سیما علی

لائبریرین
السلام علیکم
صبح بخیر

امیرالمومنین علی علیہ السّلام .فرمایا !
خوشانصیب ان کے کہ جنہوں نے دنیا میں زہد اختیار کیا ,اور ہمہ تن آخرت کی طر ف متوجہ رہے .یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے زمین کو فرش ,مٹی کو بستر اور پانی کو شربت خوش گوا ر قرار دیا .قرآن کو سینے سے لگایا اور دعا کو سپر بنا یا.پھر حضرت مسیح کی طرح دامن جھاڑ کر دنیا سے الگ ہوگئے
 

سیما علی

لائبریرین
السلام علیکم
صبح بخیر
حضرت علی علیہ السلام فرماتے ھیں :

عقلمند کا سینہ اس کے بھیدوں کا مخزن ہوتا ہے اور کشادہ روئی محبت و دوستی کا پھندا ہے اور تحمل و برد باری عیبوں کا مدفن ہے . حضرت نے یہ فرمایا کہ صلح صفائی عیبوں کو ڈھانپنے کا ذریعہ ہے
 
بسم الله الرحمن الرحيم
السلام علیکم ورح۔۔۔۔۔۔۔مةالله وبركآته

"انسان کے اچھا سوچنے پر "الله پاک" خود ہی راستے سیدھے کرکے مشکلیں آسان فرما دیتے ھیں.
بے شک "الله"کے فیصلوں کو سمجهنا انسان کی عقل سے بالاتر ھے.
زندگی کی تاریکیاں وھی پروردگار دور کر سکتا ھے جو ھر رات کی تاریکی کے بعد صبح کا نور لیکر آتا ھے.
اللہ پاک آپ کو ہمیشہ غموں اور پریشانیوں سے بچائے اور آپ کے دل کی ہر آرزو پوری فرمائے-آمين ثم آمین
آج کا دن آپ کے لئے بہت مبارک ہو
اپنا اپنے دوستوں، رشتہ داروں اور آس پاس کے لوگوں کا خیال رکھیئے۔ دوسروں کے لئے آسانیاں پیدا کیجئے اللہ تعالیٰ آپ کے لئے آسانیاں پیدا کرے گا۔
صبح بخیر
 

سیما علی

لائبریرین
السلام علیکم
صبح بخیر!

امام علی علیہ السلام نہج البلاغہ کے اندر عبادت کرنے والوں کی تین اقسام بیان فرماتے ہیں۔

”اِنَّ قَوْماً عَبَدُوْا اللہَ رَغْبَۃً فَتِلْکَ عِبَادَۃُ التُّجَّارِ وَ اِنَّ قَوْماً عَبَدُوْا اللہَ رَہْبَۃً فَتِلْکَ عِبَادَةُ الْعَبِیْدِ، وَ اِنَّ قَوْماً عَبَدُوْا اللہَ شُکْراً فَتِلْکَ عِبَادَةُ الاٴحْرَارِ“۔[1]

”کچہ لوگ خدا کی عبادت کے انعام کے لالچ میں کرتے ہیں یہ تاجروں کی عبادت ہے اور کچہ لوگ خدا کی عبادت خوف کی وجہ سے کرتے ہیں یہ غلاموں کی عبادت ہے اور کچہ لوگ خدا کی عبادت خدا کا شکر بجالانے کی کے لئے کرتے ہیں یہ آزاد اور زندہ دل لوگوں کی عبادت ہے“۔
 

سیما علی

لائبریرین
السلام علیکم
صبح بخیر!
’نہج البلاغہ‘‘ کے مدوّن علّامہ سیّد رضیؒ فرماتے ہیں کہ اگر اِس کتاب میں صرف ایک یہی کلام ہوتا تو کام یاب موعظہ اور مؤثر حکمت اور چشمِ بینا رکھنے والے کے لیے بصیرت اور نظر و فکر کرنے والے کے لیے عبرت کے اعتبار سے بہت کافی تھا۔

