شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

طارق شاہ

محفلین

آئی جس شان سے مدفن میں سواری میری
دیکھتے غیر، تو مرنا ہی گوارا ہوتا


یاسؔ، یگانہ، چنگیزیؔ
 

طارق شاہ

محفلین

ہے غزل، اِک دلِ پُرخُوں کی حکایت شوکتؔ
میرے اشعار سے، مِلتی ہے حقیقت میری

شوکؔت ثریّا
 

طارق شاہ

محفلین

دُور اِتنی نہ کبھی کھنچتی عدم کی منزل!
کاش! کچھ نقشِ قدم ہی کا سہارا ہوتا


یاسؔ، یگانہ، چنگیزیؔ
 

طارق شاہ

محفلین

آنکھ کُھلتے ہی چُھپ گئی ہر شے
عالمِ بے خودی میں کیا کچھ تھا

یاد ہیں مرحَلے محبّت کے
ہائے اُس بے کلی میں کیا کچھ تھا

ناصؔر کاظمی
 

طارق شاہ

محفلین

سب کے سب باہر ہُوئے، وہم و خِرد، ہوش و تِمیز
خانۂ دِل میں، تم آؤ ہم نے پردا کردیا


اکبر الٰہ آبادی
 

طارق شاہ

محفلین

حُسن ہو کیا خود نُما، جب کوئی مائل ہی نہ ہو
شمع کو جلنے سے کیا مطلب، جو محفل ہی نہ ہو

علامہ اقباؔل
 

طارق شاہ

محفلین

ڈُھونڈتا پھِرتا ہُوں لوگوں میں شباہت اُس کی
کہ وہ خوابوں میں بھی، لگتی ہے خیالوں جیسی

احمد فراز
 

طارق شاہ

محفلین

آرزُو، کرب، اَلم ، شوق، تمنّا، حسرَت
زِیست وہ لفظ ہے، جس کی کئی تفسیریں ہیں

احمر کاشی پوری
 

طارق شاہ

محفلین

غم خانۂ جہاں میں وُقعت ہی کیا ہماری
اِک نا شُنیدہ اُف ہیں، اِک آہِ بے اثر ہیں

اکبر الٰہ آبادی
 

طارق شاہ

محفلین

ہم کیوں یہ مُبتلائے بے تابیِ نظر ہیں
تسکینِ دل کی یا رب! وہ صُورتیں کِدھر ہیں

اکبر الٰہ آبادی
 

طارق شاہ

محفلین

ازل سے سخت جاں آمادۂ صد اِمتحاں آئے
عذابِ چند روزہ یا عذابِ جاوِداں آئے


مِرزا یاس عظیم آبادی، یگانہ
 
Top