لے آیا تھا۔ آپ دیکھنا نہ چاہیں تو اور بات ہے۔
حضور، میرے پیش کردہ ’فاسد نتائج‘ بہت ہی واضح اور مدلل ہیں اور افسوس کہ آپ کا ’مصلح خلاصہ‘ آپ کے شیخ کی باتوں اور تاویلات کی طرح الجھا ہوا اور مبہم ہے۔
آپ اس ویڈیو کو دوبارہ دیکھ لیجئے اور جو دو مکمل انٹرویوز پیش کئے گئے ہیں ان کو بھی دیکھئے اور پھر کھلے دل سے بیٹھ کر حقائق کے بارے میں سوچیے۔
آپ نقطہء نظر جو بھی رکھیں مجھے اس پر اعتراض نہیں مگر یہ یاد رکھئے کہ بےجا تعصب کی طرح اندھی عقیدت بھی فکر کی موت ہے۔
 
ایڈیٹڈ ویڈیو تو وہ بھی ہے جو ابھی شعبان نظامی نے یہاں شیئر کی تھی مگر اس کی ایڈیٹنگ پر آپ کو کوئی اعتراض اس لئے نہیں کیونکہ وہ آپ کے نظریات سے مطابقت رکھتی ہے۔ آپ بتائیے کہ یہ دوہرا معیار کس لئے؟
آپ کی اطلاع کے لئے عرض کرتا چلوں کہ میں نے جو ایڈیٹڈ ویویڈ پیش کی تھی بعد میں وہ مکمل انٹرویو بھی ڈھونڈ کر یہاں سب کے سامنے لے آیا تھا۔ آپ دیکھنا نہ چاہیں تو اور بات ہے۔
حضور، میرے پیش کردہ ’فاسد نتائج‘ بہت ہی واضح اور مدلل ہیں اور افسوس کہ آپ کا ’مصلح خلاصہ‘ آپ کے شیخ کی باتوں اور تاویلات کی طرح الجھا ہوا اور مبہم ہے۔
آپ اس ویڈیو کو دوبارہ دیکھ لیجئے اور جو دو مکمل انٹرویوز پیش کئے گئے ہیں ان کو بھی دیکھئے اور پھر کھلے دل سے بیٹھ کر حقائق کے بارے میں سوچیے۔
آپ نقطہء نظر جو بھی رکھیں مجھے اس پر اعتراض نہیں مگر یہ یاد رکھئے کہ بےجا تعصب کی طرح اندھی عقیدت بھی فکر کی موت ہے۔
پیارے بٹ صاحب۔۔۔آپ شائد بات کو سمجھے نہیں۔ میں نے عرض کیا ہے کہ آپکی ، زیش بھائی کی اور شعبان نظامی صاحب کی پوسٹ کی ہوئی ویڈیوز کو دیکھ کر میں نے جو نتائج اخذ کئے (یا میری ناقص فہم میں جو کچھ آیا) وہ میں نے لکھ کر یہاں دو عدد مراسلوں میں نمبروار بیان کردئیے ہیں۔ اگر آپ ان نتائج سے متفق نہیں ہیں تو نمبروار ہی لکھ کر اس پوائینٹ کو رد کیجئے۔۔جیسا کہ دستور ہے۔ بار بار یہی کہے جانا کہ جی ویڈیو دیکھ کر کچھ اور ثابت ہو رہا ہے، یہ Objective طریقہ نہیں ہے بحث کرنے کا۔ امید ہے کہ میری اتنی سی بات تو آپ بھی سمجھ ہی گئے ہونگے۔ :)
دوسری بات یہ ہے کہ آپ مجھے ڈاکٹر صاحب کے مریدین میں زبردستی شامل نہ کریں ۔ شکریہ
 
ایڈیٹڈ ویڈیو تو وہ بھی ہے جو ابھی شعبان نظامی نے یہاں شیئر کی تھی مگر اس کی ایڈیٹنگ پر آپ کو کوئی اعتراض اس لئے نہیں کیونکہ وہ آپ کے نظریات سے مطابقت رکھتی ہے۔ آپ بتائیے کہ یہ دوہرا معیار کس لئے؟
آپ کی اطلاع کے لئے عرض کرتا چلوں کہ میں نے جو ایڈیٹڈ ویویڈ پیش کی تھی بعد میں وہ مکمل انٹرویو بھی ڈھونڈ کر یہاں سب کے سامنے لے آیا تھا۔ آپ دیکھنا نہ چاہیں تو اور بات ہے۔
حضور، میرے پیش کردہ ’فاسد نتائج‘ بہت ہی واضح اور مدلل ہیں اور افسوس کہ آپ کا ’مصلح خلاصہ‘ آپ کے شیخ کی باتوں اور تاویلات کی طرح الجھا ہوا اور مبہم ہے۔
آپ اس ویڈیو کو دوبارہ دیکھ لیجئے اور جو دو مکمل انٹرویوز پیش کئے گئے ہیں ان کو بھی دیکھئے اور پھر کھلے دل سے بیٹھ کر حقائق کے بارے میں سوچیے۔
آپ نقطہء نظر جو بھی رکھیں مجھے اس پر اعتراض نہیں مگر یہ یاد رکھئے کہ بےجا تعصب کی طرح اندھی عقیدت بھی فکر کی موت ہے۔
شاید آپ دونوں ویڈیوز کا فرق نہیں سمجھ پائے سادہ مثال سمجھیں مثلا میں کہتا ہوں ’’کوئی معبود نہیں سوائے اللہ کے۔‘‘
آپ میرے جملے کی سینس کو تبدیل کر دیں اور صرف اتنا ٹکڑا اٹھا لیں کہ شعبان نظامی کہہ رہا ہے ’’ کوئی معبود نہیں‘‘ اس نے کفر کر دیا اور خوب ہلا غلا کریں۔ تو کیا آپ نے میرے ساتھ اور میرے جملے کے ساتھ انصاف کیا۔ بالکل یہی حال آپ نے ڈاکٹر صاحب کے جملے کا کیا۔ اب میں نے پورا جملہ سنا دیا تو بجائے تسلیم کرنے کے آپ ۔۔۔۔۔۔۔کچھ نہیں کہتا
شکایت ہو گی!:)
 

