شخصی خاکہ نگاری

یوسف-2

محفلین
شخصی خاکہ نگاری کے لئے چار چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے۔
  1. سب بسے پہلے تو ایسی آنکھ چاہئے جو کسی شخص کے ظاہر و باطن کا مشاہدہ کرسکے۔
  2. پھر وہ بصیرت چاہئے جو ان عوامل کا تعین کرسکے جو کسی شخصیت کی تعمیر میں بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔
  3. تیسری چیز حقیقت بیانی ہے۔ یعنی موضوع کو اسی طرح پیش کیا جائے جیسا وہ ہے، نہ کہ لکھنے والا اپنی منشا کے مطابق اس کے خد و خال سنوارے یا بگاڑے۔
  4. چوتھی اور سب سے اہم چیز یہ کہ خاکہ نگار کو لکھنے کا فن آتا ہو۔ وہ کم سے کم لفظوں میں زیادہ سے زیادہ معانی پیش کرنے کے ہنر سے واقف ہو
(خامہ بگوش یعنی مشفق خواجہ کے قلم سے : 27 نومبر 1986 ء)
 

یوسف-2

محفلین
لیکن خاکہ لکھنے والوں کم از کم یہ معلوم تو ہو نا چاہئے خاکہ کے چار ”بنیادی اجزا“ ہوتے ہیں اور میرے پاس ان میں سے کتنے موجود ہیں :)
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
اور یہ ہنر سیکھے کیسے جا سکتے ہیں؟ :eek: یا کہ یہ بھی خداداد صلاحیتوں میں ہی آتے ہیں۔ جن کی انسان محنت سے آبیاری تو کر سکتا ہے۔ مگر نہ ہوں تو تخلیق کے عمل سے نہیں گزر سکتا۔
 
Top