عندلیب

محفلین
ایک دفعہ سر سید ، شبلی نعمانی اور مولوی ممتاز علی بیٹھے تھے۔ مختلف موضوعات پر بحث ہورہی تھی ۔ اس دوران سرسید کا ایک کاغذ گم ہوگیا۔ سر سید اسے ڈھونڈنے لگے ۔ اچانک مولانا شبلی کی نظر اس مطلوبہ کاغذ پر پڑی ۔ انہوں نے ازراہ مذاق اس پر ہاتھ رکھ دیا ۔ سرسید نے انھیں ایسا کرتے دیکھ لیا اور اونچی آواز میں بولے" سنا ہے جو چیز گم ہوجائے شیطان اسے ہاتھ تلے چھپا لیتا ہے "۔ پھر وہ مولانا سے مخاطب ہوئے :
" مولانا! ذرا دیکھنا کہ مطلوبہ کاغذ آپ کے ہاتھ کے نیچے تو نہیں آگیا۔
بشکریہ روزنامہ اعتماد۔
 

طالوت

محفلین
جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے ایسا ہی ایک سلسلہ جیہ نے بھی شروع کیا تھا ، کیا ہی اچھا ہو کہ اسے بھی ضم کر دیا جائے تک یہ عمدہ سلسلہ پھر سے جاری ہو سکے ۔۔
وسلام
 
Top