علی علیہ السلام سے عرض کیا گیا: ’’ عقل مند کے اوصاف بیان فرمائیے ۔‘‘ نے فرمایا: ’’عقل مند وہ ہے جو ہر چیز کو اُس کے موقع و محل پر رکھے۔‘‘ پھر آپؓ سے کہا گیا کہ ’’جاہل کا وصف بتائیے۔‘‘ تو فرمایا: ’’ میں بیان کرچکا۔‘‘ (کلماتِ قصار۔ حکمت235)
علّامہ سیّد رضی کہتے ہیں کہ مقصد یہ ہے کہ جاہل وہ ہے جو کسی چیز کو اُس کے موقع و محل پر نہ رکھے۔ گویا حضرت ؓ کا اسے نہ بیان کرنا ہی بیان کرنا ہے، کیوں کہ اس کے اوصاف عقل مند کے اوصاف کے برعکس ہیں۔
 
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

یا اللہ ہم بے بس و ناتواں ہیں اورتیری ذات کبریائی کے محتاج ہیں اے میرے پیارے اللہ کریم اپنے کرم سےہماری تمام بیماریوں ،پریشانیوں،مصیبتوں آفتوں، بلاؤں، فکروں اور غموں کو دور فرما کر ہمیں جسمانی ، روحانی ، قلبی و ذہنی صحت ، سکون ، تندرستی اور خوشیاں نصیب فرما. یااللہ پاک اس چھوٹی سی دعا کو قبول فرما لے اور ہمیں تیری ذاتِ پاک کی شکر گزاری کی توفیق عطا فرما.
آمین یا رب العالمین
صبح بخیر
 

وجی

لائبریرین
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
صبح بخیر!
اللہ سے رشتہ جوڑو، چاہے سب رشتے ٹوٹ جائیں.
اللہ نگہبان
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

صبح الخیر۔

رب العالمین کے مبعوث رحمت العالمین کی سنت پر عمل کریں
اللہ آپ پر رحم فرمائےگا ۔
 
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
صبح بخیر!
لوگ اس کاغذ کو تو سنبھال رکھتے ہیں جس پر اللہ لکھا ہوتا ہے لیکن اس دل کو توڑ دیتے ہیں جس میں اللہ بستا ہے.
اللہ نگہبان
 
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

یا اللہ ہم بے بس و ناتواں ہیں اورتیری ذات کبریائی کے محتاج ہیں اے میرے پیارے اللہ کریم اپنے کرم سےہماری تمام بیماریوں ،پریشانیوں،مصیبتوں آفتوں، بلاؤں، فکروں اور غموں کو دور فرما کر ہمیں جسمانی ، روحانی ، قلبی و ذہنی صحت ، سکون ، تندرستی اور خوشیاں نصیب فرما. یااللہ پاک اس چھوٹی سی دعا کو قبول فرما لے اور ہمیں تیری ذاتِ پاک کی شکر گزاری کی توفیق عطا فرما.
آمین یا رب العالمین
صبح بخیر
وعلیکم السلام
 
السلام علیکم
صبح بخیر!

امام علی علیہ السلام نہج البلاغہ کے اندر عبادت کرنے والوں کی تین اقسام بیان فرماتے ہیں۔

”اِنَّ قَوْماً عَبَدُوْا اللہَ رَغْبَۃً فَتِلْکَ عِبَادَۃُ التُّجَّارِ وَ اِنَّ قَوْماً عَبَدُوْا اللہَ رَہْبَۃً فَتِلْکَ عِبَادَةُ الْعَبِیْدِ، وَ اِنَّ قَوْماً عَبَدُوْا اللہَ شُکْراً فَتِلْکَ عِبَادَةُ الاٴحْرَارِ“۔[1]

”کچہ لوگ خدا کی عبادت کے انعام کے لالچ میں کرتے ہیں یہ تاجروں کی عبادت ہے اور کچہ لوگ خدا کی عبادت خوف کی وجہ سے کرتے ہیں یہ غلاموں کی عبادت ہے اور کچہ لوگ خدا کی عبادت خدا کا شکر بجالانے کی کے لئے کرتے ہیں یہ آزاد اور زندہ دل لوگوں کی عبادت ہے“۔
وعلیکم السلام
 

سیما علی

لائبریرین
السلام علیکم
صبح بخیر!

حضور پاک ﷺ کے اس قول پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرما
”مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں“
کاش ھم اپنی تخلیق کے رموز سے آشنا ہو سکیں ، پروردگار ھمارے دلوں کو کشادہ کردے ھمیں دوست اور دشمن کی
پہچان کرادے اور ھم کو اسوہ حسنہ کی تعلیم حاصل کرنے کی توفیق عطا فرما آمین
 
Top