شہر اور مادری زبان بتائیں اور مادری زبان میں کوئی شعر شیئر کریں

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
اہلیانِ محفل آپ اپنے (پیدائش اور سکونت کے) شہر اور مادری زبان بتائیں اور اپنی مادری زبان میں کوئی شعر لازمی سنائیں مع ترجمہ

پیدائش و سکونت: ڈیرہ غازی خان
زبان: سرائیکی

فکر دا سجھ ابھردا ہئے سوچیندیاں شام تھی ویندی
خیالیں وچ سکون اجکل گولیندیاں شام تھی ویندی

انھاں دے بال ساری رات روندین، بُھک توں سُمدے نئی
جنھاں دی کہیں دے بالاں کوں کھڈیندیاں شام تھی ویندی
شاکر شجاع آبادی
شعر۱: پریشانیوں اور فکروں کا سورج طلوع ہوتا ہے تو سوچتے سوچتے شام ہو جاتی ہے کیونکہ آج کل خیالوں میں اس قدر اضطراب ہے کہ سارا سارا دن اسی کیفیت میں گزر جاتا ہے کہ ایک پل بھی سکون کا نہیں ملتا
شعر۲: اُن کے بچے ساری ساری رات بھوک کی وجہ سے سو ہی نہیں سکتے جن کے دن کسی اور کے بچے کے لیے کھیلنے کا سامان کرتے گزر جاتے ہیں
 
آخری تدوین:

شمشاد

لائبریرین
پیدائش و سکونت پھوٹوہار کا علاقہ راولپنڈی
زبان ؛ پھوٹوہاری

مسجد وچ بہہ کے ایمان بیچن
ایسے مُلاں تو سمجھو شیطان چنگا
کُتے ودھ انسانوں توں وفا کردے
نسل آدمؑ تو اج دا حیوان چنگا
خوشی آئی پر غماں نوں نال لے کے
ایسی خوشی توں میں پریشان چنگا
کُوڑی دنیا تے کُوڑے پیار کولوں
میں ویرانیاں وچ وسدا ویرانؔ چنگا
 
آخری تدوین:

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
پیدائش و سکونت پھوٹوہار کا علاقہ راولپنڈی
زبان ؛ پھوٹوہاری

مسجد وچ بہہ کے ایمان بیچن
ایسے مُلاں تو سمجھو شیطان چنگا
کُتے ودھ انسانوں توں وفا کردے
نسل آدمؑ تو اج دا حیوان چنگا
خوشی آئی پر غماں نو نال لے کے
ایسی خوشی توں میں پریشان چنگا
کُوڑی دنیا تے کُوڑے پیار کولوں
میں ویرانیاں وچ وسدا ویرانؔ چنگا
شمشاد بھائی مجھے تو ٹھیک ٹھیک سمجھ آ گیا مگر کسی بلوچ، پٹھان، سندھی یا اردو زبان والے کو مشکل ہو سکتی ہے اس لیے مختصر سا ترجمہ ہو جائے تو لطف رہے گا
 

شمشاد

لائبریرین
شمشاد بھائی مجھے تو ٹھیک ٹھیک سمجھ آ گیا مگر کسی بلوچ، پٹھان، سندھی یا اردو زبان والے کو مشکل ہو سکتی ہے اس لیے مختصر سا ترجمہ ہو جائے تو لطف رہے گا
مسجد وچ بہہ کے ایمان بیچن
ایسے مُلاں تو سمجھو شیطان چنگا
کُتے ودھ انسانوں توں وفا کردے
نسل آدمؑ تو اج دا حیوان چنگا
خوشی آئی پر غماں نوں نال لے کے
ایسی خوشی توں میں پریشان چنگا
کُوڑی دنیا تے کُوڑے پیار کولوں
میں ویرانیاں وچ وسدا ویرانؔ چنگا

مسجد میں بیٹھ کر جو ایمان بیچتےہیں
ایسے مولوی سے سمجھو شیطان اچھا
کُتے انسانوں سے بڑھ کر وفا کرتے ہیں
آدمؑ کی نسل سے تو آج کا حیوان اچھا
خوشی تو آئی لیکن غموں کو ساتھ لائی
ایسی خوشی سے تو میں پریشان اچھا
جھوٹی دنیا اور جھوٹے پیار سے
میں ویرانوں میں آباد پریشانؔ اچھا
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
مسجد وچ بہہ کے ایمان بیچن
ایسے مُلاں تو سمجھو شیطان چنگا
کُتے ودھ انسانوں توں وفا کردے
نسل آدمؑ تو اج دا حیوان چنگا
خوشی آئی پر غماں نوں نال لے کے
ایسی خوشی توں میں پریشان چنگا
کُوڑی دنیا تے کُوڑے پیار کولوں
میں ویرانیاں وچ وسدا ویرانؔ چنگا

مسجد میں بیٹھ کر جو ایمان بیچتےہیں
ایسے مولوی سے سمجھو شیطان اچھا
کُتے انسانوں سے بڑھ کر وفا کرتے ہیں
آدمؑ کی نسل سے تو آج کا حیوان اچھا
خوشی تو آئی لیکن غموں کو ساتھ لائی
ایسی خوشی سے تو میں پریشان اچھا
جھوٹی دنیا اور جھوٹے پیار سے
میں ویرانوں میں آباد پریشانؔ اچھا
بہت خوب، لطف آیا
شاعر کون ہیں؟
 

شمشاد

لائبریرین
عبد الرؤف بھائی ایسے شاعر عموماً غیر معروف ہی ہوتے ہیں۔ ویسے اس میں شاعر نے اپنا تخلص "پریشان" لکھا ہے۔