متلاشی

محفلین
دراصل غزنوی جی حقیقت پسند انسان ہیں اور کسی بھی معاملے کو تعصب اور عقیدت اور فرقے کی عینک لگا کر نہیں دیکھتے ہیں۔ اور یہ بات تو ساری محفل جانتی ہے ایک آپ ہی بھولے بن رہے ہیں تو وہ ایک الگ بات ہے۔
پتہ پتہ بوٹا بوٹا حال غزنوی جی کا جانے ہے
جانے نہ جانے دونمبری یوسف نہ جانے محفل تو ساری جانے ہے۔
روحانی بابا یہ بات تو آپکی سو فیصد غلط ہے ۔۔۔ مجھے بھی کم ازکم دوسال تو ہو ہیں گئے ہیں محفل پر ۔۔۔ مگر میں نے غزنوی بھائی کو ہمیشہ بریلوی مکتبہ فکر کی حمایت کرتے ہی دیکھا ہے ۔۔۔!
’’ امت اخبار‘‘ کے حوالے سے بھی ان کا تعصب صاف ظاہر ہے ۔۔۔۔ ان کی پچھلی پوسٹیں دیکھ لیں ۔۔۔ جبکہ آپ تو انہیں تعصب سے بری قرار دے رہے ہیں ۔۔۔!
 

عاطف بٹ

محفلین
پیارے بٹ صاحب۔۔۔ آپ شائد بات کو سمجھے نہیں۔ میں نے عرض کیا ہے کہ آپکی ، زیش بھائی کی اور شعبان نظامی صاحب کی پوسٹ کی ہوئی ویڈیوز کو دیکھ کر میں نے جو نتائج اخذ کئے (یا میری ناقص فہم میں جو کچھ آیا) وہ میں نے لکھ کر یہاں دو عدد مراسلوں میں نمبروار بیان کردئیے ہیں۔ اگر آپ ان نتائج سے متفق نہیں ہیں تو نمبروار ہی لکھ کر اس پوائینٹ کو رد کیجئے۔۔جیسا کہ دستور ہے۔ بار بار یہی کہے جانا کہ جی ویڈیو دیکھ کر کچھ اور ثابت ہو رہا ہے، یہ Objective طریقہ نہیں ہے بحث کرنے کا۔ امید ہے کہ میری اتنی سی بات تو آپ بھی سمجھ ہی گئے ہونگے۔ :)
دوسری بات یہ ہے کہ آپ مجھے ڈاکٹر صاحب کے مریدین میں زبردستی شامل نہ کریں ۔ شکریہ
میرے بھائی، بات تو بہت سیدھی اور صاف سی ہے کہ ڈاکٹر صاحب کی باتوں سے تضاد واضح طور پر جھلک رہا ہے اور یہ بھی ان کی باتوں، لہجے اور باڈی لینگوئج سے پتہ چل رہا ہے کہ وہ مغرب میں جا کر ان لوگوں سے کس قدر مرعوب ہو کر بات کرتے ہیں۔ آپ وہ دوسرا انٹرویو (جو زیش بھائی نے شیئر کیا تھا) دیکھ کر بتادیجئے کہ آخری تین چار منٹ میں بار بار یہ سوال پوچھنے پر کہ توہینِ رسالت کے مجرم کی سزا کیا ہونی چاہئے، ڈاکٹر صاحب اس میزبان کو صاف اور سیدھا جواب کیوں نہیں دے رہے؟ یقین نہ آئے تو انٹرویو دوبارہ سن لیجئے!
اللہ کا شکر ہے میں بھی خبروں کا کاروبار کرنے والے غیرملکی اداروں کے ساتھ کام کرتا ہوں اور کئی بار اپنا تجزیہ پیش کرنے کا بھی موقع ملا ہے، انٹرویوز بھی ہوئے ہیں اور جو میرا مؤقف ہے وہ کھل کر ان کے سامنے رکھ دیتا ہوں کہ مجھے نہ تو پاکستان کے سوا کسی دوسرے ملک کی شہریت درکار ہے اور نہ ہی میری ’ضروریات‘ کا دائرہ اتنا پھیلا ہوا ہے کہ اس کے لئے ’چندے‘ جمع کرنا پڑیں!
جہاں تک بات ہے ڈاکٹر صاحب کے حلقہء ارادت میں شامل ہونے کی تو بھائی میرے آپ جس طرح ان کا دفاع کررہے ہیں اسے دیکھ کر تو مجھے آپ ان کے دستِ راست لگ رہے تھے! ;)
 
