شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

طارق شاہ

محفلین

تم پر فدا ہیں سارے حُسن و جمال والے
کیا خط و خال والے، کیا صاف گال والے

سراؔج اورنگ آبادی
 

طارق شاہ

محفلین
جو سر بھی کشیدہ ہو، اُسے دار کرے ہے
اغیار تو کرتے تھے سو اب یار کرے ہے

وہ کون ستمگر تھے کہ یاد آنے لگے ہیں
تو کیسا مسیحا ہے کہ بیمار کرے ہے

احمد فراز
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین

دن ایک ستم، ایک ستم رات کرو ہو
وہ دوست ہو، دشمن کو بھی تم مات کرو ہو

ہم کو جو ملا ہے وہ تمھیں سے تو ملا ہے
ہم اور بھُلا دیں تمھیں، کیا بات کرو ہو


کلیم عاجز
 

طارق شاہ

محفلین

چاہت میں ہمارا جینا مرنا
آپ اپنی مِثال ہو گیا ہے

پہلے بھی مُصیبتیں کچھ آئیں !
پر اب کے، کمال ہو گیا ہے

میرا جی
 

طارق شاہ

محفلین

ہنستے ہنستے رو دِیا کرتے تھے سب بے اختیار
اِک نئی ترکیب کا درد اپنے افسانے میں تھا

شاد عظیم آبادی
 

طارق شاہ

محفلین

بیک نقدِ محبّت، جنسِ دِل بکتی نہیں سودا !
بُتاں نے داغ دے دے کر خراب و خوار ایسی کی

مرزا رفیع سودا
 

طارق شاہ

محفلین

سوؔدا کی اذیّت سے تمھیں کیا ہُوا حاصل
جو چاہو سو دِل پر کرو، مائل تو وہی ہے

مرزا رفیع سودا
 

طارق شاہ

محفلین

زمیں سے عرش کالمبا سفر ، کچھ وقت تو لے گا
ذرا سا صبر کر، تیری دُعائیں راستے میں ہیں

بھارت بھوشن پنت
 

طارق شاہ

محفلین

جاؤں تو، جاؤں کہاں میں لے کے اپنی وحشتیں
مجھ کو ویرانہ بھی، اب گھر کی طرح لگنے لگا ہے


بھارت بھوشن پنت
 
Top