صدر جنرل (ر) پرویز مشرف

باسم

محفلین
ارے احسن اقبال آپکا خط پڑھ کر وہ بوجھ جو ابھی کچھ دیر میں سر پر سوار ہوا ہے بہت کم ہوگیا ہے اتنی سی عمر اور تجزیہ ایسا کہ شاہد مسعود اور طلعت حسین کو بھی پیچھے چھوڑ دیا
خدا آپ کو علم و فضل میں خوب ترقی دے
یہ بھی احساس ہوا کہ ہمارے بعد آنے والے ہم سے بھی زیادہ حالات کو سمجھنے والے ہیں آتے رہیے گا
 
اپ لوگوں‌کا غصہ کچھ کم ہوگیا ہو تو عرض کروں کہ مجھے بھی مشرف کچھ زیادہ پسند نہیں مگر اگر اس نے کچھ برداشت کا مظاہرہ کیا ہے تو تعریف کی جانی چاہیے۔ شاید اپ لوگوں‌ نے ضیا کا دور نہیں‌دیکھا ورنہ برداشت کا کچھ پتہ ہوتا۔
ویسے اپ اور میں چاہیں یا نہ چاہیں مشرف مزید پانچ سال صدر بنتا نظر ارہا ہے۔
 
ارے جناب باسم صاحب!
آپ نے مجھے شاہد صاحب کے ساتھ کمپیئر کر کے بہت برا کیا۔ بے شک وہ مجھ سے زیادہ علم رکھتے ہیں اور مجھ سے بہت زیادہ حالات کی سمجھ رکھتے ہیں۔ وہ اس بات کو بخوبی سمجھتے ہیں کہ غلطی پر کون ہے اور کون نہیں۔ مگر فرق یہ ہے کہ ان کا کام کسی ٹیوی پر اپنا تبصرہ یا تجزیہ کرنا ہے جبکہ ہمیں کون پوچھنے والا ہے، جہاں مرض جب چاہا اپنے دل کی بات کہہ دی۔ اگر شاہد صاحب کسی ٹیوی چینل میں حکومت کے خلاف ذرا بھی تبصرہ کریں تو یا تو اگلے دن اپنے گھر میں بیٹھے ہونگے یا تو ان کا اللہ ہی حافظ ہو گا۔
 

ساجداقبال

محفلین
اپ لوگوں‌کا غصہ کچھ کم ہوگیا ہو تو عرض کروں کہ مجھے بھی مشرف کچھ زیادہ پسند نہیں مگر اگر اس نے کچھ برداشت کا مظاہرہ کیا ہے تو تعریف کی جانی چاہیے۔ شاید اپ لوگوں‌ نے ضیا کا دور نہیں‌دیکھا ورنہ برداشت کا کچھ پتہ ہوتا۔
ویسے اپ اور میں چاہیں یا نہ چاہیں مشرف مزید پانچ سال صدر بنتا نظر ارہا ہے۔
کاش یہ برداشت اسوقت سے پہلے ہوتی جب ہزاروں معصوم جانوں کو بھون دیا گیا۔ ہمارے چاہنے سے کیا ہوگا، جو اللہ چاہے گا وہی ہوگا۔۔۔۔ہماری اور شرفو کی کیا مجال ہے۔
 