میرے بھائی، بات تو بہت سیدھی اور صاف سی ہے کہ ڈاکٹر صاحب کی باتوں سے تضاد واضح طور پر جھلک رہا ہے اور یہ بھی ان کی باتوں، لہجے اور باڈی لینگوئج سے پتہ چل رہا ہے کہ وہ مغرب میں جا کر ان لوگوں سے کس قدر مرعوب ہو کر بات کرتے ہیں۔ آپ وہ دوسرا انٹرویو (جو زیش بھائی نے شیئر کیا تھا) دیکھ کر بتادیجئے کہ آخری تین چار منٹ میں بار بار یہ سوال پوچھنے پر کہ توہینِ رسالت کے مجرم کی سزا کیا ہونی چاہئے، ڈاکٹر صاحب اس میزبان کو صاف اور سیدھا جواب کیوں نہیں دے رہے؟ یقین نہ آئے تو انٹرویو دوبارہ سن لیجئے!
اللہ کا شکر ہے میں بھی خبروں کا کاروبار کرنے والے غیرملکی اداروں کے ساتھ کام کرتا ہوں اور کئی بار اپنا تجزیہ پیش کرنے کا بھی موقع ملا ہے، انٹرویوز بھی ہوئے ہیں اور جو میرا مؤقف ہے وہ کھل کر ان کے سامنے رکھ دیتا ہوں کہ مجھے نہ تو پاکستان کے سوا کسی دوسرے ملک کی شہریت درکار ہے اور نہ ہی میری ’ضروریات‘ کا دائرہ اتنا پھیلا ہوا ہے کہ اس کے لئے ’چندے‘ جمع کرنا پڑیں!
جہاں تک بات ہے ڈاکٹر صاحب کے حلقہء ارادت میں شامل ہونے کی تو بھائی میرے آپ جس طرح ان کا دفاع کررہے ہیں اسے دیکھ کر تو مجھے آپ ان کے دستِ راست لگ رہے تھے! ;)
جب ڈاکٹر صاحب نے اسی ویڈیو میں واضح طور پر کہہ دیا کہ Blasphemy Laws صرف اسلام کے ساتھ ہی مخصوص نہیں ہیں بلکہ توریت، انجیل یعنی بائبل میں بھی اسکے حوالہ جات موجود ہیں جو انہوں نے اس کانفرنس والی ویڈیو میں دئیے بھی ہیں، اور پھر انہوں نے واضح طور پر کہا کہ پاکستان میں جو Blasphemy law ہے اسکے دو پہلو ہیں، ایک پہلو جو اصولی ہے اس میں انکا کردار ہے، اور جو انتظامی ہے اس سے انکا کوئی تعلق نہیں بلکہ وہ اسکی مذمت کرتے ہیں جبکہ پہلے پہلو کو تو وہ own کر رہے ہیں بار بار کہہ رہے ہیں کہ میرا رول قانون کے اس اصولی پہلو کے حوالے سے ہے۔ تو سمجھنے والوں کیلئے بات بالکل واضح ہوجاتی ہے۔
باقی جہاں تک انکا اینکر پرسن کے Tricky Question کو Dodge کرنے کے حوالے سے رویہ ہے وہ بھی ہم سب کو نظر آرہا ہے لیکن ہم اسکی وہ تشریح نہیں کر رہے جو آپ کر رہے ہیں۔ کیونکہ عموماّ اینکر پرسنز کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ مہمان کے منہ میں اپنے جملے ڈال کر اس سے ایسے جملے کہلوالئے جائیں جنکو بعد میں آسانی سے کئی معنی پہنا کر اپنے مقاصد کیلئے استعمال کیا جاسکے۔ میں اسکو ڈاکٹر صاحب کی دانشمندی سے تعبیر کرتا ہوں کہ وہ میزبان کے اس Trap میں بھی نہیں آئے اور نہ ہی انہوں نے جھوٹ بولا۔ اس حوالے سے آپ اگر مسلمانوں کے دوسرے علماء کو دیکھیں تو وہ انٹرویورز کی ایسی چالبازیوںکو کئی بار سمجھ نہیں پاتے اور پھر بعد میں وہی ہوتا ہے جو ذاکر نائیک کے ساتھ ہوا۔ موصوف نے ہوش کی بجائے جوش میں آکر کہہ دیا کہ ہر مسلمان ایک خاص sense میں Terrorist ہوتا ہے ۔ حالانکہ یہ جملہ کہنا قطعاّ ضروری نہیں تھا۔چنانچہ نتیجہ آپکے سامنے ہے کہ برطانیہ اور امریکہ میں انکے داخلے پر پابندی ہے۔ اگر اسی بات کو وہ مناسب انداز میں اس طرح کہتے کہ مغرب کو اس میں سے من مانے معانی نکالنے میں مشکل پیش آتی تو آج وہ بھی وہاں لیکچرز دے رہے ہوتے۔لیکن اِنہوں نے ایسا کچھ نہیں کہا، بلکہ دانشمندی کے ساتھ اپنی بات کہہ بھی دی اور میزبان کے ٹریپ میں بھی نہیں آئے۔۔:)
اور جہاں تک آپکو ایسا "لگنے" کی بات ہے کہ میں ڈاکٹر صاحب کا دستِ راست ہوں، تو اس سے بھی دیگر امور میں آپکی رائے اور سوچنے کے انداز پر کافی روشنی پڑتی ہے۔ جہاں مائنڈ سیٹ یہی ہو کہ دوسرے کی بات کو Rationaly لینے کی بجائے اسے اپنے دماغ میں پہلے سے موجود Grid کے کسی خانے میں فٹ کرکے اسکی ممکنہ نیتوں اور "اصل حقیقتوں" کو پہلے سے دیفائن کرکے judgeکیا جاتا ہو، وہاں ایسے ہی اندازے چلتے ہیں۔
 

متلاشی

محفلین
میں معتقدینِ طاہر القادری صاحب( محمود احمد غزنوی، شعبان نظامی، الف نظامی وغیرہم ) سے چند سوالات کے جوابات چاہتا ہوں ۔۔۔ امید ہے مجھے مایوس نہ کریں گے ۔۔۔؟

1۔ یوٹیوب اور فیس بک پر طاہر القادری صاحب کی اکثر مخالف ویڈیوز کیوں فورا حذف کر دی جاتی ہیں ؟ ۔۔۔(جیسا کہ میری پیش کردہ ویڈیو بھی ہو چکی ہے ) ظاہر بات ہے جو سچا اور نڈر شخص ہوتا ہے اسی کسی قسم کی تنقید کی پروا نہیں ہوتی۔۔۔ جبکہ جھوٹا شخص اپنے عیوب پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرتا ہے ۔۔۔!

