ٹائپنگ مکمل شریر بیوی صفحہ 73

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
Shararti_Bivi%20-%200073.gif
 

شمشاد

لائبریرین
صفحہ 142

ہم نے کہا "تو آخر تم سے حامد سے بھی تو بے تکلفی تھی۔ کیا وہ تم سے دلچسپی نہیں لیتے تھے۔"

"حامد بھائی سا تو آدمی دنیا میں ملنا مشکل ہے۔ سب کچھ تھا مگر انہوں نے تنہائی میں میری طرف نظر کر کے دیکھنا بھی گناہ سمجھا۔ ان کی بے تکلفی اور کامل صاحب کی بے تکلفی میں بہت فرق ہے۔" ہم نے پوچھا آخر فرق کیا ہے؟"

چاندنی نے کہا کہ "میری سمجھ میں نہیں آتا۔ مگر ایسا فرق ہے کہ میری طبیعت ان کی طرف سے کُند رہتی ہے۔"

ہم نے کہا کہ تم کو اس بات کا احساس آج ہوا ہو گا۔ مگر مجھ کو شاید کچھ پہلے سے شبہ ہے کہ وہ میری وجہ سے تم سے نہیں ملتے۔ بلکہ دراصل تمہارے وجہ سے مجھ سے ملتے ہیں۔ میں کود اس خیال میں ہوں کہ تمہارا ملنا جلنا ان سے کم ہو جائے تو اچھا ہے۔

چاندنی کو اپنے شبہ کی تصدیق ہوئی اور وہ متعجب ہو کر بولی۔ "بخدا میں ان کو کبھی ایسا نہ خیال کرتی تھی۔"

"وہ دراصل بدتمیز اور آوارہ ہیں۔ اور تمہارا ملنا جلنا ان سے کسی طرح ٹھیک نہیں۔:"

یہ سُنکر چاندنی غصہ میں چمک اٹھی اور کہنے لگی۔ "معاف کیجئے! اِن کی آوارگی شہر کی بدبو دار گلیوں ہی تک محدود ہو سکتی ہے۔ میرا وہ کیا بگاڑ سکتے ہیں۔"
 

شمشاد

لائبریرین
صفحہ 143

"تو سچ کہتی ہے۔" ہم نے دل میں خوش ہو کر کہا۔ "مگر خراب آدمی سے دور ہی رہنا چاہیے۔"

"وہ دن بھول گئے جو کہتے تھے کہ بری صحبت میں اٹھنے بیٹھنے سے تمہیں کوئی نقصان نہ پہنچے گا۔" چاندنی نے پرانی باتوں کو یاد دلایا۔ ہم نے کہا "تم جانو ہم تم کو منع تھوڑا ہی کرتے ہیں۔"

"تم منع کر دو تو میں ہرگز اُن سے نہ ملو۔" اس کی آنکھیں چمکنے لگیں۔ اور اس نے ہاتھ اٹھا کر کہا۔ "ٹھیک ہی تو کر دوں۔"

"اس سے کیا مطلب ؟" ہم نے پوچھا۔

"اگر وہ واقعی ذرا بھی آوارہ ہیں تو تم مجھ سے بدستور ملنے دو۔ اگر ذرا بھی غلط راہ پر آئیں گے، وہ منہ کی کھائیں گے کہ عمر بھر نہ بھولیں گے۔"

ہم چپ ہو رہے۔ ہم جانتے تھے کہ یہ رواداری بالکل غلط اصول پر مبنی ہے۔ مگر ہم چاندنی کی محبت اور وفاداری کا اسی طرح بہترین خراج ادا کرنا تصور کرتے تھے کہ عام اصول سے کنارہ کشی کرتے ہوئے بالکل ہراساں نہ ہوں۔ خدا جانے انگلستان کے مشہور شاعر "ملٹن" نے اپنے مشہور و معروف ڈرامہ "کومن" میں کہاں کی زبان استعمال کی ہے کہ ہماری تو روح تک ہمیشہ کے لئے اس کے پڑھنے سے پاک ہو گئی ہے۔ وجہ اس کی شاید یہ ہے کہ اس حسین و جمیل شاعر کا سا چال چلن شاید ہی کسی کو نصیب ہوا ہو۔ جس کی نیک چلنی کی دمک اس کی شاعری کے لفظ لفظ سے عیاں ہے۔ ہمارے کانوں میں اس وقت وہ لفظ گونج رہے تھے جو اس ڈرامہ میں ایک بھائی
 
Top