سید ابرار

محفلین
بالکل متفّق نہیں ہوں!
میں اردو محفل میں نیا ہوں اور میری عمر صرف 13 سال ہے۔ یہاں پر موجود اور لوگوں سے بہت کم عمر ہوں میں۔ لیکن ان تمام حالات کو بخوبی سمجھتا ہوں میں۔ جب چیف صاحب کو غیر معطل کیا گیا تو کہا گیا کہ جنرل صاحب صحیح ہیں۔ جب عدالت نے اپنا فیصلہ چیف صاحب کے حق میں دیا تو بھی صدر صاحب صحیح۔ یہ کیا ماجرا ہے؟ اگر عدالتِ عظمٰی نے فیصلہ چیف صاحب کے حق میں دیا تو اس میں جنرل صاحب کی برداشت بیچ میں کہاں سے آ گئی۔ کیا عدالت ان کے باپ کی ہے؟ میڈیا کی جو آپ بات کر رہے ہیں تو جو "جیو ٹی وی" پر پنجاب پولیس کے سپاہیوں نے حملہ کیا تھا وہ کس کے دور میں ہوا اور کیوں ہوا؟ اسی لیے کہ جیو چیف صاحب کی تحریک دکھا رہا تھا؟ اسے آپ میڈیا کی آزادی کہتے ہیں؟ پہلے میاں صاحب تھے جن کی پالیسی تھی تھوڑا خود کھاؤ اور تھوڑا عوام کو دو۔ کم از کم وہ کسی امریکی لیڈر کے آگے جھکے تو نہیں نہ۔ پھر یہ جنرل صاحب سر پہ بیٹھ گئے ہیں، کہ اترنے کا نام ہی نہیں لیتے، اب کہتے ہیں کہ انہیں اسمبلیوں سے پھر منتخب ہونگا۔ میں پوچھتا ہوں کہ کیوں ہوں گے یہ منتخب۔ کیا انہیں کچھ بھی عقل نہیں ہے؟ اب ہم لوگ ان سے اوازار ہو چکے ہیں۔ اگر یہ چاہتے ہیں کہ امریکا کو خوش کرنے کے لیے مساجد کو تباہ کرتے رہیں تو میری یہی رائے ہے کہ اگلے خطاب میں اپنے یہودی یا نصرانی ہونے کا اعلان کر دیں۔ تاکہ کم از کم ہمیں اتنا تو پتا چلے کہ یہ حکمران مسلمان نہیں ہے۔ یہ مشرف کو اب اللہ حافظ کہہ دینا چاہیے یہی اس کے حق میں بہتر ہے۔

احسن اقبال بہت بھترین تجزیہ ہے ، اللہ کرے زور قلم اور زیادہ ہو
 
کاش یہ برداشت اسوقت سے پہلے ہوتی جب ہزاروں معصوم جانوں کو بھون دیا گیا۔ ہمارے چاہنے سے کیا ہوگا، جو اللہ چاہے گا وہی ہوگا۔۔۔۔ہماری اور شرفو کی کیا مجال ہے۔

بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
اللہ ہم سب پر رحم فرمائے۔
معصوم جانوں‌کا جو زیاں‌ہوا اسپر جتنا بھی افسوس کیا جائے کم ہے۔ مگر وہ سب شیھد ہیں‌انشاللہ اور شھید کا مقام بلند ترہے۔
باقی برداشت کا معاملہ تو بھائی دیر اید درست اید۔
ویسے برا نہ منایے تو ایک بات عرض کروں‌کہ کیا جب کراچی میں‌ماورائے عدالت قتل ہورہے تھے اور ھزاروں‌نوجوان غائب ہورہے تھے تو لوگ اتنا ہی افسوس کررہے تھے جتنا کہ اب؟
 

ساجداقبال

محفلین
جی ہاں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اگر آپ محفل کے صفحات دیکھتے ان دنوں میں تو آپکو اندازہ ہوتا کہ لوگ کتنا افسوس کر رہے تھے۔ میرا تو اب بھی یہی مطالبہ ہے کہ ریاست در ریاست درحقیقت ایم کیو ایم نے ہی کراچی میں بنائی ہوئی اور حکومتی رٹ کو وہی چیلنج کر رہے ہیں۔۔۔۔۔۔۔اور آپریشن کے مستحق بھی وہی ہیں۔ لیکن کیا کیجیے کہ جن جنرل صاحب کی آپ یہاں تعریف کر رہے ہیں، وہ 12 مئی کی دہشتگردی کو عوامی طاقت قرار دیتے رہے۔
 
جی ہاں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اگر آپ محفل کے صفحات دیکھتے ان دنوں میں تو آپکو اندازہ ہوتا کہ لوگ کتنا افسوس کر رہے تھے۔ میرا تو اب بھی یہی مطالبہ ہے کہ ریاست در ریاست درحقیقت ایم کیو ایم نے ہی کراچی میں بنائی ہوئی اور حکومتی رٹ کو وہی چیلنج کر رہے ہیں۔۔۔۔۔۔۔اور آپریشن کے مستحق بھی وہی ہیں۔ لیکن کیا کیجیے کہ جن جنرل صاحب کی آپ یہاں تعریف کر رہے ہیں، وہ 12 مئی کی دہشتگردی کو عوامی طاقت قرار دیتے رہے۔