2۔ طاہر القادری صاحب بے شک بڑے عالم فاضل ہیں۔۔۔۔ مگر ۔۔۔۔یہ بات تو ادنیٰ سا مسلمان بھی جانتا ہے کہ جس طرح مسلمان خواتین کو نامحرم مردوں سے پردہ ہے ۔۔۔اسی طرح مسلمان مردوں کو بھی نامحرم عورتوں پر نگاہ نہیں ڈالنی چاہئے ۔۔۔ جبکہ ڈاکٹر صاحب اکثرغیر ملکی انٹرویوز میں گوری میموں کے ساتھ بیٹھے نظر آتے ہیں ۔۔۔! شعبان نظامی کی ویڈیو میں بھی آپ دیکھ سکتے ہیں ۔۔۔! اس کا جواز۔۔۔؟

3۔ جب طاہر القادری صاحب نے نواز شریف پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے مجھ پر حملہ کروایا ہے ۔۔۔تو بعد میں عدالتی تحقیقات سے جو بات واضح ہوئی تھی وہ یہ تھی ۔۔۔ وہاں موجود خون کے قطرے بھی بکرے کے خون کے نکلے اور اس پر اعلٰی عدلیہ کے جج نے ڈاکٹر صاحب کو ذہنی مریض قرار دیا تھا۔۔۔۔ اوراس رسوائی کے بعد ڈاکٹر صاحب کینیڈا جا بسے۔۔ان تمام باتوں کی آپ کیا توجیہہ کریں گے ۔۔۔؟

5۔ طاہر القادری صاحب جب اپنی تنظیم منہاج القرآن کی بنیاد رکھنے کا فیصلہ کیا ۔۔۔ اس وقت کے جلسہ میں ان کے الفاظ بعینہ یہاں نقل کررہا ہوں۔۔؟ ان کی وضاحت درکار ہے ۔۔۔؟ نیز کیا یہ باتیں خود ان کے مسلک یعنی بریلویت کی تعلیمات کے خلاف نہیں ہیں ۔۔۔!

