فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
طالبان کے مکروہ عزائم کو بڑا دھچکا
افغانستان کے صوبہ قندوز ميں افغان سيکورٹی فورسز کی کاروائ کے دوران طالبان کا اہم سرگرم سرغنہ اپنے کئ ساتھی دہشت گردوں کے ساتھ ہلاک۔
Taliban key commander among 21 killed in Afghanistan
افغانستان ميں امريکی اور نيٹو افواج کی موجودگی کا مقصد شروع دن سے يہی رہا ہے کہ دہشت گردی کے محفوظ ٹھکانوں کو ختم کيا جائے اور وہ دہشت گرد گروہ اور ان کے ليڈر جو اپنی مرضی کا نظام نافذ کرنے کے ليے خطے کے عام لوگوں اور منتخب عوامی نمايندوں اور اداروں پر جنگ مسلط کر کے ان پر حملے کر رہے ہيں، انھيں کيفر کردار تک پہنچايا جائے۔
يہ وہ مقصد ہے جس کی توثيق اقوام متحدہ کی جانب سے کی جا چکی ہے اور اس پر اقوام عالم اور خطے ميں ہمارے اتحادی اور فريق بھی متفق ہيں۔
امريکی حکومت نے ہميشہ افراد اور گروہوں کی حوصلہ افزائ کی ہے کہ وہ تشدد کا راستہ ترک کر کے سياسی دھارے ميں شامل ہوں اور سياسی تنازعات اور اختلافات کے پرامن کے ليے گفتگو کی جانب بڑھيں۔ خطے کے مختلف عسکری گروہوں اور ان کے قائدين کے پاس يہ آپشن موجود ہے کہ وہ اپنے ہتھيار ڈال کر امن کا راستہ اختيار کريں۔
تاہم جو عناصر بدستور پرتشدد انتہا پسندی کی ترغيب کو فوقيت دے رہے ہيں اور اپنے مقاصد کی تکميل کے لیے گنجان آباد علاقوں ميں زيادہ سے زيادہ بے گناہ شہريوں کو ہلاک کرنے کے ليے کم سن نوجوانوں کو خودکش حملہ آور بنا کر بطور ہتھيار استعمال کرنے کو درست سمجھتے ہيں، وہ ہمارے مشترکہ دشمن ہی رہيں گے۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

طالبان کے مکروہ عزائم کو بڑا دھچکا
افغانستان کے صوبہ قندوز ميں افغان سيکورٹی فورسز کی کاروائ کے دوران طالبان کا اہم سرگرم سرغنہ اپنے کئ ساتھی دہشت گردوں کے ساتھ ہلاک۔
Taliban key commander among 21 killed in Afghanistan
افغانستان ميں امريکی اور نيٹو افواج کی موجودگی کا مقصد شروع دن سے يہی رہا ہے کہ دہشت گردی کے محفوظ ٹھکانوں کو ختم کيا جائے اور وہ دہشت گرد گروہ اور ان کے ليڈر جو اپنی مرضی کا نظام نافذ کرنے کے ليے خطے کے عام لوگوں اور منتخب عوامی نمايندوں اور اداروں پر جنگ مسلط کر کے ان پر حملے کر رہے ہيں، انھيں کيفر کردار تک پہنچايا جائے۔
يہ وہ مقصد ہے جس کی توثيق اقوام متحدہ کی جانب سے کی جا چکی ہے اور اس پر اقوام عالم اور خطے ميں ہمارے اتحادی اور فريق بھی متفق ہيں۔
امريکی حکومت نے ہميشہ افراد اور گروہوں کی حوصلہ افزائ کی ہے کہ وہ تشدد کا راستہ ترک کر کے سياسی دھارے ميں شامل ہوں اور سياسی تنازعات اور اختلافات کے پرامن کے ليے گفتگو کی جانب بڑھيں۔ خطے کے مختلف عسکری گروہوں اور ان کے قائدين کے پاس يہ آپشن موجود ہے کہ وہ اپنے ہتھيار ڈال کر امن کا راستہ اختيار کريں۔
تاہم جو عناصر بدستور پرتشدد انتہا پسندی کی ترغيب کو فوقيت دے رہے ہيں اور اپنے مقاصد کی تکميل کے لیے گنجان آباد علاقوں ميں زيادہ سے زيادہ بے گناہ شہريوں کو ہلاک کرنے کے ليے کم سن نوجوانوں کو خودکش حملہ آور بنا کر بطور ہتھيار استعمال کرنے کو درست سمجھتے ہيں، وہ ہمارے مشترکہ دشمن ہی رہيں گے۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