شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

طارق شاہ

محفلین

ہر نَفَس موجِ اِضطراب ہُوا
زندگی کیا ہُوئی ، عذاب ہُوا

میری بربادیاں دُرست، مگر !
تُو بتا ، کیا تجھے ثواب ہُوا


جِگؔر مُراد آبادی
 

طارق شاہ

محفلین

ایک اِک ، قصۂ بے معنی کا
سلسلہ ،تیری نظر سے نِکلا

لمحے! آدابِ تسلسل سے چُھٹے
میں، کہ اِمکانِ سَحر سے نِکلا

راجیندر منچندا ،بانؔی
 

طارق شاہ

محفلین

دلِ شیدا نے پایا عِشق میں معراج کا رُتبہ
یہاں اکثر بُتوں کے ظلم ٹُوٹے آسماں ہو کر

نظم طباطبائی
1933 - 1854
لکھنؤ، انڈیا
 

طارق شاہ

محفلین

نہ جانے کِس بیاباں، مرگ نے مٹّی نہیں پائی
بگولے جا رہے ہیں، کارواں در کارواں ہو کر


نظم طباطبائی
1933 - 1854
لکھنؤ، انڈیا
 
Top