’’ میں نے خواب میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ۔۔۔ کہ ایک منبر بچھا ہوا ہے ۔اس پرآقا تشریف رکھتے ہیں ۔۔۔اورمیں حضور علیہ السلام کے قدموں سے لپٹ کر حضور کے قدموں میں زمین پر بیٹھ جاتا ہوں ۔۔۔قدمین شریفین سے لپٹ کر نیچے بیٹھ جاتا ہوں۔۔۔اورآقا گفتگو کا سلسلہ شروع فرماتے ہیں ۔۔۔اور فرماتے ہیں مجھے طاہر ۔۔۔میں اہلِ پاکستان کی دعوت پر ۔۔۔اور یہاں کے دینی اداروں اوردینی جماعتوں۔۔اورعلماء کی دعوت پر پاکستان آیا تھا۔۔۔فرماتے ہیں اہلِ پاکستان نے مجھے پاکستان آنے کی دعوت دی تھی ۔۔۔ یہاں کے دینی ادارے ، دینی جماعتیں اور علماء نے مجھے دعوت دی تھی ۔۔ ان کی دعوت پر میں یہاں آیا تھا۔۔۔اورمجھے بلا کر ۔۔دعوت دے کر۔۔انہوں نے میری قدر نہیں کی ۔۔میری میزبانی نہیں کی ۔۔۔(روتے ہوئے) اورمیں اب اہلِ پاکستان سے ناراض ہو کر واپس مدینے جارہا ہوں ۔۔۔ان دینی اداروں سے ، دینی جماعتوں سے ، علماء سے اہلِ پاکستان سے ناراض ہو کر ۔۔دکھی ہو کر۔۔۔ آپ نے فرمایا انہوں نے مجھے بڑا دُکھ دیا ہے ۔۔ انہوں نے مجھے (روتے ہوئے) بڑا دکھ دیا ہے ۔۔۔دعوت پہ بلایا ہے ۔۔میری میزبانی نہیں کی ۔۔۔یہاں تک فرمایا کہ ۔۔۔بڑی تفصیلات بیان فرمائیں۔۔۔ بڑی تفصیلات بیان فرمائیں۔۔۔ میری قدر نہیں کی ۔۔کوئی اہتمام نہیں کیا۔۔۔میزبانی نہیں کی۔۔! اور مجھے بڑا دکھ پہنچایا ہے ۔۔۔ میں اب دکھی ہو کر۔۔۔ میں نے فیصلہ کر لیا ہے کہ میں اب پاکستان چھوڑ کر واپس مدینے جا رہا ہوں ۔۔!اس لیے میں لوگوں سے نہیں ملا۔۔۔میں اب پاکستان چھوڑ کے واپس جارہا ہوں ۔۔۔بس میں یہ بات سن کر ۔۔حضور علیہ الصلوۃ والسلام کے قدموں پہ گر جاتا ہوں ۔۔۔!قدمین شریفین پکڑ لیتا ہوں ۔۔۔!چمٹ جاتا ہوں ۔۔۔چومتا ہوں ۔۔ روتا ہوں ۔۔چیختا ہوں ۔۔۔ہاتھ جوڑتا ہوں ۔۔عرض کرتا ہوں آقا۔۔ خدا کیلئے فیصلہ بدلیے ۔۔۔اورپاکستان چھوڑ کہ نہ جائیے ۔۔۔(سارامجمع بشمول ڈاکٹر صاحب رونے لگ جاتے ہیں ) ۔۔۔پاکستان چھوڑ کہ نہ جائیے۔۔نظرِ ثانی فرمائیے فیصلے پر۔۔۔آقا فرماتے ہیں نہیں ۔۔۔!تمہیں معلوم نہیں طاہر۔۔انہوں نے مجھے بڑا دکھ دیا ہے ۔۔باربار ایسا فرماتے ہیں کہ مجھے انہوں نے دعوت دی ۔۔ انہوں نے ۔۔۔ ان کی دعوت پرآیا ہوں۔۔۔اوربلا کر میری عزت نہیں کی۔۔۔فرماتے ہیں ۔۔۔بلا کر میری عزت نہیں کی۔اوربڑا دکھ دیا ہے ۔۔۔اورمیں نے یہ فیصلہ کر لیا ہے کہ میں اب پاکستان چھوڑ کے واپس چلا جاؤں ۔۔۔بس میں روتا جارہاہوں۔۔اورالتجائیں کر رہا ہوں ۔۔۔!روروکر ۔۔آقاکرم کیجئے۔۔۔پاکستان چھوڑ کے واپس نہ جائیے ۔۔۔مجھے حکم فرمائیں کیا کوئی صورت ہو سکتی ہے حضور آپ کہ یہاں رہ جانے کی ۔۔۔! میں پوچھتا ہوں ۔۔۔!باربار فرماتے ہیں ۔۔۔نہیں۔۔۔میں اب واپس جانے کا فیصلہ کر چکا ہوں۔۔۔!مجھے بڑ ادکھ دیا ہے انہوں نے ۔۔۔یہ اصرار کے ساتھ فرمارہے ہیں ۔۔اورمیں روتا جارہا ہوں ۔۔۔ قدم میں نے پکڑے ہوئے ہیں ۔۔ اور کہتا ہوں حضور نہیں جانے دیں گے ۔۔۔ حضور نہیں جانے دیں گے ۔۔۔ حضور آپ کرم فرمائیں ۔۔نظرِ ثانی فرمادیں۔۔بڑی دیر رونے ۔۔۔ التجا کرنے کے بعد ۔۔۔آقا کی طبیعتِ مقدسہ میں کچھ پیار آتا ہے ۔۔۔شفقت آتی ہے ۔۔۔ غصہ مبارک ذرا ٹھنڈا ہوتا ہے ۔۔۔اورفرماتے ہیں طاہر۔۔۔اگرمزید پاکستان میں مجھے ٹھہرانا چاہتےہو۔۔۔تواس کی صرف ایک شرط ہے ۔۔۔۔مجھے اب پاکستان میں مزید ٹھہرانا چاہتے ہو۔۔۔توپھر ایک شرط ہے ۔۔۔ تم اس شرط کے پورا کرنے کا وعدہ کر لو۔۔۔ میں وعدہ کرتا ہوں۔۔۔میں نے کہا حضور فرمائیں تو سہی وہ شرط کیا ہے ۔۔۔؟ وہ شرط کیا ہے ۔۔۔؟ جو کچھ ہو سکا ہم کریں گے۔۔۔آپ فرماتے ہیں طاہر اگر۔۔۔چاہتے ہو کہ میں پاکستان میں رک جاؤں۔۔توشرط صرف یہ ہے کہ پھر میرے میزبان تم بن جاؤ۔۔۔(سارامجمع بشمول ڈاکٹر صاحب رونے لگ جاتے ہیں ) ۔۔۔میرے میزبان تم بن جاؤ۔۔پھر رکتا ہوں یہاں۔۔ میں عرض کرتا ہوں آقا۔۔۔مجھے انکار نہیں ۔۔۔بڑی سعادت ہے ۔۔۔مگر میں اس قابل کہاں۔۔۔؟میں تو بڑا کمزور اورناتواں آدمی ہوں۔۔۔حضور میں میزبانی کیسے کرسکوں گا۔۔۔؟ مجھ سے کیسے میزبانی ہو گی ۔۔۔؟ فرماتے ہیں بس شرط ایک ہے ۔۔۔تم مجھ سے وعدہ کر لو۔۔مجھ سے وعدہ کر لو۔۔۔میری میزبانی کا۔۔۔۔توکہا۔۔۔تم وعدہ کرلوں پھر میں رکنے کاوعدہ کر لیتا ہوں۔۔۔میں رو رو کے ہاتھ جوڑتا ہوں عرض کرتا ہوں۔۔۔حضور میں نے آپ سے وعدہ کرلیا ۔۔۔میں میزبان بنتا ہوں حضور کا۔۔۔۔فرماتے ہیں طاہر تو نے وعدہ کیا۔۔۔تومیں بھی وعدہ کرتاہوں کہ رک جاتا ہوں۔۔۔اورفرمایا۔۔۔کہ میں مزید سات دن تمہارے کہنے پر اپنا قیام یہاں کر لیتاہوں ۔۔۔ سات دن رہوں گا یہاں۔۔۔کتنا۔ فرمایا۔۔سات دن ۔۔۔مزید یہاں رہنے کا وعدہ کر لیتا ہوں ۔۔۔ اب میں کچھ نہیں کہہ سکتا کہ اُن سات دنوں سے مراد کیا ہے ۔۔وہ کتنی مدت ہے ۔۔۔مجھے نہیں علم ۔۔۔ مجھے اس کی تفسیر معلوم نہیں ہے ۔۔۔۔کہ سات دنوں سے مراد کتنی مدت ہے ۔۔۔فرمایا سات دن میں رکتا ہوں۔۔۔تمہاری میزبانی میں ۔۔۔ میں نے کہا حضور مجھے منظور ہے ۔۔ پر یہ کیسے ہو گا۔۔۔؟ فرمایا تم عہد کر لو۔۔۔ بس انتظام ہو جائے گا۔۔۔سب انتظام ہو جائے گا۔۔۔پھر مجھ سے فرماتے ہیں ۔۔اوربات اور وعدہ کرو مجھ سے ۔۔۔ میرا ٹھہرنے کا انتظام بھی تم نے کرنا ہوگا۔۔۔میرے کھانے پینے کا انتظام بھی تمہارے سپرد ہو گا۔۔۔۔پاکستان میں جہاں کہیں آؤں گا، جاؤں گا۔۔۔وہ ٹکٹ ، انتظام اور آمد ورفت بھی تمہارے ذمہ ہو گی۔۔۔اورجب واپس مدینہ جانا ہو گا تو مدینہ تک کا ٹکٹ بھی تم لے کر دو گے ۔۔۔! یہ سارا انتظام تمہارے سپرد ہو گا۔۔۔یہ وعدہ کر لو۔۔۔میں نے عرض کیا حضور یہ سارا وعدہ ہو گیا۔۔۔۔فرماتے ہیں پھر میرا وعدہ ہے کہ میں سات دن یہاں رک جاتاہوں۔۔۔اس وقت مجھے آقا نے فرمایا۔۔۔۔کہ تم اپنا ادارہ منہاج القرآن بناؤ ۔۔۔میں تم سے وعدہ کرتا ہوں ۔۔۔تمہارے ادارے میں آؤں گا۔۔۔!‘‘

