شعر کی تشریح درکار ہے

السلام و علیکم۔
استاتذہ من اور دوسرے تمام دوستوں سے مندرجہ ذیل شعر کی تشریح درکار ہے ۔

خیمہ افلاک کا استادہ اسی نام سے ہے ۔
نبض ہستی تپش اسی نام سے ہے ۔ ( محمد صلی اللہ علیہ وسلم )

جزاک اللہ خیر
 

فاتح

لائبریرین
خیمہ افلاک کا استادہ اسی نام سے ہے
نبض ہستی تپش آمادہ اسی نام سے ہے​
یہ اقبال کی نظم جوابِ شکوہ کا شعر ہے۔
افلاک: آسما، سماوات
استادہ (ایستادہ): کھڑا ہوا، قائم
نبضِ ہستی: زندگی کی نبض
تپش آمادہ: ریاضت یا حرکت پر مائل
اس شعر میں اقبال نے حدیث قدسی "لولاک لما خلقت الافلاک" کا مضمون تلمیح کے طور پر بیان کیا ہے۔
 
خیمہ افلاک کا استادہ اسی نام سے ہے​
نبض ہستی تپش آمادہ اسی نام سے ہے​
یہ اقبال کی نظم جوابِ شکوہ کا شعر ہے۔
افلاک: آسما، سماوات
استادہ (ایستادہ): کھڑا ہوا، قائم
نبضِ ہستی: زندگی کی نبض
تپش آمادہ: ریاضت یا حرکت پر مائل
اس شعر میں اقبال نے حدیث قدسی "لولاک لما خلقت الافلاک" کا مضمون تلمیح کے طور پر بیان کیا ہے۔

بہت بہت شکریہ بھائی۔۔۔ بہت خوش رہیں
 
Top