یقین سے نہیں کہہ سکتا لیکن ایک بڑے شاعر بھی تھے، "پریشان" تخلص کرتے تھے۔ پٹھان تھے۔ ایک دفعہ کسی مشاعرے میں شرکت کے لیے کراچی گئے۔ منتظمین نے ان کو ہوائی مستقر سے لینے کے لیے گاڑی بھیجی، اتفاق سے اس کا ڈرائیور بھی پٹھان تھا۔ وہ شکل سے تو پہچانتا نہ تھا۔ تو ایک کاغذ پر بڑا سا "پریشان" لکھ کر ہوائی مستقر سے باہر آنے والے دروازے پر کھڑا ہو گیا۔ اتفاق سے پرواز تاخیر کا شکار ہو گئی۔ ڈرائیور کھڑے کھڑے پریشان ہو گیا۔ خیر جناب، یہ پہنچے۔ منتظمین نے انہیں مطلع کر دیا تھا کہ ڈرائیور ہاتھ میں آپ کے نام کے بورڈ لیے کھڑا ہو گا۔ دروازے سے باہر آئے، ادھر ادھر دیکھا اور اپنا نام دیکھ کر اس طرف بڑھے اور ڈرائیور کو جا کر کہنے لگے، "میں پریشان ہوں۔" ڈرائیور بولا، "مڑا، میں تم سے زیادہ پریشان ہوں۔"
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
عبد الرؤف بھائی ایسے شاعر عموماً غیر معروف ہی ہوتے ہیں۔ ویسے اس میں شاعر نے اپنا تخلص "پریشان" لکھا ہے۔

یقین سے نہیں کہہ سکتا لیکن ایک بڑے شاعر بھی تھے، "پریشان" تخلص کرتے تھے۔ پٹھان تھے۔ ایک دفعہ کسی مشاعرے میں شرکت کے لیے کراچی گئے۔ منتظمین نے ان کو ہوائی مستقر سے لینے کے لیے گاڑی بھیجی، اتفاق سے اس کا ڈرائیور بھی پٹھان تھا۔ وہ شکل سے تو پہچانتا نہ تھا۔ تو ایک کاغذ پر بڑا سا "پریشان" لکھ کر ہوائی مستقر سے باہر آنے والے دروازے پر کھڑا ہو گیا۔ اتفاق سے پرواز تاخیر کا شکار ہو گئی۔ ڈرائیور کھڑے کھڑے پریشان ہو گیا۔ خیر جناب، یہ پہنچے۔ منتظمین نے انہیں مطلع کر دیا تھا کہ ڈرائیور ہاتھ میں آپ کے نام کے بورڈ لیے کھڑا ہو گا۔ دروازے سے باہر آئے، ادھر ادھر دیکھا اور اپنا نام دیکھ کر اس طرف بڑھے اور ڈرائیور کو جا کر کہنے لگے، "میں پریشان ہوں۔" ڈرائیور بولا، "مڑا، میں تم سے زیادہ پریشان ہوں۔"
بہت خوب
 

سیما علی

لائبریرین
پیدائش و سکونت : روشنیوں کا شہر کراچی
مادری زبان: اردو

جناب رئیس امروہوی کی ادبی اور صحافتی و سیاسی بصیرت کا اندازہ چالیس پچاس برس قبل ایک قطعے میں اُس دور کی مکمل عکس بندی ملاحظہ کریں؀

جو ہم سے طلبگار ہے تحسین و ثنا کا
وہ لائق تحسین و ثنا تو نہیں ہے

یہ ناداں امداد ہم لوگ ہیں اغیار کی جس پر
یہ قرض ہے قرض حسنہ تو نہیں ہے
 

محمداحمد

لائبریرین
پیدائش : میرپورخاص
سکونت: کراچی

مادری زبان : اردو

اردو زبان کا ایک شعر:

زندگانی کا بنا لیجے چلن حُسنِ سُلُوک
لوگ جیسے بھی ہوں رکھیے حسنِ ظن، حُسنِ سُلُوک
 

سیما علی

لائبریرین
شہر: شہرِ بے مثال کراچی
مادری زبان: اردو

اردو زبان کا ایک شعر:
قید میں یعقوب نے لی گو نہ یوسف کی خبر
لیکن آنکھیں روزنِ دیوارِ زنداں ہوگئیں
بھیا ہمارا وہ شعر لکھ دیا جو دیوانِ غالب میں ہماری جان ہے آپ شچ مچ ہمارے بھیا ہیں بھابھی کو لیکر گھر کب آئیں گے اور یہ بھی؀
سب رقیبوں سے ہوں نا خوش پر زنان مصر سے
ہے زلیخا خوش کہ محو ماہ کنعاں ہو گئیں!!!!!!!!!!
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
مسجد وچ بہہ کے ایمان بیچن
ایسے مُلاں تو سمجھو شیطان چنگا
کُتے ودھ انسانوں توں وفا کردے
نسل آدمؑ تو اج دا حیوان چنگا
خوشی آئی پر غماں نوں نال لے کے
ایسی خوشی توں میں پریشان چنگا
کُوڑی دنیا تے کُوڑے پیار کولوں
میں ویرانیاں وچ وسدا ویرانؔ چنگا

مسجد میں بیٹھ کر جو ایمان بیچتےہیں
ایسے مولوی سے سمجھو شیطان اچھا
کُتے انسانوں سے بڑھ کر وفا کرتے ہیں
آدمؑ کی نسل سے تو آج کا حیوان اچھا
خوشی تو آئی لیکن غموں کو ساتھ لائی
ایسی خوشی سے تو میں پریشان اچھا
جھوٹی دنیا اور جھوٹے پیار سے
میں ویرانوں میں آباد پریشانؔ اچھا
بے حد کمال
 
Top