اپ کو کچھ غلطی لگ گئی ہے محفل ان دنوں‌ وجود میں‌بھی نہیں‌ائی تھی۔ میں‌1991 سے لیکر 2001 تک کی بات کررہاہوں۔
بھائی روز لاشے اٹھتے دیکھے ہیں‌ کراچی میں‌لوگوں‌کے۔ میں‌ 12 مئی کی بات نہیں‌کررہا۔

پرویز مشرف سے مجھے لاکھ اختلاف صحیح مگر عدالت کے فیصلے کے سلسلے میں‌اس نے جرات دکھائی ہے۔
 
1_708094_1_34.jpg

الجزیرہ عربی سے
اچھی تصویر ہے۔ اللہ کرے کہ دل کی حالت بھی بدل گئی ہو۔ اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
اللہ ہر انسان کو حج و عمرہ کرائے۔ امین
 

آصف

محفلین
اچھی تصویر ہے۔ اللہ کرے کہ دل کی حالت بھی بدل گئی ہو۔ اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
اللہ ہر انسان کو حج و عمرہ کرائے۔ امین


اور میں یہ سوچ رہا ہوں کہ اللہ ہماری قوم کو جذباتیت سے نکال کر حقیقت پسندی کی طرف لے جائیں تو کیسا اچھا ہو۔ اسطرح یہ لوگ ایک ہی سوراخ سے بار بار نہ ڈسے جائیں۔
 
اور میں یہ سوچ رہا ہوں کہ اللہ ہماری قوم کو جذباتیت سے نکال کر حقیقت پسندی کی طرف لے جائیں تو کیسا اچھا ہو۔ اسطرح یہ لوگ ایک ہی سوراخ سے بار بار نہ ڈسے جائیں۔
بلکل درست سوچ رہےہیں۔ اللہ اس سوچ میں‌برکت دے۔
بار بار فوج کا حکومت میں انا کچھ اچھا شگون نہیں۔ قوم اس سوراخ سے بار بار ڈسی جاچکی ہے۔ اللہ اس مرتبہ فوج جائے تو پھر نہ ایوان صدر میں‌ائے۔ مگر جیسا کہ میں‌نے کہا کسی اور پوسٹ پر کہ یہ جاتی جاتی جائے گی۔
 

ساجداقبال

محفلین
اچھی تصویر ہے۔ اللہ کرے کہ دل کی حالت بھی بدل گئی ہو۔ اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
اللہ ہر انسان کو حج و عمرہ کرائے۔ امین
بقول شرفو وہ کئی بار جا چکے ہیں عمرہ پر، اسوقت نہیں بدلی حالت۔۔۔۔۔اب بھی مشکل ہی نظر آتی ہے۔ ہر انسان کا پہلے مسلمان ہونے کی دعا فرمائیں، حج عمرہ بعد کی بات ہے۔ :)
اپ کو کچھ غلطی لگ گئی ہے محفل ان دنوں‌ وجود میں‌بھی نہیں‌آئی تھی۔ میں‌1991 سے لیکر 2001 تک کی بات کررہاہوں۔
بھائی روز لاشے اٹھتے دیکھے ہیں‌ کراچی میں‌لوگوں‌کے۔ میں‌ 12 مئی کی بات نہیں‌کررہا۔
معذرت میں 12 مئی کی بات کر رہا ہوں۔ 2001ء تک میری عمر اتنی نہیں تھی کہ ایسی باتیں سمجھتا(ویسے اب بھی کم سمجھتا ہو)۔
پرویز مشرف سے مجھے لاکھ اختلاف صحیح مگر عدالت کے فیصلے کے سلسلے میں‌اس نے جرات دکھائی ہے۔
وہ جراءت سے زیادہ مجبوری تھی۔ پہلے ہی عوام بھرے بیٹھے تھے، اگر اسوقت یہ فیصلہ تسلیم نہ کرتے تو ۔۔۔۔۔۔۔آپ خود بہتر جانتے ہیں۔ ویسے ”جھوٹ کے جیتنے پر “ وہ ”روئے“ ضرور ہوں گے۔
 

سید ابرار

محفلین
آئین میں ترمیم کر کے اسمبلیاں بینظیر کے وزیر اعظم بننے کی راہ ہموار کریں گی،شیر افگن