(اوپر سرخ نشان زد جملے میرے اپنے ہیں کیونکہ ویڈیو ’بچھا ہو اہے ‘‘ سے شروع ہو رہی ہے ۔۔۔! اس لئے پورا ربط بنانے کیلئے وہ جملے شروع میں تحریر کیے ہیں۔۔۔باقی بعینہ ڈاکٹر صاحب کے الفاظ ہیں ۔۔)
 

شاکرالقادری

لائبریرین
میں معتقدینِ طاہر القادری صاحب( محمود احمد غزنوی، شعبان نظامی، الف نظامی وغیرہم ) سے چند سوالات کے جوابات چاہتا ہوں ۔۔۔ امید ہے مجھے مایوس نہ کریں گے ۔۔۔ ؟
’’ میں نے خواب میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ۔۔۔ کہ ایک منبر بچھا ہوا ہے ۔اس پرآقا تشریف رکھتے ہیں ۔۔۔ اورمیں حضور علیہ السلام کے قدموں سے لپٹ کر حضور کے قدموں میں زمین پر بیٹھ جاتا ہوں ۔۔۔ قدمین شریفین سے لپٹ کر نیچے بیٹھ جاتا ہوں۔۔۔ اورآقا گفتگو کا سلسلہ شروع فرماتے ہیں ۔۔۔ اور فرماتے ہیں مجھے طاہر ۔۔۔ میں اہلِ پاکستان کی دعوت پر ۔۔۔ اور یہاں کے دینی اداروں اوردینی جماعتوں۔۔اورعلماء کی دعوت پر پاکستان آیا تھا۔۔۔ فرماتے ہیں اہلِ پاکستان نے مجھے پاکستان آنے کی دعوت دی تھی ۔۔۔ یہاں کے دینی ادارے ، دینی جماعتیں اور علماء نے مجھے دعوت دی تھی ۔۔ ان کی دعوت پر میں یہاں آیا تھا۔۔۔ اورمجھے بلا کر ۔۔دعوت دے کر۔۔انہوں نے میری قدر نہیں کی ۔۔میری میزبانی نہیں کی ۔۔۔ (روتے ہوئے) اورمیں اب اہلِ پاکستان سے ناراض ہو کر واپس مدینے جارہا ہوں ۔۔۔ ان دینی اداروں سے ، دینی جماعتوں سے ، علماء سے اہلِ پاکستان سے ناراض ہو کر ۔۔دکھی ہو کر۔۔۔ آپ نے فرمایا انہوں نے مجھے بڑا دُکھ دیا ہے ۔۔ انہوں نے مجھے (روتے ہوئے) بڑا دکھ دیا ہے ۔۔۔ دعوت پہ بلایا ہے ۔۔میری میزبانی نہیں کی ۔۔۔ یہاں تک فرمایا کہ ۔۔۔ بڑی تفصیلات بیان فرمائیں۔۔۔ بڑی تفصیلات بیان فرمائیں۔۔۔ میری قدر نہیں کی ۔۔کوئی اہتمام نہیں کیا۔۔۔ میزبانی نہیں کی۔۔! اور مجھے بڑا دکھ پہنچایا ہے ۔۔۔ میں اب دکھی ہو کر۔۔۔ میں نے فیصلہ کر لیا ہے کہ میں اب پاکستان چھوڑ کر واپس مدینے جا رہا ہوں ۔۔!اس لیے میں لوگوں سے نہیں ملا۔۔۔ میں اب پاکستان چھوڑ کے واپس جارہا ہوں ۔۔۔ بس میں یہ بات سن کر ۔۔حضور علیہ الصلوۃ والسلام کے قدموں پہ گر جاتا ہوں ۔۔۔ !قدمین شریفین پکڑ لیتا ہوں ۔۔۔ !چمٹ جاتا ہوں ۔۔۔ چومتا ہوں ۔۔ روتا ہوں ۔۔چیختا ہوں ۔۔۔ ہاتھ جوڑتا ہوں ۔۔عرض کرتا ہوں آقا۔۔ خدا کیلئے فیصلہ بدلیے ۔۔۔ اورپاکستان چھوڑ کہ نہ جائیے ۔۔۔ (سارامجمع بشمول ڈاکٹر صاحب رونے لگ جاتے ہیں ) ۔۔۔ پاکستان چھوڑ کہ نہ جائیے۔۔نظرِ ثانی فرمائیے فیصلے پر۔۔۔ آقا فرماتے ہیں نہیں ۔۔۔ !تمہیں معلوم نہیں طاہر۔۔انہوں نے مجھے بڑا دکھ دیا ہے ۔۔باربار ایسا فرماتے ہیں کہ مجھے انہوں نے دعوت دی ۔۔ انہوں نے ۔۔۔ ان کی دعوت پرآیا ہوں۔۔۔ اوربلا کر میری عزت نہیں کی۔۔۔ فرماتے ہیں ۔۔۔ بلا کر میری عزت نہیں کی۔اوربڑا دکھ دیا ہے ۔۔۔ اورمیں نے یہ فیصلہ کر لیا ہے کہ میں اب پاکستان چھوڑ کے واپس چلا جاؤں ۔۔۔ بس میں روتا جارہاہوں۔۔اورالتجائیں کر رہا ہوں ۔۔۔ !روروکر ۔۔آقاکرم کیجئے۔۔۔ پاکستان چھوڑ کے واپس نہ جائیے ۔۔۔ مجھے حکم فرمائیں کیا کوئی صورت ہو سکتی ہے حضور آپ کہ یہاں رہ جانے کی ۔۔۔ ! میں پوچھتا ہوں ۔۔۔ !باربار فرماتے ہیں ۔۔۔ نہیں۔۔۔ میں اب واپس جانے کا فیصلہ کر چکا ہوں۔۔۔ !مجھے بڑ ادکھ دیا ہے انہوں نے ۔۔۔ یہ اصرار کے ساتھ فرمارہے ہیں ۔۔اورمیں روتا جارہا ہوں ۔۔۔ قدم میں نے پکڑے ہوئے ہیں ۔۔ اور کہتا ہوں حضور نہیں جانے دیں گے ۔۔۔ حضور نہیں جانے دیں گے ۔۔۔ حضور آپ کرم فرمائیں ۔۔نظرِ ثانی فرمادیں۔۔بڑی دیر رونے ۔۔۔ التجا کرنے کے بعد ۔۔۔ آقا کی طبیعتِ مقدسہ میں کچھ پیار آتا ہے ۔۔۔ شفقت آتی ہے ۔۔۔ غصہ مبارک ذرا ٹھنڈا ہوتا ہے ۔۔۔ اورفرماتے ہیں طاہر۔۔۔ اگرمزید پاکستان میں مجھے ٹھہرانا چاہتےہو۔۔۔ تواس کی صرف ایک شرط ہے ۔۔۔ ۔مجھے اب پاکستان میں مزید ٹھہرانا چاہتے ہو۔۔۔ توپھر ایک شرط ہے ۔۔۔ تم اس شرط کے پورا کرنے کا وعدہ کر لو۔۔۔ میں وعدہ کرتا ہوں۔۔۔ میں نے کہا حضور فرمائیں تو سہی وہ شرط کیا ہے ۔۔۔ ؟ وہ شرط کیا ہے ۔۔۔ ؟ جو کچھ ہو سکا ہم کریں گے۔۔۔ آپ فرماتے ہیں طاہر اگر۔۔۔ چاہتے ہو کہ میں پاکستان میں رک جاؤں۔۔توشرط صرف یہ ہے کہ پھر میرے میزبان تم بن جاؤ۔۔۔ (سارامجمع بشمول ڈاکٹر صاحب رونے لگ جاتے ہیں ) ۔۔۔ میرے میزبان تم بن جاؤ۔۔پھر رکتا ہوں یہاں۔۔ میں عرض کرتا ہوں آقا۔۔۔ مجھے انکار نہیں ۔۔۔ بڑی سعادت ہے ۔۔۔ مگر میں اس قابل کہاں۔۔۔ ؟میں تو بڑا کمزور اورناتواں آدمی ہوں۔۔۔ حضور میں میزبانی کیسے کرسکوں گا۔۔۔ ؟ مجھ سے کیسے میزبانی ہو گی ۔۔۔ ؟ فرماتے ہیں بس شرط ایک ہے ۔۔۔ تم مجھ سے وعدہ کر لو۔۔مجھ سے وعدہ کر لو۔۔۔ میری میزبانی کا۔۔۔ ۔توکہا۔۔۔ تم وعدہ کرلوں پھر میں رکنے کاوعدہ کر لیتا ہوں۔۔۔ میں رو رو کے ہاتھ جوڑتا ہوں عرض کرتا ہوں۔۔۔ حضور میں نے آپ سے وعدہ کرلیا ۔۔۔ میں میزبان بنتا ہوں حضور کا۔۔۔ ۔فرماتے ہیں طاہر تو نے وعدہ کیا۔۔۔ تومیں بھی وعدہ کرتاہوں کہ رک جاتا ہوں۔۔۔ اورفرمایا۔۔۔ کہ میں مزید سات دن تمہارے کہنے پر اپنا قیام یہاں کر لیتاہوں ۔۔۔ سات دن رہوں گا یہاں۔۔۔ کتنا۔ فرمایا۔۔سات دن ۔۔۔ مزید یہاں رہنے کا وعدہ کر لیتا ہوں ۔۔۔ اب میں کچھ نہیں کہہ سکتا کہ اُن سات دنوں سے مراد کیا ہے ۔۔وہ کتنی مدت ہے ۔۔۔ مجھے نہیں علم ۔۔۔ مجھے اس کی تفسیر معلوم نہیں ہے ۔۔۔ ۔کہ سات دنوں سے مراد کتنی مدت ہے ۔۔۔ فرمایا سات دن میں رکتا ہوں۔۔۔ تمہاری میزبانی میں ۔۔۔ میں نے کہا حضور مجھے منظور ہے ۔۔ پر یہ کیسے ہو گا۔۔۔ ؟ فرمایا تم عہد کر لو۔۔۔ بس انتظام ہو جائے گا۔۔۔ سب انتظام ہو جائے گا۔۔۔ پھر مجھ سے فرماتے ہیں ۔۔اوربات اور وعدہ کرو مجھ سے ۔۔۔ میرا ٹھہرنے کا انتظام بھی تم نے کرنا ہوگا۔۔۔ میرے کھانے پینے کا انتظام بھی تمہارے سپرد ہو گا۔۔۔ ۔پاکستان میں جہاں کہیں آؤں گا، جاؤں گا۔۔۔ وہ ٹکٹ ، انتظام اور آمد ورفت بھی تمہارے ذمہ ہو گی۔۔۔ اورجب واپس مدینہ جانا ہو گا تو مدینہ تک کا ٹکٹ بھی تم لے کر دو گے ۔۔۔ ! یہ سارا انتظام تمہارے سپرد ہو گا۔۔۔ یہ وعدہ کر لو۔۔۔ میں نے عرض کیا حضور یہ سارا وعدہ ہو گیا۔۔۔ ۔فرماتے ہیں پھر میرا وعدہ ہے کہ میں سات دن یہاں رک جاتاہوں۔۔۔ اس وقت مجھے آقا نے فرمایا۔۔۔ ۔کہ تم اپنا ادارہ منہاج القرآن بناؤ ۔۔۔ میں تم سے وعدہ کرتا ہوں ۔۔۔ تمہارے ادارے میں آؤں گا۔۔۔ !‘‘

