شیکسپیئر کی قبر کی مرمت

سجادعلی

محفلین
مشہور انگریزی شاعر ولیم شیکسپیئر کی قبر پر قبر کے ہٹانے والوں کے لیے تحریر بددعا کے باوجود قبر کی مرمت کا کام شروع ہورہا ہے۔
شیکسپیئر کی قبر کی بحالی کا کام ان کی جائے پیدائش سٹریٹفرڈ آن ایون میں واقع ہولی ٹرینٹی چرچ کی مرمت کا حصہ ہے۔

مرمت کا کام کرنے والوں کہنا ہے کہ شیکسپیئر کی قبر سے کتبہ نہیں ہٹایا جائے گا۔ اس کتبے پر لکھا ہوا ہے کہ ’ جو اس کتبہ کو بچا کر رکھے اس پر خدا کی مہربانی رہے، اور جو اس کو ہٹائے اس پر لعنت‘۔

شیکسپئر کو 1564 میں ٹرینٹی چرچ میں بیپٹائز کیا گیا تھا اور 52 برس بعد انہیں یہ دفنایا گیا تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ کتبہ پر لکھے الفاظ خود شیکسپیئر نے لکھے تھے۔ ہر برس ان کی قبر کو دیکھنے کے لیے ہزاروں سیاح ٹرنٹی چرچ آتے ہیں۔

شیکسپئر کی قبر کی مرمت کا کام کرنے والے ایک آرکیٹکٹ ایان سٹین برن کا کہنا ہے مرمت کے کام کے دوران شاعر کی ہڈیوں کو نہیں چھیڑا جائے گا۔ ’ ہم اس بددعا سے بچنے کے کوشش کر رہے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا ’گزشتہ 400 برسوں میں قبر کو زرکوب کیا گیا، لیکن اب اس پر لگا پتھر اکھڑ رہا ہے۔ سیاحوں اور عشائے ربانی کی تقریب کے دوران پادری کے قبر کے ارد گرد چلنے سے قبر کے پتھر تقربیا غائب ہونے لگے ہیں۔

شیکسپیئر کی قبر کی مرمت کا کام چرچ میں ہونے والی تیسرے مرحلے کی مرمت کا حصہ ہے۔چرچ کی مرمت پر اب تک 8 لاکھ پاؤنڈ خرچ ہو چکے ہیں۔چرچ کا فنڈ اکھٹا کرنے والے گروپ کا کہنا ہے کہ تاریخی چرچ کی مرمت کے لیے انہیں ابھی چار ملین پاؤنڈ اور اکٹھے کرنے ہیں۔

(یہ رپورٹ بی بی سی کی 28 مئی کی اشاعت سے لی گئی)
 
Top