چکوال(نمائندہ جنگ/جنگ نیوز)وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر شیرافگن نیازی نے کہاہے کہ آئین میں ترمیم کر کے اسمبلیاں بینظیر کے وزیراعظم بننے کی راہ ہموار کریں گی،انہوں نے کہاکہ صدر اور بینظیر کے درمیان طے پانے والے معاملات دونوں کی ضرورت تھے،انہوں نے مزید کہا کہ ملاقات ملک کے بہترین مفاد میں ہے کیونکہ ملک مزید محاذآرائی کا متحمل نہیں ہو سکتا،انہو ں نے ابوظبی میں صدر پرویز مشرف اور بینظیر بھٹو کے درمیان ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری ملازمت چھوڑنے کے 2 سال بعد تک سیاست میں نہ آنے کی پابندی کا اطلاق صدر پرویز پر نہیں ہوتا۔ نمائندہ جنگ کے مطابق پریس کلب میں ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے شیرافگن نیازی نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف اور بینظیر بھٹو کے درمیان جو معاملات طے پا گئے ہیں وہ دونوں کی ضرورت تھے اور اس ضمن میں یہ سمجھوتہ اگر قومی اسمبلی میں منظور کرانے کیلئے لایا گیا تو اس کیلئے سادہ اکثریت کی ضرورت ہوگی۔ بینظیر کی نااہلی ختم کرنے کیلئے دوتہائی اکثریت درکار ہوگی۔ صدر اور بینظیر کی ملاقات ملک کے بہترین مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میاں نوازشریف نے بینظیر بھٹو کو ڈاج دیکر آل پارٹیز ڈیموکریٹک موومنٹ تشکیل دیا ہے اور بینظیر بھٹو نے جنرل مشرف سے ملاقات کرکے حساب برابر کردیا ہے۔ پیپلز پارٹی اور حکمران مسلم لیگ اپنا اپنا الیکشن لڑیں گی،

مذکورہ خبر تو آپ نے پڑھ لی ہوگی ، سوال یہ ہے کہ پاکستانی آئین ہے یا کوئی ”کھلونا “ ، ؟
 
جب یہ پوسٹ شروع کی تھی تو لوگ بہت چیں بہ چیں‌تھے۔ مگر اب حالات واضح‌ہوتے جارہے ہیں۔ مشرف اسی اسمبلی سے وردی میں منتخب ہونے جارہےہیں اور مزید پانچ سال کے لیے صدر ہوگے شاید مزید۔
 

زینب

محفلین
مشرف کی کتاب کے بعد نوازشریف کا یہ بیان کئ بار نظروں سے گزرا کے انہں واجپئ نے فون پے کارگل کے بارے میں بتایا۔۔۔۔مان لیا جاے پھر بھی سوال پہ پیدا ہوتا ہے کی"کیا ہمارے وزیراعظمصاحب اتنے آپنے ہی ملک کے ایک حصے کے بارے میں کیسے بے خبر ہو سکتے ہں؟کمال ہے انہں خود ہی نہں پتا چل ا کی ان کے ملک کے فوج کیا کر رہی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔حیرانی کی بات ہے
 

حسن علوی

محفلین
مشرف کی کتاب کے بعد نوازشریف کا یہ بیان کئ بار نظروں سے گزرا کے انہں واجپئ نے فون پے کارگل کے بارے میں بتایا۔۔۔۔مان لیا جاے پھر بھی سوال پہ پیدا ہوتا ہے کی"کیا ہمارے وزیراعظمصاحب اتنے آپنے ہی ملک کے ایک حصے کے بارے میں کیسے بے خبر ہو سکتے ہں؟کمال ہے انہں خود ہی نہں پتا چل ا کی ان کے ملک کے فوج کیا کر رہی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔حیرانی کی بات ہے

بے خبر ہونے کی بھی تین اقسام ہیں:

ایک وہ جہ واقعی میں بے خبر ہوتے ہیں،
دوسرے وہ جو جان بوجھ کر بے خبر رہتے ہیں
اور تیسرے وہ جن کو اسکے آس پاس والے قصداً بے خبر رکھتے ہیں۔
 

Dilkash

محفلین
ھمارے ملک میں تسری قسم کی پریکٹس چلتی ارھی ھے۔
یقین کریں کہ قائداظم سے لیکر شرکت عزیز تک کے تمام سویلئن کے ساتھ پیشہ ور قاتلوں کا یہی طریقہ واردات ھے۔
 
Top