صفحہ 49
خدا آپ کی داڑھی کی عمر دراز کرے اور الٰہی وہ خوب پروان چڑھے کہ آج اس نے ایک میاں اور بیوی میں ناچاقی ہوتے ہوتے بچا لی۔ وہ یہاں دراصل اس عورت سے ملنے آئی تھیں جس کو انہوں نے کھڑکی میں سے اپنی طرف پشت کیے ہوئے، سفید ساڑھی باندھے برآمدہ میں بال سکھاتے دیکھا تھا اور جس کے بالوں سے مجھے ہنس ہنس کر کھیلتے دیکھا تھا۔ اب یہ ان کی قسمت ہے کہ آپ نے جو منہ موڑا تو ڈیڑھ بالشت کے داڑھے کا کچھ ایسا رعب چھایا کہ بھاگتے ہی بن پڑی۔
سردار صاحب کو بھی یہ لطیفہ سن کر بے حد ہنسی آئی۔ مگر ہمارے تمام فقرے اب سب طرح چست ہو رہے تھے اور سردار بے حد جھینپ رہے تھے۔
------------------------------------------
ہم جو اندر گئے تو بیوی صاحبہ نے ہمیں دیکھ کر پھر تکیہ میں منہ چھپا لیا۔ ہم نے پاس جا کر گد گدایا تو بیوی کو مارے ہنسی کے بے حال پایا۔ ہم نے کہا۔ " تم کس قدر بد اخلاق ہو کہ اس عورت سے بات بھی نہ کی۔ وہ کہتی ہوگی کہ کیسی تمیز دار بی بی ہیں۔
-----------------------------------------
اس کے بعد ہی وہ رات کی غلط فہمی بھی دور ہو گئی۔ واقعہ یہ تھا کہ رات کو بجلی کی روشنی میں کمرہ میں جو عورت جھانکتی تھی تو سامنے قد آدم آئینہ میں اس کو اپنا عکس نظر پڑتا تھا۔ رات کے وقت یہ تو تمیز ہوتی نہ تھی کہ کون ہے اور پھر