(اوپر سرخ نشان زد جملے میرے اپنے ہیں کیونکہ ویڈیو ’بچھا ہو اہے ‘‘ سے شروع ہو رہی ہے ۔۔۔ ! اس لئے پورا ربط بنانے کیلئے وہ جملے شروع میں تحریر کیے ہیں۔۔۔ باقی بعینہ ڈاکٹر صاحب کے الفاظ ہیں ۔۔)
اوہ میرے اللہ !
یہ تو ایک خواب تھا۔۔۔ مجھے یہ بتایئے کہ خواب دیکھنے میں اپنے ارادہ کا کتنا دخل ہوتا ہے۔ اگر میرے ارادہ اور بس میں ہوتا تو میں میں بھی ایسا خواب روزانہ دیکھ لیا کرتا۔ اور پھر طاہر القادری پر ہی کیا موقوف ایسے خواب تو بہت سارے لوگوں نے دیکھے ہیں یہاں تک کہ دارالعلوم دیوبند کی اساس اور بنیاد کے بارے میں بھی خواب دیکھا گیا کہ کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہندوستان تشریف لائے اور دیوبند کی اساس رکھی۔ اگر کسی کے خواب کو بنیاد بنا کر فتویٰ دیا جا سکتا تو بخاری شریف میں حضرت عباس کے خواب کا ذکر بھی ہے جس میں ابولہب کی انگلی سے اس کو دودھ اور شہد ملتے ہوئے دیکھا گیا ہے (حالانکہ ابو لہب کے دونوں ہاتھ ازروئے قرآن ٹوٹ چکے ہیں اور وہ برباد ہو چکا ہے) کیا اس خواب کی بنا پر ہم ابولہب کو نجات یافتہ تصور کر سکتے ہیں یا خواب دیکھنے والے کو مورد الزام ٹھرا سکتے ہیں؟
اگر واقعی خواب کی بنا پر کسی کو مورد الزام ٹھہرایا جا سکتا تو ۔۔۔ متلاشی میاں! ہم ، تم، سبھی کو سنگسار کر دیا جانا چاہیئے کیونکہ کوئی بھی شخص یہ دعوی نہیں کر سکتا کہ اس نے کبھی کوئی ایسا خواب نہیں دیکھا جس میں وہ کسی غیر عورت کے ساتھ محتلم نہ ہوا ہو۔ میرا مطلب آ پ سمجھ چکے ہونگے۔ زیادہ کچھ کہنے کی ضرورت نہیں
 
بالکل متفق۔ میں خود بھی مولویوں کی سیاست کا قائل نہیں اور یہی چاہتا ہوں کہ جمہوریت کا نظام چلتے رہنا چاہیے۔ ہمیں ان حالات میں کسی قسم کے "سیاست نہیں ریاست بچاو" کے نعروں کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اس طرح کے بہت نعرے ہم سن چکے۔ اب ہمیں اس جمہوری نظام کو قائم رکھنا ہے۔ اس نظام میں وقت کیساتھ بہتری آتی جائے گی۔ کوئی بھی quick fixes غیر جمہوری طاقتوں کی راہ ہموار کرتے ہیں اور اس کو کسی صورت میں tolerate نہیں کیا جا سکتا۔
اس کا مقصد یہ نہیں کہ میں ان سیاستدانوں کی حمایت کرتا ہوں اور ان کے کرپشن کی پردہ پوشی کر رہا ہوں۔ یہ سب چیزیں تو ہمارے سامنے ہیں۔ لیکن یہ سیاست دان اسی معاشرے کا حصہ ہیں۔ اور جب معاشرہ ہی زوال پذیر ہو تو نمائندے بھی ایسے ہی ہوں گے۔
کیا جج، کیا جرنیل، کیا صحافی، کیا مولوی، کیا بیوروکریٹ۔ اس حمام میں سب ننگے ہیں۔
یعنی آپ سٹیٹس کو مینٹین رکھنے کے حامی ہیں ؟
اور اگر سب زوال پذیر ہیں تو اکیلے مولوی کا کیا قصور ؟ سب کے ساتھ اس کو بھی یونہی چلنے کیوں نہ دیا جائے ؟
پاکستانی سیاست میں مولوی کا کتنا حصہ ہے ؟
 
ایک مزید تصحیح فرمالیں۔:)
ہر فرقہ کا مولوی، دوسرے تمام فرقوں کے مولوی سے ”خار“ کھاتا ہے :D
میں ایسا نہیں سمجھتی ، اس دنیا میں ایسے بہت سے لوگ ہیں جو خار کھائے بغیر صرف بامقصد کام کرتے ہیں ۔ پتا نہیں علما کے معاملے میں لوگ صرف منفی کیسز کو یاد کیوں رکھتے ہیں ۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top